باب

1 منتیں اورخُداوند نے موُسیٰ سے کلام کرکے فرمایا۔ 2 بنی اسرائیل ؔسے خطاب کر اوران سے کہہ ۔کہ اگرکو ئی انسان خُداوند کے لئے جانوں کی منّت مانے اوراپنی جان خداوند کی نذر کرے تو وہ ٹھہرائی ہوئی قیمت کے مطابق ادا کرے گا۔ 3 پس ٹھہرائی ہوئی قیمت یہ ہوگی ۔مرَد کے لئے بیس برس کی عمر سے ساٹھ برس تک مقدس کے مثقال کے مطابق پچاس چاندی کے مثقال ۔ 4 عورت کے لئے تیس مثقال ۔ 5 مگر پانچ برس سے بیس برس کی عمر تک مرد کے لئے بیس مثقال اورعورت کے لئے دس مثقال ۔ 6 اورایک مہینے کی عمر سے پانچ بر س کی عمر تک مرد کے لئے پانچ چاند ی کے مثقال اورعورت کے لئے تین چاندی کے مثقال ۔ 7 اورجو مردساٹھ برس کایازیادہ کاہوتو اس کی قیمت پندرہ مثقال اورعورت کے لئے دس مثقال۔ 8 اگرٹھہرائی ہوئی قیمت دینے کااسے مقَدور نہیں تو وہ کاہن کے سامنے کھڑا کیاجائے اوروہ قیمت ٹھہرائے ۔کاہن منت ماننے والے کے مقدور کے موافق قیمت ٹھہرائے ۔ 9 اوراگر کوئی ایسے چوپایہ کی منّت مانے جو خُداوند کی نذر کی جاسکتی ہو۔توجو ان میں سے خُداوندکے لئے کوئی دے وہ پاک ہوگا۔ 10 وہ اسے نہ بدلے ۔اچھے کے بدلے برا اوربرے کے بدلے اچھانہ دے ۔اوراگر چوپائے کو چوپائے سے بدلے تودونوں یہ اورجو بدلاگیاپاک ہوں گے ۔ 11 اوراگر وہ ناپاک چوپایہ ہوکہ جس کی خُداوند کے لئے قربانی نہیں دی جاتی ۔تووہ چوپایہ کاہن کے سامنے کھڑا کیاجائے گا۔ 12 تب کاہن اس کے اچھے یابرُے ہونے کے مطابق اس کی قیمت ٹھہرائے اورکاہن جو قیمت ٹھہرائے وہی ہو گی ۔ 13 اوراگر وہ اسے چھڑائے تواس کی قیمت پرپانچواں حصہ زیادہ کیا جائے۔ 14 اوراگر کوئی شخص اپنے گھر کی منّت مانے کہ خداوند کے لئے مقدس ہو۔توکاہِن اس کی خوبی یابدی مطابق اُس کی قیمت ٹھہرائے اور کاہن کی ٹھہرائی ہوئی قیمت کے مطابق ہی وہ بیچا جائے گا۔ 15 اگرگھر کامقُدس کرنے والااسے چھڑانا چاہے توٹھہرائی ہوئی قیمت پرپانچواں حصہ زیادہ کرے تووہ اس کاہوگا۔ 16 اگر کو ئی شخص اپنی وارثت میں سے کسی کھیت کی منت مانے ۔تواس کی قیمت بہ مقدار اس کے بیج کے ہوگی۔ہرحمرُ جو کے بیج کے بدلے چاندی کے پچاس مثقال ۔ 17 اگرجوُبلی کے سال میں کوئی اپنے گھر کی منت مانے ۔توجو قیمت اس کی لگائی جائے وہی ہوگی۔ 18 اوراگر جُوبلی کے برس کے بعد اس کی منت مانے ۔تواتنے برسوں کے مطابق جتنے کہ جوُبلی کے سال تک باقی ہیں ۔کاہن چاندی کاحساب کرے ۔اورٹھہرائی ہوئی قیمت میں سے کم کر دے۔ 19 اوراگر وہ اس منت مانے ہوئے کھیت کو چھڑاناچاہے توٹھہرائی ہوئی قیمت پرپانچواں حصہ زیادہ کرے ۔تو وہ اس کاہوگا۔ 20 اوراگراسے نہ چھڑائے ۔تو کاہِن اسے دوسرےشخص کے پاس بیچ دے ۔توبعد ازاں وہ پھر چھڑایانہ جائے گا۔ 21 اور وہ کھیت جو جوبلی کے برس میں نکل جائے تو خداوند کے لئے مخصوص شدہ کھیت کی طرح مقدس ہو گا اور کاہن کی ملکیت ہوجائے گا۔ 22 اوراگر وہ خُداوند کے لئے ایک ایسے کھیت کی منّت مانے جو ا س نے خرید کیاہوا ہے۔اوراس کی اپنی ملکیت کے کھتیوں میں سے نہیں ۔ 23 توکاہِن جوبلی کے برس تک اس کی قیمت کاتخمینہ لگائے ۔اوروہ اسی دن اسے خداوند کے لئے مقدس کی ہوئی چیز کے طور پراد ا کرے ۔ 24 اورجوُبلی کے برس میں وہ کھیت بیچنے والے کےپاس جس کی وہ ملکیتی زمین تھی واپس جائے گا۔ 25 اورتیری قیمتوں کاسب تخمینہ مقدِس کے مثقال سے ہوگا۔اورایک مثقال میں بیس جیرہ ہوں گے ۔ 26 اورچوپایوں میں سے پہلابچہ جوخُداوند کے لئے الگ کیاگیاہے اس کی کوئی انسان منَت نہ مانے خواہ گائے کاخواہ بھیڑ بکر ی کاہو۔وہ خداوند ہی کا ہے ۔ 27 اوراگر وہ ناپاک چوپایوں میں سے ہوتو اس کی ٹھہرائی ہوئی قیمت کے مطُابق اس کافدیہ دے اوراس پرپانچواں حصہ بڑھائے ۔اوراگروہ اسے نہ چھڑائے تو وہ ٹھہرائی ہوئی قیمت پربیچا جائے۔ 28 اور ہر وہ چیز جس کی کوئی شخص اپنے مال میں سے خُداوند کے لئے منّت مانے خواہ انسان ہوخّواہ چوپایہ یااس کی وراثت کاکھیت ہرگز بیچی نہ جائے اورنہ چھڑائی جائے ۔ہرایک مخصُوص کی ہوئی چیز خُداوند کے لئے نہایت مقُدس ہوگی۔ 29 انسانوں میں سے وہ جس کے بارے میں نیست ونابود کئے جانے کاحکم ہو۔اس کافدیہ نہ دیاجائے بلکہ وہ ضرور مارڈالا جائے ۔ 30 اوراس زمین کی سب دہ یکی اس کے غلہ میں یادرخت کے پھل میں سے خُداوند کی ہے وہ خداوند کے لئے مخصُوص ہے ۔ 31 اوراگر دہ یکیوں میں سے انسان کوئی چیز چھڑائے توپانچواں حصہ اس پرزیادہ کرے 32 مگر گائے بیل اوربھیڑ بکری کی وہ دیکیوں کی بابت سب جو چوپان کی لاٹھی کے نیچے گزرتاہے ۔تواس کادسواں حصہ خُداوند کے لئے مخصوص ہوگا۔ 33 یہ دریافت نہ کیاجائے گاکہ وہ اچھا ہے یابرُا۔اورنہ وہ بدلا جائے گا۔اوراگر کوئی اسے بدلے تووہ اورجو بدلا گیاخُداوند کے لئے مخصوص ہوگا۔وہ چھڑایانہیں جائے گا۔ 34 یہ وہ احکام ہیں ۔جو خُداوند نے بنی اسرائیل کے لئے کو ِہ سینا پرموسیٰ کو فرمائے ۔