باب

1 دسویں آفت کی دھمکی اَور خُداوند نے موُسیٰ سے کہا ۔ کہ فرعُون اور مصریوں پر میَں صرف ایک آفت لاؤں گا ۔ اُس کے بعد وہ تمہیں یہاں سے جانے دے گا ۔ اور جب تم سب کے سب کو جانے دے گا۔تمہیں دھکے دے کر نِکال دے گا۔ 2 ۔ پس تُو لوگوں کے کانوں میں کہہ۔ کہ ہر ایک مرد اپنے پڑوسی اور ہر ایک عورت اپنی پڑوسن سے چاندی کی چیزیں اور سونے کی چیزیں مانگے۔ 3 ۔اَور خُداوند نے اُن لوگوں کو مصریوں کی نظر میں عزت بخشی ۔ اور ایسا ہی ملکِ مصر میں موُسیٰ بھی فرعُون کے درباریوں کی نِگاہ میں اَور رعایا کی نِگاہ میں بڑا بزرگ تھا۔ 4 ۔اَور موُسیٰ نے کہا۔خُداوند نے یُوں فرمایا ہے۔ کہ آدھی رات کے قریب میَں مصر کے درمیان سے گزُروں گا۔ 5 ۔اور ملک مصر میں سب پہلوٹھے فرعُون ؔ کے پہلوٹھے سے لے کر جو تخت پر بیٹھتا ہے ، لونڈی کے پہلوٹھے تک جو چکی پیستی ہے، اور سارے چوپایوں کے پہلوٹھے مر جائیں گے۔ 6 ۔ اور سارے ملکِ مصر میں ایسی شدِت کا چیخنا ہوگا۔ کہ ویسا نہ کبھی ہُؤا ۔ اَور نہ کبھی ہوگا۔ 7 ۔مگر تمام بنی اِسرائیل میں ایک کتُا بھی کسی پر ۔ کیا اِنسان کیا حیوان نہ بھونکے گا۔ تاکہ تم جانو کہ خُداوند مصریوں اَور بنی اِسرائیل میں فرق کرتا ہے۔ 8 ۔اور تیرے سب درباری میرے پاس آئیں گےاور میرے سامنے سرنِگوں ہو کر کہیں گے۔کہ تُو نِکل جا اور تیرے لوگ بھی جو تیرے پَیرو ہیں ۔ اَور بعد اُس کے میَں نکل جاؤں گا۔ پھر وہ سخت غُصے ہو کر فرعُون کے پاس سے باہر نِکل گیا۔ 9 ۔ اَور خُداوند نے موُسیٰ سے کہا۔ کہ فرعُون تمہاری نہیں سُنے گا۔ تاکہ ملک ِمصر میں میرے مُعجزوں کی کثرت ہو۔ 10 ۔ اَور موُسیٰ اور ہارون نے یہ سب مُعجزے فرعُون کے سامنے کئے۔ اَور خُداوند نے اُس کا دِل سخت کیِا۔ کہ اُس نے بنی اِسرائیل کو اپنے ملک سے جانے نہ دِیا۔