باب

1 اِس لئے اَے اَیُّوبؔ میری تقریر سُن اَور میر ی سب باتوں پر کان لگا۔ 2 دیکھ۔ مَیں نے اپنا مُنہ کھولا ہے۔ اَور میری زُبان میرے مُنہ میں بولتی ہے۔ 3 میری باتیں راست دِل سے ہیں اَور میرے ہونٹ خالص حکمت بولتے ہیں۔ 4 خُدا کی رُوح نے مُجھے بنایا ہے۔ اَور قادرِ مُطلِق کے دَم نے مُجھے زِندگی بخشی ہے۔ 5 اگر تیرے بس میں ہے تو مُجھے جَواب دے اَور میرے آگے اپنی باتوں کو ترتیب دے۔ اَور مضبُوط ہو جا۔ 6 دیکھ مَیں خُدا کے حضُور تیری مانند ہُوں۔ مَیں بھی مِٹّی سے بنایا گیا ہُوں۔ 7 تو میرا رُعب تُجھے خوف زَدہ نہ کرے گا۔ اَور نہ میرا دباؤ تُجھ پر بھاری ہو گا۔ 8 بے شک تُو نے میرے سُنتے ہُوئے کہا ہے۔ اَور جو کُچھ تُو بولا ہے مَیں نے سُنا ہے۔ 9 کہ مَیں پاک اَور بے قصوُر ہُوں۔ کہ مَیں صاف ہُوں مُجھ میں بَدی نہیں۔ 10 اَورکہ خُدا میرے خلاف وجہ ڈھونڈتا ہے۔ اَور مُجھے اپنا دُشمن سمجھتا ہے۔ 11 وہ میرے پاؤں کو کاٹھ میں ڈالتا ہے۔ اَور میرے سب راستوں کو دیکھتا رہتا ہے۔ 12 پس مَیں تُجھے جَواب دیتا ہُوں ۔ اس بات میں تُو حق پر نہیں۔ کیونکہ خُدا اِنسان سے بڑا ہے۔ 13 تُو اُس کے ساتھ کیوں جھگڑتا ہے۔ کیونکہ وہ اپنی باتوں میں سے کِسی کا حِساب نہیں دیتا۔ 14 کیونکہ خُدا ایک بار بولتاہے۔ بلکہ دو بار خواہ اِنسان اِس کا خیال نہ کرے۔ 15 خواب میں اَور رات کے رُؤیا میں جس وقت کہ گہری نیند آدمیوں کو آ گھیر تی ہے۔ اَور وہ اپنے بِستروں پر سوئے ہوتے ہیں۔ 16 اَس وقت وہ آدمیوں کے کان کھولتا ہے۔ اَور نصیحت کرکے خوف دِلاتا ہے۔ 17 تاکہ آدمی کو اُس کے گُناہ کے اِرادے سے دُور رکھے۔ اَور مغرُوری کو اِنسان سے دُور کر دے۔ 18 تاکہ اُس کی رُوح کو گڑھے سے اَور اُس کی جان کو قبر کی راہ سے محفُوظ رکھّے۔ 19 وہ اپنے بِستر پر دُکھ سے نصیحت حاصل کرتا ہے۔ جب اُس کی ہَڈّیوں میں سخت کپکپی ہو۔ 20 ایسا کہ اُس کی زِندگی روٹی سے اَور اُس کی جان لذیذ کھانے سے نفرت کرتی ہے۔ 21 اُس کا جسم اِس قدر سُوکھ جاتا ہے کہ نظر ہی نہیں آتا اَور اُس کی ہَڈّیاں جو دِکھائی نہیں دیتی تھیں۔ نِکل آتی ہیں۔ 22 اَور اُس کی رُوح گڑھے کے نزدیک پُہنچ جاتی ہے اَور اُس کی زندگی ہلاک کرنے والوں کے نزدِیک ہے۔ 23 اگر کوئی فرِشتہ یعنی ہزاروں میں سے ایک اُس کا سفارش کرنے والا ہو تو وہ اِنسان کو فرضِ ادائی کی ہدایت کرے گا۔ 24 اَور اُس پر رحم کرے گا اَور خُدا سے کہے گا۔ اُسے گڑھے میں نیچے جانے سے بچا لے ۔ مُجھے فِدیہ مِل گیا ہے۔ 25 اُس کا جِسم بچّے کے جِسم سے بھی زیادہ تَر ہو گا۔ اَور وہ اپنی جوانی کے دنوں کی طرف لَوٹے۔ 26 وہ خُدا سے دُعا کرے گا اَور یہ اُس پر مہربان ہو گا۔ تب وہ خُدا کا مُنہ خُوشی سے دیکھے گا اَور خُدا اُس کو فتح بخشے گا۔ 27 تب وہ لوگوں کے درمیان گائے گا اَور کہے گا مَیں نے گُناہ کِیاہے۔ مَیں نے حَق کو بِگاڑا ہے۔ تو بھی اُس نے مُجھ سے بدلہ نہیں لیا۔ 28 بلکہ اُس نے میری رُوح کو گڑھے میں جانے سے بچایا ہے۔ اَور میری جان روشنی کو دیکھے گی۔ 29 دیکھ۔ خُدا یہ سب کُچھ اِنسان سے دوفعہ بلکہ تین دفعہ کرتا ہے۔ 30 تاکہ اُس کی جان کو گڑھے سے واپس لائے اَور زِندوں کی روشنی سے اُسے روشن کر دے۔ 31 پس اَے اَیُّوبؔ مُتوجّہ ہو کر میری سُن۔ اَور خاموش رہ تو مَیں بولُوں گا۔ 32 اگر تُجھے کُچھ کہتا ہے تو مُجھے جَواب دے۔ بول کیونکہ مَیں چاہتا ہُوں کہ تُو صادِق ٹھہرے۔ 33 ورنہ تُو میری سُن اَور خاموش رہ تو مَیں تُجھے حِکمَت سِکھاؤں گا۔