لوقا باب ۱

1 ۱۔ہم میں سے بہت سے لوگوں نے ،وہ ساری باتیں جو ہمارے درمیان ہوئی ہیں ان کو ترتیب وار لکھنے کی کوشش کی۔ 2 ۲۔ یہ لوگ شروع سے اُن باتوں کے گواہ اور اِس پیغام کے خادم ہیں۔ 3 ۳۔پس میں نے بھی شروع سے اِن باتوں کی تحقیق کی ہے۔معزز تھیفلس، میرے لئے یہ اعزاز کی بات ہے کہ میں بھی اُن باتوں کو تیرے لئے تحریر کروں۔ 4 ۴۔ یہ اِس لئے ہے کہ جن باتوں کی تُو نے تعلیم پائی ہے اُن کے بارے میں سچائی کو جانے۔ 5 ۵۔جس زمانے میں یہودیہ کا بادشاہ ہیرودیس تھا انہی دنوں میں ابی یاتر کے فرقے کا ایک کاہن زکریا ہ تھا اس کی بیوی کا نام الشبیع تھا،اور وہ ہارون کی نسل میں سےتھی۔ 6 ۶۔وہ خدا کے حضور راست باز تھے اور وہ خداوند کے تمام احکام اور فرمانوں پربے الزام چلنے والے تھے۔ 7 ۷۔ لیکن ا’ن کے ہاں کوئی اولاد نہ تھی کیونکہ الشیبع بانجھ تھی اور اُس وقت وہ دونوں عمر رسیدہ تھے۔ 8 ۸۔ زکریاہ اپنے فرقےکی طرف سے کہانت کی خدمت سرانجام دینے کے لئے خدا کے حضور آیا۔ 9 ۹۔ کہانت کے چنے جانے کے مطابق ہیکل میں خدا کے حضور بخور جلانے کا قرعہ اُس کے نام کا نکلا، پس وہ بخور جلانے ہیکل میں گیا۔ 10 ۱۰۔ جب وہ بخور جلا رہا تھا تو باہر سب لوگ دعا کر رہے تھے۔ 11 ۱۱۔ تَب خداوند کی طرف سے ایک فرشتہ بخور کی قربان گاہ کے دہنی طرف حاضر ہوا۔ 12 ۱۲۔جب زکریاہ نے فرشتے کو دیکھا تو وہ بہت ڈر گیااور اُس پر خوف چھا گیا۔ 13 ۱۳۔ لیکن فرشتے نے اُس سے کہا۔زکریاہ! خوف نہ کھا، کیونکہ تِیری دعائیں سن لی گئی ہیں ، تری بیوی ایک بیٹا جنے گی اور تُو اُس کا نام یوحنا رکھنا۔ 14 ۱۴۔ اُس بچے کی پیدائش تمہارے اور بہت سے لوگوں کے لئے خوشی اور شادمانی کا باعث ہو گی۔ 15 ۱۵۔ وہ خُدا کی نظر میں بزرگ ہو گا اور نہ مے اور نہ کوئی نشہ آور چیز پئیے گا اور وہ اپنی ماں کے پیٹ سے ہی پاک رُوح سے بھر جائے گا۔ 16 ۱۶۔ اور اِسرائیل کے بہت سے لوگ خداوند اپنے خدا کی طرف رجوع کریں گے ۔ 17 ۱۷۔ وہ خدا کےحضور ایلیاہ کی سی روح اور قوت میں چلے گا۔وہ ابا (باپ کی جمع)کے دل اولاد کی طرف پھیرےگا اور نافرمانوں کو حکمت کی طرف مائل کرے گا ۔ وہ لوگوں کو خداوند کے لئے تیار کرے گا۔ 18 ۱۸۔ زکریاہ نے فرشتے سے کہا’’ میں یہ کیسے جان سکتا ہوں؟ کیونکہ میں بوڑھا آدمی ہوں اور میری بیوی عمر رسیدہ ہے؟‘‘۔ 19 ۱۹۔ فرشتے نے جواب میں اُس سے کہا میں جبرائیل ہوں، جو خدا کے حضور میں حاضر رہتا ہوں اور تم کو یہ خوش خبری سُنانے کے لئے مجھے بھیجا گیا ہے۔ 20 ۲۰۔اور دیکھ ، جب تک یہ باتیں پوری نہیں ہو جاتیں تُو بولنے کے قابل نہیں ہو گا۔‘‘یہ اِس لئے ہو گا کیونکہ تُو نے میرے پیغام کا یقین نہیں کیا جو کہ صیحح وقت پر پورا ہو گا۔ 21 ۲۱۔لوگ باہر زکریاہ کا انتظار کر رہے تھے ۔وہ حیران تھے کہ زکریاہ نے کیونکراندر اتنی دیرہیکل میں لگائی ہے؟۔ 22 ۲۲۔لیکن جب وہ باہر آیا تو وہ اُن سے بات نہ کر سکا ،لوگ سمجھ گئے کہ اُس نے ہیکل میں رویادیکھی ہے کیونکہ وہ بول کر بتانے کے بجائے اشاروں میں اُن سے بات کرتا رہا۔ 23 ۲۳۔ اپنی کہانت کی خدمت پوری کرنے کے بعد وہ واپس اپنے گھر چلا گیا۔ 24 ۲۴۔اُن دنوں کے بعد اُس کی بیوی الیشبع حاملہ ہوئی۔ 25 ۲۵۔ اُس نے یہ کہتے ہوئے پانچ مہینے تک کسی کو نہ بتایا کہ،’’جب خدا نے میری شرمندگی لوگوں میں سے دُور کی تو اُس نے میرے ساتھ یہ کیا۔‘‘ 26 ۲۶۔الیشبع کے چھٹے مہینے میں جبرائیل فرشتہ خدا کی طرف سے گلیل کے ایک شہر ناصرت میں ایک کنواری کے پاس بھیجا گیا۔ 27 ۲۷۔جس کانام مریم تھا اور اُس کی منگنی دائود کے گھرانے کے ایک مرد یوسف سے ہوئی تھی۔ 28 ۲۸۔ وُہ اُس کے پاس آیا اور کہا’’سلام، تجھ پر فضل ہوا ہے!خداوند تمہارے ساتھ ہے۔ 29 ۲۹۔ لیکن وہ فرشتے کے کلام سے بہت گھبراگئی اور حیران ہوئی کہ یہ کیسا سلام ہے؟ 30 ۳۰۔ فرشتے نے اُس سے کہا’’مریم!ڈرومت خدا تمہارے ساتھ ہے۔ 31 ۳۱۔’’اور دیکھ ،تو حاملہ ہو گی اور تیرے بیٹا ہو گا۔تُو اُس بچے کا نام یسوع رکھنا۔ 32 ۳۲۔وہ بزرگ ہو گا اور خداوند خدا اُس کے باپ دائود کا تخت اُسے دے گا۔ 33 ۳۳۔اور وہ ابد تک یعقوب کے گھرانے پرسلطنت کرےگااور اُس کی سلطنت کا آخر نہ ہو گا۔ 34 ۳۴۔مریم نے فرشتے سے کہا، ’’یہ سب کیسے ہو گا کیونکہ میں مردکےساتھ نہیں ہوں؟‘‘ 35 ۳۵۔فرشتے نے جواب میں اُس سے کہا، ’’پاک روح تجھ پر نازل ہو گی اور قادرِ مطلق کی قدرت تجھ پر سایہ ڈالے گی ، اِس لئے وہ مولودِمقدس خدا کا بیٹا کہلائیگا۔ 36 ۳۶۔اور دیکھ تیری رشتے دار الیشبع بھی جو بانجھ تھی بڑھاپے میں حاملہ ہوئی ہے ،اُس کوچھٹا مہینہ ہے۔ 37 ۳۷۔ خدا کے لئے کوئی بات بھی ناممکن نہیں ہوگی!‘‘ 38 ۳۸ ۔مریم نےکہا’’دیکھ، میں خدا کی خادمہ ہوں، میرے لئے تیرے کلام کے مطابق ہو؟‘‘پھر فرشتہ چلا گیا۔ 39 ۳۹۔تب مریم اُٹھی اور جلدی سے یہوداہ کے پہاڑی ملک میں ایک شہر کو گئی۔ 40 ۴۰۔ وہ زکریاہ کے گھر میں داخل ہوئی اور الشیبع کوسلام کیا۔ 41 ۴۱۔جیسے ہی الیشبع نے مریم کا سلام سُناتو اُس کے پیٹ میں بچہ خوشی سے اُچھل پڑا او الیشبع پاک روح سے بھر گئی 42 ۴۲۔وہ بلند آواز سے کہنے لگی’’تُوعورتوں میں مبارک ہے اور تیرے پیٹ کا پھل مبارک ہے۔ 43 ۴۳۔مجھ پر یہ فضل کیسے ہوا کہ میرے خداوند کی ماں میرے گھر آئی ہے؟‘‘ 44 ۴۴۔دیکھ، جب تیرے سلام کی آواز میرے کانوں میں پڑی تو میرے پیٹ میں بچہ خوشی سے اُچھل پڑا۔ 45 ۴۵۔اور تُو مبارک ہے جو ایمان لائی کہ جو کچھ خدا نے کہا وہ پورا ہو گا‘‘۔ 46 ۴۶۔مریم نے کہا،میری جان خداوند کی تعریف کرتی ہے۔ 47 ۴۷۔اورمیری رُوح خدا اپنے نجات دہندہ سے خوش ہے ۔ 48 ۴۸۔کیونکہ اُس نے اپنی خادمہ کی پست حالی پر نظر کی ہے۔دیکھو، اب سے لیکر ہرزمانے (نسل) کے لوگ مجھے مبارک کہیں گے۔ 49 ۴۹۔کیونکہ اُس قادر مطلق نے میرے لئے بہت بڑے کام کیے ہیں ، اُس کا نام پاک ہے۔ 50 ۵۰۔جواُس سے ڈرتے ہیں اُن پر اُس کا رحم نسل در نسل ہوتاہے۔ 51 ۵۱۔اُس نے اپنے بازو سے زور دکھایا ہےجو اپنے آپ کو بڑا سمجھتے تھے اُن کو بکھیر دیتا ہے۔ 52 ۵۲۔ اُس نے اختیار والوں کواختیار والوں کو تخت سے گرادیا اور پست حالوں کو بلند کیا ہے۔ 53 ۵۳۔اُس نے بھوکے کو اچھی چیزوں سے سیر کیا ہے لیکن دولت مندوں کو خالی ہاتھ لُٹا دیا ہے۔ 54 ۵۴۔اُس نے اپنے خام اسرائیل کو مدد فراہم کی اور اُس پر رحم کرنا یا درکھا۔ 55 ۵۵۔جیسا اُس نے ہمارے باپ ابرہام اور اُس کی نسل سے کیا۔ 56 ۵۶۔مریم الیشبع کے ساتھ تین مہینے تک رہی اور پھر واپس اپنے گھر آگئی۔ 57 ۵۷۔جب وقت پورا ہو گیا تو الشیبع کے وضع حمل کا وقت آیا اور اُس نے بیٹے کو جنم دیا۔ 58 ۵۸۔جب اُس کے آس پٹروس اور رشتہ داروں میں یہ سُنا گیا کہ خداوند نے اُس پر نہایت رحم کیا تو انہوں نے اُس کے ساتھ خوشی منائی۔ 59 ۵۹۔آٹھویں دِن بچے کے ختنے کا وقت آیا اور وُہ بچے کا نام اُس کے باپ کے نام پر’’زکریاہ‘‘رکھنے لگے۔ 60 ۶۰۔لیکن اُس کی ماں نے جواب میں کہا’’نہیں ، بلکہ اِس کا نام یوحنا رکھا جائے گا‘‘۔ 61 ۶۱۔انہوں نے اُس سے کہا،’’تیرے گھرانے میں یہ کسی کا نام نہیں ہے‘‘ 62 ۶۲۔انہوں نے بچے کے باپ کو اشارے سے پوچھا کہ وُہ اپنے بیٹے کا کیا نام رکھنا چاہتا ہے؟ 63 ۶۳۔اُس کے باپ نے لکھنے کے لئے ایک تختی منگوائی اور اُس پر لکھا’’اِس کا نام یوحنا ہے‘‘وہ سب اِ س بات پرنہایت حیران ہوئے۔ 64 ۶۴۔فوری طور پر اُس کی زبان کھل گئی اور وہ خدا کی تعریف کرنے لگا۔ 65 ۶۵۔یہ تمام باتیں یہودیہ کے پہاڑی ملک میں پھیل گئی اور سب سننے والوں پر بڑا خوف چھا گیا۔ 66 ۶۶۔ اور جتنوں نے یہ باتیں سُنی انہوں نے اُن کو اپنے دل میں رکھا اور کہنے لگے’’یہ بچہ کیسا ہو گا؟‘‘ کیونکہ خداوندکا ہاتھ اُس پر ہے۔ 67 ۶۷۔ اُس کا باپ زکریاہ پاک روُح سے بھر گیا اور نبوت کرنے لگا۔ 68 ۶۸۔ ’’اسرائیل کے خدا کی تعریف ہو ، کیونکہ اُس نے اپنے لوگوں کا کفارہ دیا ہے۔ 69 ۶۹۔اور اپنے خادم دائود کے گھرانے اور اُس کی نسل کے درمیان نجات کا سینگ بلند کیا ہے۔ 70 ۷۰۔جیسا اُس نے قدیم زمانے میں اپنے پاک نبیوں کی زبانی کہا تھا۔ 71 ۷۱۔وہ ہمارے دشمنوں سے اور اُن کے ہاتھ سے جو ہم سے نفرت کرتے ہیں نجات دلائے گا۔ 72 ۷۲۔وہ ہمارے باپ دادا پر رحم کرکے ایسا کر دکھائے گا۔ 73 ۷۳۔ اورجو پاک عہد اُس نے ہمارے باپ ابرہام سے کیا اُسے یاد رکھے گا۔ 74 ۷۴۔اُس نے قسم کھائی ہے کہ جو بے خوف اُس کی خدمت کرتے ہیں اُن کو وہ اُن کے دشمنوں سے رہائی دے گا۔ 75 ۷۵۔اور ہم اُس کے حضور پاکیزگی اور راست بازی سے عمر بھر بے خوف اُس کی عبادت کریں گے۔ 76 ۷۶۔ اور تُو اے بچے قادرِ مطلق کا نبی کہلائے گا،جو خداوند کے آگے آگے اُس کی راہ تیار کرے گا اور اُس کی آمد کےلئے لوگوں کو تیار کرے گا۔ 77 ۷۷۔ اور اُس کے لوگوں کو نجات اور اُن کو گناہوں کی معافی کی تعلیم دے گا۔ 78 ۷۸۔ یہ خدا کےنہایت رحم کی بدولت ہو گا اور عالم بالا کا آفتاب ہم پر طلوع کرے گا۔ 79 ۷۹۔اور جو موت کے سائے کی وادی میں بیٹھے ہیں ،اُن پر آفتابِ صداقت طلوع ہو گا۔ وہ ہماری سلامتی کی راہ پر راہنمائی کرے گا۔ 80 ۸۰۔پس وہ بچہ بڑھتا اور روح میں قوت پاتا گیا اور اسرائیل پر ظاہر ہونے تک بیانوں میں رہا۔