مکاشفہ باب ۱۰

1 ۱۔ پھر میں نے ایک اور زور آور فرشتہ کو آسمان سے آتے دیکھا، وہ بادل میں لپٹا ہوا تھا اور اُس کے سر پر ایک دھنک تھی۔ اُس کا چہرہ سورج کی طرح اور اُس کے پاؤں آگ کے ستُونون کی مانند تھے۔ 2 ۲۔ اُس کے ہاتھ میں ایک چھوٹی کھلی ہوئی کتاب تھی اور اُس نے دایاں پاؤں سمندرپر اور بایاں زمین پر رکھا۔ 3 ۳۔ پھر وہ ایسی بڑی آواز میں چلایا جیسے ببر شیر دھاڑتا ہے۔ جونہی وہ چلایا تو سات طوفانی آوازوں کی گرج سُنائی دی۔ 4 ۴۔ جب سات طوفانی آوازوں کی گرج سُنائی دے چکی تو میں اُس کے بارے میں لکھنے ہی والا تھا کہ آسمان سے ایک آواز یہ کہتے ہوئے سُنائی دی، ’’ جو سات طوفانی آوازوں نے کہا اُسے راز میں رہنے دو، اِسے مت لکھنا۔ 5 ۵۔ پھر میں نے ایک فرشتہ کو سمندر اور زمین پر کھڑے دیکھا جس نے اپنا داہنا ہاتھ آسمان کی طرف بلند کیا۔ 6 ۶۔ پھر اُس نے آسمان، زمین اور سمندر میں موجود ہر ایک چیز کے بنانے والے کی قسم کھا کر کہا کہ ’’ اب زیادہ دیر نہیں ہوگی‘‘ 7 ۷۔ مگر اُس دن جب ابھی ساتواں فرشتہ اپنا نرسنگا پھُونکنے ہی کو ہو تو خدا کا بھید مکمل ہو جائے گا جس کا دعویٰ اُس نے اپنے پیغمبروں ( خادموں ) سے کیا تھا‘‘۔ 8 ۸۔ اُس آواز نے پھر مجھ سے کہا، ’’ جاؤ اور اُس کھلی کتاب کو اُس فرشتے سے لے کر کھولو جو سمندر اور زمین پر کھڑا ہے‘‘۔ 9 ۹۔ تب میں اُس فرشتہ کے پاس گیا اور اُس سے کہا کہ وہ چھوٹی کتاب مجھے دو۔اُس نے مجھ سےکہا، ’’ کتاب لے کر اِسے نگل جاؤ۔ مگر اِس سے تمہارا معدہ کڑوا ہو جائے گا۔ جب کہ یہ تمہارے منہ میں شہد کی طرح میٹھاہو گا‘‘۔ 10 ۱۰۔ میں نے وہ کتاب فرشتے کے ہاتھ سے لی اور نگل لی۔ وہ میرے منہ میں شہد کی طرح میٹھی تھی لیکن اُسے نگلنے کے بعد میرا معدہ کڑوا ہو گیا۔ 11 ۱۱۔ پھر ایک آواز نے مجھ سے کہا، ’’ تُم پھر سے بہت امتوں، قوموں، اہل زبان اور بادشاہوں کے بارے میں نبوت کرے گا‘‘۔