باب

1 ۔ موسی کا بچپن اور لاوی کے گھرانے کے ایک مرد نے جا کر لاوی کی ؔ نسل کی ایک عورت سےبیاہ کیِا۔ 2 ۔ وہ عورت حاملہ ہُوئی اَور اُس سے بیٹا ہُؤا۔ اور اُس نے اُسے خُوبصورت دیکھ کر تین مہینے تک چُھپایا۔ 3 ۔ اور جب وہ زیادہ چُھپا نہ سکی ۔ تو اُس نے سرکنڈوں کا ایک ٹوکرا بنایا اور اُس پر چکنی مٹی اور رال لگائی اور لڑکے کو اُس میں ڈال کر دریا کے کنِارے پر جھاؤ میں رکھ دِیا۔ 4 ۔ اور اُس کی بہن دُور سے کھڑی ہوئی دیکھتی رہی۔کہ اُس کے ساتھ کیا ہوتاہے۔ 5 ۔ تب فرعون کی بیٹی غُسل کرنے دریا پر اُتری اُور اُس کی سہیلیاں دریا کے کنارے پھرنے لگیں۔ اور اُس نے جھاؤ میں ٹوکرا دیکھ کر اپنی لونڈی کو بھیجا کہ اُسے اُٹھا لائے۔ 6 ۔ جب اُس نے اُسے کھولا ۔ تو دیکھا کہ ایک لڑکا ہے۔ اُسے اُس پر رحم آیا اور بولی کہ یہ عبِرانیوں کی اولاد سے ہے۔ 7 ۔ اُس کی بہن نے فرعون کی بیٹی سے کہا ۔ کیا میں جاؤں اور عبِرانی عورتوں میں سے ایک دائی تیرے پاس لے آؤں تاکہ وہ تیرے لئے اُس لڑکے کو دُودھ پِلائے۔ 8 ۔ فرعونؔ کی بیٹی نے اُس سے کہا جا۔ وہ کنُواری گئی اور لڑکے کی ماں کو بُلا لائی۔ 9 ۔ فرعونؔ کی بیٹی نے اُسے کہا ، اِس لڑکے کو لے اور میرے لئے اِسے دُودھ پِلا۔ میَں تجھے تنخواہ دُوں گی۔ اِس عورت نے لڑکے کو لیِا اور دُودھ پِلاتی رہی۔ 10 ۔ جب لڑکا بڑا ہُؤا وہ اُسے فرعُونؔ کی بیٹی کے پاس لائی اَور اُس نے اُسے اپنا بیٹا بنایا۔ اُس نے اُس کا نام موُسیٰ رکھااور کہا اِس لئے کہ میَں نے اُسے پانی سے نِکالا۔ 11 ۔موُسیٰ مدیان میں اَور اُن دِنوں میں یوں ہوا ۔کہ جب موُسیٰ بڑا ہُؤاتو اپنے بھائیوں کے پاس باہر گیا اور اُن کی مشقتوں کو دیکھا ۔ اور دیکھو۔ ایک مصری ایک عبِرانی کو جو اُس کے بھائیوں میں سے تھا مار رہا تھا۔ 12 ۔ تب اُس نے اِدھر اُدھر نظر کی اوردیکھا کہ کوئی دُوسرا نہیں ہے۔ تو اُس نے مصری کو مار ڈالااَور ریت میں چُھپا دِیا۔ 13 ۔دُوسرے دِن وہ پھر باہر گیا۔تو دیکھا کہ دو عبِرانی آپس میں لڑ رہے ہیں ۔ تب اُس نے اُسے جو حق پر نہ تھاکہا۔ تو اپنے قریبی کو کیوں مارتا ہے؟ 14 ۔ وہ بولا کہ کس نے تجھے ہم پر حاکم یا مُنصف مقُرر کیِا۔ کیا جس طرح تو نے اُس مصری ؔ کو مار ڈالا ، مجُھےبھی مار ڈالنا چاہتا ہے؟ تب موُسیٰ ڈرا اور کہا ۔ کہ یقیناً یہ بات ظاہر ہو گئی۔ 15 ۔جب فرعُون نے یہ خبر سُنی تو چاہا کہ موُسیٰ کو قتل کرے ۔ پر موُسیٰ فرعُونؔ کے سامنے سے بھاگا اور مِدیان کی سَرزمین میں گیا اَور ایک کنوئیں کے نزدیک بیٹھا ۔ 16 ۔اور مِدیان کے کاہِن کی سات بیٹیاں تھیں وہ آئیں اَور پانی نِکالنے لگیں۔ اَور گھڑوں کو بھراتا کہ اپنے باپ کے گلےکو پانی پِلائیں۔ 17 ۔ تب گڈریوں نے آکر اُنہیں وہاں سے ہٹا دِیا۔ لیکن موُسیٰ نے کھڑے ہو کر اُن لڑکیوں کی مدد کی اَور اُن کے گلے کو پانی پِلایا۔ 18 ۔اَور جب وہ اپنے باپ رعُوایلؔ کے پاس آئیں تو اُس نے پوُچھا۔ کہ آج تم کیونکر جلدی واپس آئیں۔ 19 ۔وہ بولیں ایک مصری نے ہمیں گڈریوں کے ہاتھوں سے بچایا ہے۔ اور ہمارے لئے جِتنا کافی تھا پانی بھرا اَور گلے کو پِلایا۔ 20 ۔ اُس نے اپنی بیٹیوں سے کہا ۔ وہ مرَد کہاں ہے َ ؟ تم اُسے کیوں چھوڑ آئیں؟اُسے بُلاؤ تاکہ روٹی کھائے ۔ 21 ۔ تب موُسیٰ اُس مرد کے گھر میں رہنے کے لئے رضامند ہُؤا۔ اَور اُس نے اپنی بیٹی صِفورہ موُسیٰ کو بِیاہ دی۔ 22 ۔ اُس سے بیٹا ہُؤا ۔ اُس نے اُس کا نام جیرسوم رکھا۔ کیونکہ اُس نے کہا ۔ کہ میں اجنبی ملک میں مسافر ہوں۔ 23 ۔ اَور ایک مُدت کے بعد یُوں ہُوا ۔ کہ مصر کا بادشاہ مر گیا۔ اور بنی اِسرائیلؔ اپنی مشقتوں کے سبب سے چِلائے اَور مشقتوں کے باعث اُن کا چِلانا خُداتک پہنچا۔ 24 ۔اور خُدانے اُن کا کراہنا سُنا۔ اور خُدا نے اپنے عہد کو جو اِبرہام اور اِضحاق اور یعقُوب کے ساتھ کیا یاد کیِاتھا۔ 25 ۔ اَور خُدا نے بنی اِسرائیلؔ پر نظر کی اور اپنا رحم اُن پر ظاہر کیِا۔