طِطُس باب ۲

1 ۱۔ لیکن تم وہ باتیں کہو جو کہ سچی تعلیم کے لئے صیحح ہیں۔ 2 ۲۔ بزرگ آدمیوں کو پرہیزگار، سنجیدہ ،ہوش مند، محبّت اور ایمان میں صیحح رہنا چاہیے 3 ۳۔ بزرگ عورتوں کو دانش مند بن کر ناحق اور ناراست باتوں کی بجائے ہمیشہ اپنے آپ کو معتبر رکھنا چاہیے، اُنہیں مَے نوشی کی عادت نہیں ہونی چاہیے۔ 4 ۴۔ اُنہیں اچھائی کی تعلیم دینی چاہیے تاکہ جوان عورتوں کو اپنے شوہروں اور بچوں سے پیار کرنے اوراپنے شوہروں کے تابع رہنے کی تعلیم دے سکیں۔ 5 ۵۔ اور اُنہیں ہوش مند اور پاک رہنے اور ساتھ ہی خاندان کوسنبھالنے کی تعلیم بھی دے سکیں تاکہ خدا کا کلام بےتاثیر نہ رہ سکے۔ 6 ۶۔ اور بالکل اِسی طرح سے جوان آدموں کو بھی ہوش مند ہونے کے لئے بلاؤ۔ 7 ۷۔ ہر طرح سے اپنے آپ کو اچھے کاموں کے لئے ایک مثال ٹھہراؤ؛اور جب تم منادی کرو تو اُس سے راستی اور سنجیدگی ظاہر ہو۔ 8 ۸۔اچھا اوربے ضررکلام کروتاکہ جو کوئی تمہارا مخالف ہے شرمندہ ہوکیونکہ اُس کے پاس تمہاری برائی کرنے کے لئے کوئی مواد نہیں۔ 9 ۹۔ نوکروں کو چاہیے کہ ہر حال میں مالکوں کے تابع رہیں اُنہیں چاہیے کہ اپنے مالکوں کو خوش کریں اوراُن سے کسی قسم کی بھی تکرار میں نہ پڑیں۔ 10 ۱۰۔ اور اُنہیں کوئی بھی چیزاُن سے چوری نہیں کرنی چاہیے بلکہ اُنہیں اپنا پختہ ایمان دِکھانا چاہیے تاکہ دوسروں کوہرحالت میں وہ ہمارے خدااورمنجی کی تعلیم کی طرف مائل کر سکیں۔ 11 ۱۱۔ پس خدا کا وہ فضل ظاہر ہوا، جو سب کے لئے نجات کا باعث ہے۔ 12 ۱۲۔ جو ہمیں ناراستی کا انکار کرنا او رپرہیز گاری اورراستی کے ساتھ رہنا سکھاتا ہے۔ 13 ۱۳۔ اِسی امیدیعنی اپنے منجی اور خداوند یسوع مسیح کے جلال کے ظاہر ہونے کے منتظر رہو۔ 14 ۱۴۔ یسوع مسیح نے ہمیں ہمارے گناہوں سے چھڑانے کے لئے اپنا آپ دے دیا تاکہ ہمیں اپنے لئے پاک بنائے اور خاص لوگ جو اچھے کام کرنے کے مشتاق ہوتے ہیں ۔ 15 ۱۵۔ پورے اعتماد سے یہ باتیں کہو،لوگوں کی حوصلہ افزائی کرو اورپورے اختیارسے نصیحت کرو تاکہ کوئی تمہاری حقارت نہ کرنے پائے۔