باب

1 ۔ بلعام کا پہلا سُخن تب بلعام نے بلق سے کہا کہ یہاں پر میرے ساتھ مَذبحے بنا اور میرے لئے یہاں سات بیل اور سات مینڈھے تیار کر۔ 2 ۔ اور بلق نے جیسا کہ بلعام نے کہا کیِا۔ اور بلعام اور بلق نے ہر مَذبح پر ایک بَیل اور ایک مینڈھا چڑھایا۔ 3 ۔تب بلعام نے بلق سے کہا ۔ تُو اپنی سوختنی قُربانی کے پاس کھڑا ہو اور میَں جاتا ہوں۔ شاید خُداوند مجھ سے ملے ۔ اور جو باتیں وہ مجھ سے کرے گا میَں تجھے بتاؤں گا ۔ اور وہ ایک برہنہ ٹیلے پر گیا۔ 4 ۔اور خُداوند بلعام سے ملا ۔ اور اُس نے اُس سے کہا ۔ کہ میَں نے سات مَذبحے تیار کئے اور ہر مَذبح پر ایک بیَل اور ایک مینڈھا گزُرانا۔ 5 ۔تو خُداوند نے اُس کے مُنہ میں ایک بات ڈالی اور کہا ۔ بلق کے پاس واپس جا اور اُس سےیُوں کہہ۔ 6 ۔سو وہ اُس کے پاس واپس گیا تو دیکھا کہ وہ موآب کے سب رئیسوں سمیت اپنی سوختنی قُربانی کے پاس کھڑا ہے۔ 7 ۔تب اُس نے اپنی تمثیل شرُوع کی اور کہا۔ بلق نے مجھے آرام سے۔ یعنی شاہِ موآب نے مجھے مشرق کے پہاڑوں سے بُلایا۔ کہ آاور یعقُوب پر میرے لئے لعنت کر۔ آ۔ اِسرائیل کو پھٹکار ۔ 8 ۔میَں اُس پر لعنت کیسے کرُوں۔ جس پر خُدا نے لعنت نہیں کی۔ میَں اُسے کیسے پھٹکاروں۔ جِسے خُداوند نے نہیں پھٹکارا۔ 9 ۔میَں چٹانوں کی چوٹی پر سے اُسے دیکھتا ہوں۔ میَں ٹیلوں پر سے اُسے تاکتا ہوں۔ یہ قوم جو اکیلی بستی ہے۔ اور غیر قوموں میں شُمار نہیں ہوتی۔ 10 ۔یعقُوب کی گرد کو کس نے گنِا۔ اِسرائیل کے لاکھوں کا کس نے شُمار کیِا؟ کاش کہ میَں صادقوں کی موت مرَوں۔ اور میری اولاد بھی اُن ہی کی مانند ہو۔ 11 ۔تب بلق نے بلعام سے کہا ۔ یہ تُو نے میرے ساتھ کیا کیِا؟ میَں نے تجھے بُلایا کہ تُو میرے دُشمنوں پر لعنت کرے۔ اور دیکھو۔ تُو اُنہیں برکت دیتا ہے۔ 12 ۔اُس نے جواب میں اُس سے کہا ۔ کیا میَں اُسی بات کا خیال نہ کرُوںجو خُداوند میرے مُنہ میں ڈالے؟ 13 ۔ بلعام کا دُوسر ا سُخن تب بلق نے اُس سے کہا ۔ کہ میرے ساتھ دُوسری جگہ چل جہاں سے تُو اُنہیں دیکھ سکے گا۔ لیکن سب کو نہیں بلکہ فقط اُن کے کنارہ والوں کو دیکھے گا ۔ وہاں سے تُو میرے لئے اُن پر لعنت کر ۔ 14 ۔ سو وہ اُسے پسگہ کی چوٹی پر محُافظ گاہ میں لے گیا۔ اور سات مذبحے بنائے اور ہر مذبح پر ایک بَیل اور ایک مینڈھا چڑھایا۔ 15 ۔ اور اُس نے بلق سے کہا ۔ تُو یہاں اپنی سوختنی قُربانی کے پاس کھڑا ہو۔ جب کہ میَں وہاں خُداوند سے ملُاقات کرُوں۔ 16 ۔ اور خُداوند بلعام سے ملِااور اُس کے مُنہ میں کلام ڈالا۔ اور کہا ۔ کہ بلق کے پاس پھر جا اور اُس سے یُوں کہہ۔ 17 ۔ تب وہ آیا اور دیکھا ۔ کہ بلق موآب کے رئیسوں سمیت اپنی سوختنی قُربانی کے پاس کھڑا ہے ۔ تو بلق نے اُس سے پوچھا کہ خُداوند نے کیاکہا۔ 18 ۔ تب اُس نے اپنی تمثیل شُروع کی۔ اور کہا اُٹھ ۔ اَے بلق اور سُن ۔ اَے صفور کے بیٹے میری باتوں پر کان لگا ۔ 19 ۔ خُدااِنسان نہیں کہ جُھوٹ بولے ۔ اور آدم زاد نہیں کہ پچھتائے ۔ کیا جو کچھ وہ کہتا ہے ۔ وہ نہ کرے گا؟ یا جو بات بولتا ہے ۔ اُسے پوُری نہ کرے گا؟ 20 ۔دیکھ مجھے حکم ہُؤا کہ برکت دُوں۔ اُس نے برکت دی ہے ۔ جِسے میَں روک نہیں سکتا۔ 21 ۔اُس نے یعقُوب میں بدی نہ پائی ۔ اور نہ اِسرائیل میں برگشتگی دیکھی ۔ خُداوند اُس کا خُدااُس کے ساتھ ہے۔ شاہی للکار اُن کے بیچ میں ہے۔ 22 ۔خُدااُسے مصر سے نکال لایا۔ اُس میں جنگلی سانڈ کی سی طاقت ہے۔ 23 ۔یعقُو ب پر کوئی اَفسون نہیں چلتا۔ اِسرائیل کے خلاف فال گوئی کوئی چیز نہیں ہے۔ دیکھو ۔ یعقُوب اور اِسرائیل کے حق میں یہ کہا جائے گا۔ کہ خُدا نے کیا کیِا۔ 24 ۔ دیکھو یہ قوم شیرنی کی مانند اُٹھے گی ۔ شیر کی مانند کھڑی ہوگی۔ وہ تولیٹتا نہیں جب تک کہ شکار کھا نہ جائے ۔ اور مارے ہُوئے کا خُون پی نہ لے۔ 25 ۔تب بلق نے بلعام سے کہا کہ اگر چہ تُو اُن پر لعنت نہیں کر سکتا۔ کم از کم اُنہیں برکت نہ دے۔ 26 ۔تو بلعام نے جَواب میں کہا۔ کیا میَں نے تجھ سے نہ کہا کہ جو کچھ خُدا مجھے فرمائے گا میَں وہی کرُوں گا؟ 27 ۔ بلعام کا تیسرا سُخن تب بلق نے بلعام سے کہا ۔ آمیَں تجھے ایک اور جگہ لے جاتا ہُوں۔ شاید خُداوند کی نظر میں اچھا ہو کہ تُو وہاں سے میرے لیے اُن پر لعنت کرے۔ 28 ۔ تب بلق بلعام کو فعور کی چوٹی پر لایاجہاں سے یشیمون نظر آتا ہے۔ 29 ۔ توبلعام نے بلق سے کہا میرے لئے یہاں پر سات مذبحے بنا۔ اور میرے لئے سات بَیل اور سات مینڈھے تیار کر۔ 30 ۔ تو جیسا کہ بلعام نے کہا بلق نے کیِا۔ او ر ہر مذبح پر ایک بیَل اور ایک مینڈھا چڑھایا۔