باب

1 ۔ پیِتل کا سانپ اور کِنعانی بادشاہ عراد نے جو جنوب میں رہتا تھا سُنا کہ بنی اِسرائیلؔ اتھارم کی راہ سے آرہے ہیں۔ تو اُن سے لڑائی کی اور اُن میں سے کئی ایک کو اسیر کر کے لے گیا۔ 2 ۔تب اِسرائیل نے خُداوند کے لئے منّت مانی اور کہا ۔ کہ اگر تُو اِس قوم کو ہمارے ہاتھ میں کر دے گا ۔ تو ہم اُن کے شہروں کو فنا کر دیں گے۔ 3 ۔اور خُداوندنے اِسرائیل کی آواز سُنی اور کِنعانیوں کو اُن کے ہاتھ میں کر دِیا ۔ تب اُنہوں نے اُن کے شہروں اور اُنہیں فنا کیِا۔ اِس لئے اُس جگہ کا نام حُرمہ ہُؤا۔ 4 ۔پھر اُنہوں نے کوہِ ہور سے بحرِقُلزم کے رستے پر کُوچ کیِا ۔ تاکہ اِدوم کے ملک سے گھوم کر جائیں ۔ اور اُس سفر کے سبب سے لوگوں کے دِل تنگ ہُوئے۔ 5 ۔اور لوگ خُدا اور موسیٰ کے خلاف بولے اور کہا ۔تُو ہمیں مصر سے کیوں نکال لایا ۔ تاکہ ہم بیِابان میں مر جائیں ؟ کیونکہ یہاں پر نہ ہمارے لئے نہ روٹی ہے اور نہ پانی ہے۔ اور ہمارے دِل اِس ہلکے کھانےسے نفرت کرتے ہیں۔ 6 ۔تب خُداوند نے آتشی سانپ لوگوں کے درمیان بھیجے ، اُنہوں نے لوگوں کو کاٹا۔ اور بہت لوگ اِسرائیل میں سے مر گئے۔ 7 ۔ تب لوگ موسیٰ کے پاس آئے اور کہا کہ ہم نے گنُاہ کیِا ۔ کہ ہم خُداوند کے اور تیرے خلاف بولے سو تُو خُداوند سے دُعا مانگ کہ وہ سانپوں کو ہم سے دُور کرے تب موسیٰ نے لوگوں کو واسطے دُعا مانگی۔ 8 ۔تو خُداوند نے موسیٰ سے فرمایا۔ کہ تُو ایک سانپ بنا ۔ اور ایک بّلے پر اُونچا کر تو جو ڈسا ہُؤااُس پر نظر کرے گاوہ جیِتا رہے گا۔ 9 ۔ تب موسیٰ نے پیِتل کا سانپ بنایا۔ اور اُسے بّلے پر رکھا ۔ تو ایسا ہُؤا کہ اگر کسی اِنسان کو سانپ نے کاٹا اور اُس نے پیِتل کے سانپ پر نظر کی ۔ تو وہ جیِتا رہا۔ 10 ۔ تب بنی اَسرائیل نے وہاں سے کُوچ کیِا ۔ اور اوبوت میں ڈیرا لگایا۔ 11 ۔ اور اوبوت سے کُوچ کر کے عیے عباریم میں جو بیِابان میں موآب کے مقُابل مشرق کی طرف کو ہے آ اترے۔ 12 ۔ پھر وہاں سے کُوچ کیِا اور وادیِ زرد میں آئے۔ 13 ۔ پھر وہاں سے کُوچ کیِا ۔ اور ارنونؔ کے پار جو بیِابان میں اموریوں کی حد سے باہر ہے ڈیرے لگائے ۔ کیونکہ ارنُون ہی موآب کی حد ، موآب اور اموریوں کے درمیان ہے۔ 14 ۔ اِس لئے خُداوند کئ جنگوں کی کتاب میں کہا گیا ہے ۔ واہیب جو سوفہ میں ہے۔ اور ارنوُن کی وادیاں۔ 15 ۔اور وادیوں کی ڈھلوان ۔ جو عار کے علاقہ کو جاتی ہے اور موآب کی سرحد سے مُتصل ہے۔ 16 ۔اور وہاں سے کُوچ کر کے بئیر پر آئے اور وہ ایک کنُواں ہےجس کی بابت خُداوند نے موسیٰ سے کہا ۔ کہ لوگوں کو جمع کرتاکہ میَں اُنہیں پانی دُوں۔ 17 ۔ تب اِسرائیل نے یہ گیت گایا۔ اَے کنُویں تو جوش مار۔ تم اُس کی تعریف گاؤ۔ 18 ۔اِس کنُوئیں کو رئیسوں نے کھودا اپنی لاٹھیوں سے ۔اپنے عصاؤں سے۔ قوم کے اُمرا نے اُسے بنایا۔ 19 ۔تب وہ بئیر سے متنہ کو گئے ۔ اور متنہ سے نحلی ایل کو اور نحلی ایل سے بامات کو۔ اور بامات کو۔ 20 ۔ اور بامات سے اُس وادی کو جو موآب کے میدان میں ہے اور پسگہ کی چوٹی تک جہاں سے یشیممون نظر آتا ہے۔ 21 ۔ اور اِسرائیل نے اموریوں کے بادشاہ سیحون کے پاس ایلچی بھیج کر کہا۔ 22 ۔ہمیں اپنی سرزمین سے گزُر جانے دے۔اور ہم کھیتوں اور انگوروں میں داخل نہ ہوں گے اور ہم کنوئیں کا پانی نہیں پئییں گے بلکہ شاہراہ پر چلیں گے ۔ جب تک کہ تیری حد سے گزُر نہ جائیں۔ 23 ۔اور سِیحون نے اَسرائیل کو اپنی حد میں سے نہ جانے دِیا ۔ بلکہ سِیحون اپنی ساری قوم جمع کر کے اِسرائیل سے مقُابلہ کرنے کو بیِابان میں نکلا اور یہض میں پہنچا اور اِسرائیل سے لڑائی کی۔ 24 ۔ تو اِسرائیل نے اُسے تلوار کی دھار سے مارا اور اُس کے ملک پر ارنُون سے لے کر یبُوق تک یعنی بنی عمون تک قبضہ کیِا۔ کیونکہ یعزیر بِنی عمون کی سرحد تھا۔ 25 ۔ اور اِسرائیل نے اُس کے سب شہر لے لئے۔ اور وہ اموریوں کے تمام شہروں میں حسبُون میں اور اُس کے سب گاؤں میں بسے۔ 26 ۔ کیونکہ حسبُون اموریوں کے بادشاہ سیِحون کا شہر تھا ۔ جس نے پہلے موآب کے بادشاہ سے جنگ کی تھی اور اُس کا سارا ملک ارنونؔ تک اُس کے ہاتھ سے لے لیِا تھا۔ 27 ۔ اِس لئے ضرب المثل کہنے والے یہ کہتے ہیں۔ حسبُون میں آؤ تاکہ اُسے بناؤ۔ اور سیحون کا شہر مضبُوط کیِا جائے ۔ 28 ۔ کیونکہ حسبُون سے آگ نکلی ۔ سیحون کے شہر سے شعلہ برآمد ہُؤا۔ جو موآب کے شہروں کو اور ارنون کے اُونچے مقامات کے سردارں کو کھا گیا۔ 29 ۔ اَے موآب تجھ پر واویلاہے اَے کموس کی قوم تُو ہلاک ہُوئی ۔ اُس نے اپنے بیٹوں کو بھگا دِیا۔ اور اپنی بیٹیوں کو اموریوں کے بادشاہ کی اسیری میں دِیا۔ 30 ۔ اُن کی اولاد حسبُون سے دیبون تک فنا ہُوئی ہم نے نفح تک سب کچھ تباہ کیِا۔ وہ نفح جو میدبا کے متُصل ہے۔ 31 ۔تب اِسرائیل نے اموریوں کے ملک میں قیام کیِا۔ 32 ۔ اور موسیٰ نے یعزیر میں جاسُوس بھیجے ۔ اور اُنہوں نے اُس کے گاؤں لے لئے ۔ اور اموریوں کو جو وہاں تھے نکال دِیا۔ 33 ۔تب وہ گھومے اور بسنؔ کی راہ میں چڑھے ۔ تب بسن کا بادشاہ عوج اور اُس کے سب لوگ اُن کے مقُابلے کو ادرعی پر جنگ کرنے کو نکلے۔ 34 ۔تو خُداوند نے موسیٰ سے فرمایا۔ اُس سے نہ ڈر ۔ کیونکہ میَں نے اُسے اور اُس کے سب لوگوں کو اور اُس کے ملک کو تیرے ہاتھ میں دے دِیا ہے تُو اُن سے ایسا ہی کر جیسا تُو نے اموریوں کے بادشاہ سیحون سے جو حسبُون میں رہتا تھا کیِا۔ 35 ۔تب اُنہوں نے اُسے اور اُس کے بیٹوں اور اُس کے بعد اُس کے لوگوں کو مارا۔ یہاں تک کہ کوئی بھاگنے والا نہ بچا اور اُنہوں نے اُس کے ملک پر قبضہ کیِا۔