باب

1 اَیوُّؔبؔ کا جواب ّ تب ایوُؔبؔ نے جَواب میں کہا کہ۔ 2 تُو نے کمزور کی کیسی مدد کی ہے۔ تُو نے کمزور بازُو کو کیسے سنبھالا ہے۔ 3 تُو نے نادان کو کیوں کر صلاح دی ہے۔ اَور تُو نے کِس قدر عقل مندی ظاہر کی ہے۔ 4 تُو نے کِس سے یہ باتیں بیان کی ہیں۔ اَور کِس کی رُوح تُجھ میں سے نِکلی ہے؟ 5 مُردوں کی رُوحیں زمین کے نیچے کانپتی ہیں۔ پانی اَور اُس کے رہنے والے خوف زدہ ہیں۔ 6 پاتال اُس کے آگے ننِگا ہے۔ اَور اُس کے لئےہلاکت کا کوئی پردہ نہیں۔ 7 وہ شِمال کو فضا پر پھیلاتا ہے۔ اَور زمین کو خلا پرلٹکاتا ہے۔ 8 وہ پانی کو اپنے بادلوں پر بند کرتا ہے۔ اَور وہ اُن کے وزن سے نہیں پَھٹتے۔ 9 وہ چاند کا مُنہ چھُپاتاہے۔ اَور بدلی کو اُس پر بچھاتا ہے۔ 10 اُس نے پانی کی سطح پر دائرہ کھینچا ہے۔ اَور نُور اَور تارِیکی کی حد ٹھہرائی ہے۔ 11 اُس کی دھمکی کے سبب سے آسمان کے سُتون کانپتے اَور گھبرا جاتےہیں۔ 12 وہ اپنی طاقت سے سمُندر کو جُنبش دیتا ہے۔ اَور اپنی حِکمَت سے رہؔب کو مارتا ہے۔ 13 اُس نے اپنی رُوح سے آسمان کو زِینت دی ہے۔ اُس کے ہاتھ نے بھاگتے ہوئے سانپ کو چھیداہے۔ 14 دیکھ۔ یہ تو اُس کی راہوں کے کِنارے ہی ہیں۔ اَور ہم اُس کی کیسی دھیمی آواز سُنتے ہیں۔ اُس کی گرج کون سمجھ سکتا ہے؟