باب

1 ۔ ہارون کے عصا میں پھُول لگنا اور خُداوند نے موسیٰ سے کلام کر کے فرمایا۔ 2 ۔بنی اِسرائیل سے کہہ ۔ کہ اُن میں سےہر ایک رئیس کے خاندان سے اُن کے آبائی گھرانوں کے مطُابق ایک ایک عصا لے ۔ بارہ عصا ہوں۔ اور ہر ایک کا نام اس کے عصا پر لکھ۔ 3 ۔ اور لاوی کے عصا پر ہارون کا نام لکھ ۔کیونکہ اُن کے آبائی گھرانوں کے ہر ایک رئیس کے واسطے ایک ایک عصا ہو گا۔ 4 ۔اور اُنہیں خیمہ اجتماع میں صندُوقِ شہادت کے سامنے رکھ۔ جہاں میَں تم سے مُلاقات کرتا ہُوں۔ 5 ۔تو جس آدمی کو میَں اُن میں سے چُن لوں۔ اُس کےعصا میں پھُول نکلیں گےتاکہ میَں بنی اِسرائیل کی شکایتوں کو جو وہ تم دونوں کے خلاف کرتے ہیں۔ دفع کرُوں۔ 6 ۔تب موسیٰ نے بنی اِسرائیل سے کہا۔ تو ہر ایک رئیس نے ایک ایک عصا اپنے آبائی گھرانوں کے مطُابق اُسے دِیا۔ سو بارہ عصا ہُوئے اور ہارون کا عصا اُن کے درمیان تھا۔ 7 ۔تب موسیٰ نے سارے عصا خیمہ شہادت میں خُداوند کے سامنے رکھے۔ 8 ۔اور دُوسرے دِن جب موسیٰ خیمہ شہادت میں داخِل ہُوا۔ تو دیکھو ۔ہارون کا عصا جو لاوی کے گھر کے لئے تھا۔ پھُوٹ پڑا تھا۔ اُس میں کونپلیں اور پھُول نکلے ہُوئے اور بادام پکے ہُوئے تھے۔ 9 ۔تب موسیٰ سب عصاؤں کو خُداوند کے سامنے سے بنی اِسرائیل کے پاس باہر نکال لایا۔ تو اُنہوں نے دیکھا اور ہر ایک نے اپنا عصا لےلیِا۔ 10 ۔ اور خُداوند نے موسیٰ سے کہا کہ ہارون کا عصا شہادت کے سامنے لے جا۔ تاکہ بغاوت کرنے والوں کے واسطے ایک نِشان وہاں رکھا رہے۔ اور اُن کی شکایت مجھ سے رفع ہو۔ اور وہ مر نہ جائیں۔ 11 ۔اور موسیٰ نے جیسا خُداوند نے حکم فرمایا تھا ویسا ہی کیِا۔ 12 ۔ تب بنی اِسرائیل نے چِلا کر موسیٰ سے کہا ۔ ہم مرے ہم ہلاک ہُوئے ۔ ہم سب کے سب فنا ہُوئے ۔ 13 ۔ جو کوئی خُداوند کے مَسکن کے نزدِیک آتا ہے مر جاتا ہے ۔ کیا ہم سب مر جائیں گے؟