باب

1 ۔ جَلاوطنی خُداوند نے مُجھے یُوں فرمایا۔ جا اَور اپنے لئے کَتان کا ایک کَمر بند مول لے ۔اَوراُسے اپنی کَمر پر باندھ اَور اُسے پانی میں نہ بھِگو۔ 2 ۔ چُنانچہ مَیں نے خُداوند کے کلام کے مُطابق ایک کَمر بند مول لِیا۔ اَور اُسے اپنی کَمر پر باندھا۔ 3 ۔ پھَر دُوسری دفعہ خُداوند مُجھ سے ہم کلام ہُؤا اَور کہا۔ 4 ۔اپنا خِریدا ہُؤا کَمر بند جو تیری کَمر پر ہَے، لے ۔اَور اُٹھ کر فُراؔت کو جا۔ اَور وہاں اُسے چٹان کے سُوراخ میں چھُپا دے۔ 5 ۔ تب مَیں گیا اَور اُسے فُراؔت کے قریب چھُپا دِیا۔ جیسا خُداوند نے مُجھے حُکم دِیا تھا۔ 6 ۔اَور بہُت دنوں کے بعد خُداوند نے مُجھ سے کہا۔ اُٹھ فُراؔت کو جا ۔اَور وہاں سے وہ کَمر بند نِکال جس کی بابت مَیں نے تُجھے حُکم دِیا کہ وہاں اُسے چھُپا دے۔ 7 ۔ پس مَیں فُراؔت کو گیا اَور کھودا ۔اَور کَمر بند کو اُس جگہ سے نِکالا جہاں مَیں نے اُسے چھُپا دِیا تھا۔تو دیکھ۔ وہ کَمر بند بوسِیدہ ہوگیا تھا۔ اَور کِسی کام کا نہ رہا تھا۔ 8 ۔تب میرے ساتھ خُداوند کا کلام کِیا گیا اَور اُس نے کہا۔ 9 ۔ خُداوند یُوں فرماتا ہَے۔ کہ اِسی طرح میں یہُوداہ کی مغرُوری اَور یرُوشلیِؔم کی بڑی مغرُوری کو بوسِیدہ کرُوں گا۔ 10 ۔ یہ شریر اُمّت جو میرا کلام سُننے سے اِنکار کرتی ہَے۔ اَور اپنے دِل کی ضِد پر چلتی اَور دوسرے مَعبُودوں کے پیچھے جاتی ہَے تاکہ اُن کی پرستش کرے اَور اُنہیں سجدَہ کرے۔ یہ اِسی کَمر بند کی مانند ہو جائے گی جو کسی کام کا نہ رہا۔ 11 ۔ کیونکہ جیسا کَمر بند اِنسان کی کَمر سے لگا رہتا ہَے۔ اِسی طرح مَیں نے اِسرائیؔل کے سارے گھرانے اَور یہُوداہ کے تمام گھرانے کو اپنے ساتھ لگا لِیا تھا۔ ( یُوں خُداوند کا فرمان ہَے) تاکہ وہ میرے لئے اُمّت اَور نام اَور حمد اَور جلال ہو۔مگر اُنہوں نے نہ سُنا۔ 12 ۔ پر تُو اُن سے کہے گا کہ خُداوند اِسرائیل کا خُد ا یُوں فرماتا ہَے۔ ہر ایک مٹکا مَے سے بھرا جاتا ہَے۔ اَور وہ تُجھ سے کہیں گے کیا ہم نہیں جانتے کہ ہر ایک مٹکا مَے سے بھرا جاتا ہَے؟ 13 ۔ چُنانچہ تُو اُن سے کہے گا ۔ خُداوند یُوں فرما تا ہَے۔ دیکھ مَیں اس مُلک کے سب باشِندوں اَور اُن بادشاہوں کو جو داؤد کے تخت پر بیٹھتے ہَیں اَور کاہنوں اَؤر نبیوں اَور یرُوشلیِؔم کے تمام رہنے والوں کو بَد مَستی سے بھر دُوں گا۔ 14 ۔ اَور مَیں اُنہیں کیا باپ کیا بیٹا سب کے سب ایک دُوسرے پر دے مارُوں گا۔( خُداوند فرماتا ہَے)اَور مَیں شفقت نہ کرُوں گا اَور ترس نہ کھاؤں گا۔اَور اُن کے ہلاک کرنے میں رحم نہ کرُوں گا۔ 15 ۔تُم سُنو اَور کان لگاؤ۔ مغرُوری نہ کرو۔ کیونکہ خُداوند ہی فرماتا ہَے۔ 16 ۔خُداوند اپنے خُدا کی تم تمجید کرو پیشتر اِس سےکہ وہ تارِیکی لائے ۔اَور پیشتر اِس سے کہ تمہارے قدم تاریک پہاڑوں پر ٹھوکر کھائیں۔اور پیشتر اِس سے کہ جب تُم روشنی کے مُنتظر ہو۔ وہ اُسے مَوت کے سائے سے بدلے اَور اُسے سخت تارِیکی بنا دے۔ 17 ۔لیکن اگر تُم نہ سُنو گے۔ تو مَیں پوشِیدگی میں اُس مغرُوری پر زاری کرُوں گااَور میر آنکھ زار زار روئے گی اَور آنسُو بہائے گی۔اس لئے کہ خُداوند کا گلّہ اسیر کِیا جا رہا ہوگا۔ 18 ۔بادشاہ اَور مَلکہ سے کہہ۔ کہ فروتنی کرو اَور نیچے بیٹھو۔ کیونکہ تُمہاری بُزرگی کا تاج تُمہارے سروں پر سے اُتر گیا۔ 19 ۔ جنوب کے شہر بند کئے گئے۔ اَور اُنہیں کھولنے والا کوئی نہیں۔تمام یہُوداہ جَلا وطن کیا جا رہا ہَے۔ ہاں تمام کا تمام اسیر کِیا جا رہا ہَے۔ 20 ۔تُو اپنی آنکھیں اُٹھا۔اَور شِمال سے آنے والوں کو دیکھ۔ وہ گلّہ کہاں ہَے جو تُجھے دِیا گیا؟ تیرے فخر کا گلّہ کہاں ہَے؟ 21 ۔ جب وہ تُجھ پر اُنہیں حُکمران کرے گا جِنہیں تُو نے اپنے عاشِق ہونا سِکھایا تھا۔ تو تُو کیا کہے گی۔کیا تُو اُس عورت کی طرح جِسے دَردِزِہ ہو درد میں مُبتلا نہ ہوگی۔ 22 ۔ کیا تُو اپنے دِل میں کہتی ہَے کہ یہ باتیں مُجھ پر کیوں واقع ہُوئیں؟ تیری بدکرداری کی کثرت کے باعِث تیرے دامن اُٹھائے گئے۔اَور تیری ایڑیاں زبردستی ننگی کی گئیں۔ 23 ۔ کیا حبشی اپنے چمڑے کو یا چیتا اپنے داغوں کو بدل سکتا ہَے؟ تب تُم کیسے نیکی کر سکو گے۔جب کہ تُمہیں بَدی کرنے کی عادت ہَے۔ 24 ۔ اِس لئے مَیں اُنہیں اُس بھُس کی مانند جسے بِیابان کی ہَوا لے جاتی ہَے پراگندہ کرُوں گا۔ 25 ۔ یہی تیرا ناپا اَور میری طرف سے تیرانا پا ہُؤا بخرہ ہَے۔ ( یُوں خُداوند فرمان ہَے) کیونکہ تُو نے مُجھے فراموش کِیا اَور جھُوٹ پر بھروسا رکھّا ۔ 26 ۔پس اِس لئے مَیں تیرا دامن تیرے مُنہ تک اُٹھاؤں گا ۔اَور تیری شرم ظاہر ہوگی۔ 27 ۔ تیری حرام کاری۔ تیرا ہنہنانا تیری زِنا کاری کی شرارت ۔خواہ ٹِیلوں پر کی گئی اَور خواہ میدان میں ۔اَور تیرے مکرُوہات مَیں نے دیکھے ۔اَے یرُوشلیِؔم تُجھ پر اَفسوس تُو کب تک پاک نہ ہوگی!