زبُور
مسیح کی عالمگیر ِ سلطنت
1
۔ قومیں کِس لئے طیش میں آئی ہَیں
لوگ کیوں باطِل خیال باندھتے ہَیں
2
۔ خُداوند اَور اُس کے ممسُوح کے خلاف
زمین کے بادشاہ اُٹھتے ہَیں
فرمانر وا باہم سازِش کرتے ہَیں۔
3
۔ " آؤ ہم اُن کے بندھن توڑ ڈالیں
اَور اُن کے پھندے اپنے اُوپر سے پھینک دیں"
4
۔ وہ جو آسمان پر رہتا ہَے ہنستا ہَے
خُداوند اُن کا مضحکہ اُڑاتا ہَے
5
۔ تب اپنے غضب میں اُن سے کلام کرتا
اَور اپنے قہر میں اُنہیں پریشان کرتا ہَے
6
۔ " مَیں نے تو اپنے کوہِ مُقدس صیوؔن پر
اپنا ہی بادشاہ مُقرر کِیا ہَے"
7
۔ مَیں خُداوند کا فرمان اِعلان کرُوں گا
خُداوند نے مُجھ سے کہا
" تُو میرا بیٹا ہَے۔آج ہی تُو مُجھ سے پیدا ہُؤا ہَے۔
8
۔ مُجھ سے مانگ اَور مَیں قوموں کی تیری میِرَاث میں
اَور زمین کی حُدُود تیری ملکیّت میں دے دُوں گا۔
9
۔ تُو اُن پر لوہے کے عصا سے حُکومت کرے گا۔
اَور کُمہار کے برتن کی طرح تُو اُنہیں توڑ ڈالے گا"
10
۔ پس اَب اَے بادشاہو سمجھ لو
اَور زمین کے حُکمرانو تربیت حاصِل کرو۔
11
۔ ڈرتے ڈرتے خُدا کی عِبادَت کرو۔ اَور اُس کی خُوشیاں مناؤ۔
12
۔ کانپتے کانپتے اُس کی اِطاعت گُزاری کرو۔
ایسا نہ ہو کہ وہ غُصّہ میں آ جائے ۔اَور تُم راہ ہی میں ہلاک ہو جاؤ۔
جب کہ اُس کا غضب جلد بھڑ کنے کو ہَے
اُس کے تمام پناہ گیر مُبارَک ہَیں۔