باب

1 ۔ منتیں اور قسمیں اور موسیٰ نے بنی اَسرائیل کے قبائیل کے رئیسوں سے خطاب کر کے کہا۔کہ خُداوند نے یُوں فرمایاہے۔ 2 ۔ اگر کوئی آدمی خُداوند کی منَت مانے یا قسم کھا کر کوئی بات اپنی جان پر لازم ٹھہرائے ۔ تو وہ اپنے قول کے خلاف نہ کرے۔بلکہ جو کچھ اُس کے منُہ سے نکلا ہے اُس پر عمل کرے 3 ۔ اگر کوئی عورت خُداوند کے لئے منَت مانے اور اپنے لڑکپن میں اپنے باپ کے گھر ہوتے ہُوئے کوئی بات اپنی جان پر لازم ٹھہرائے ۔ اور اُس کے باپ نے اُس کی منَت کو اور اُس بات کو جو اُس نے اپنی جان پر لازم ٹھہرائی تھی سُنا ۔ اور خاموش رہا ۔ تو اُس کی سب منَتیں برقرار رہیں گی۔ 4 ۔ اور جو کچھ اُس نے اپنی جان پر لازم ٹھہرایا وہ قائم رہے گا۔ 5 ۔ لیکن اگر اُس کے باپ نے جس دِن کہ یہ سُنا اُسے منع کیِا۔تو اُس کی تمام مَنتیں اورسب کچھ اُس نےاپنی جان پر لازم ٹھہرایا ۔برقرار نہ رہے گا۔ اور خُداوند اُس عورت کو معاف کرے گا۔کیونکہ اُس کے باپ نے اُسے منع کیِا۔ 6 ۔ اور اگر وہ شوہر والی ہوجائے حالانکہ اُس کی منَتوں یا اُس کے منُہ کی کسی بات کا جس سے اُس نے اپنی جان پر کچھ لازم ٹھہرایا۔پُورا کرنا اُس کا ذِمہ تھا۔ 7 ۔ اور اُس کے شوہر نے سُنا اور جس دِن کہ اُس نے یہ سُنا وہ خاموش رہا ۔ تو اُس کی منَتیں برقرار ہوں گی۔ اور جو کچھ اُس نے اپنی جان پر لازم ٹھہرایا قائم رہے گا۔ 8 ۔ اور اگر اُس کے شوہر نے جس دِن سُنا اُسے منع کیِا ۔ تو اُس نے اُس کی منَت کو جو اُس نے مانی اور اُس کے منُہ کی بات کو جس سے اُس نے اپنی جان پر کچھ لازم ٹھہرایا۔ منسُوخ کیِا۔ تو خُداوند اُس سے درگزُر کرے گا 9 ۔ لیکن بیوہ اور مطُلقہ کی منَت جو اُس نے اپنی جان پر لازم ٹھہرائی قائم رہے گی 10 ۔ اور اگر اُس نے اپنے خاوند کے گھر میں منَت مانی یا قسم کھا کر کوئی بات اپنی جان پر لازم ٹھہرائی۔ 11 ۔اور اُس کے شوہر نے سُنا اور اور خاموش رہا اور اُسے منع نہ کیِا ۔ تو اُس کی منَتیں برقرار رہوں گی اور جو کچھ اُس نے اپنی جان پر لازم ٹھہرایا قائم رہے گا۔ 12 ۔ اور اگر اُس کے شوہر نے جس دِن سُنا ۔ اُسے منسُوخ کیِا ۔ تو سب منَتیں جو اُس کے منہ سے نکلیں اور جو کچھ اُس نے اپنی جان پر لازم ٹھہرایا وہ برقرار نہیں رہے گا ۔ کیونکہ اُس کے شوہر نے اُسے منسوخ کیا۔ اور خداوند اُسے بخش دے گا۔ 13 ۔ سب منتیں اور نفس کشی کی قسمیہ باتیں جو ہوں انہیں اُس کا شوہر قائم رکھے گا یا اُس کا شوہر منسوخ کر دے گا۔ 14 ۔ اور اگر اُس کا شوہر روز بروز خاموش رہے تو اُس کی ساری منَتیں برقرار ہوں گی اور سب فرائض جو اُس پر ہوں قائم رہیں گے ۔کیونکہ اُس کے سُننے کے دَن میں وہ خاموش رہا۔ 15 ۔ اگر وہ اُنہیں سُننے کی کچھ مُدت کے بعد منسُوخ کرے تو گنُاہ اُسی کے سر پر ہوگا۔ 16 ۔ شوہر اور بیوی کے درمیان اور باپ اور بیٹی کے درمیان جب تک کہ اپنے کم سنی کے ایام میں وہ اپنے باپ کے گھر میں ہو ۔ یہ احکام ہیں ۔ جو خُداوند نے موسیٰ کو فرمائے۔