باب

1 ۔ اسرائیل بد بخت اور بے اولاد اے اِسرؔائیل !دُوسری قوموں کی طرح خُوشی اَور شادمانی نہ کر کیونکہ تُو نے اپنے خُدا سے بے وفائی کی ہے ۔ تُونے اناج کے ہر ایک کھَلیان میں فاحشہ گری کی۔ 2 ۔کھَلیان اَور کولُھو اُن کی پرورش نہ کریں گے اَور نئی مَے اُنہیں دھوکا دے گی۔ 3 ۔وہ خُداوند کی سَرزمین میں نہ بسیں گے لیکن اِفرؔائیم مِصؔر کو واپس جائے گا۔ اَور وہ اسُور میں ناپاک چیزیں کھائیں گے۔ 4 ۔وہ خُداوند کے لئے مَے کو نہ اُنڈیلیں گے اَور نہ اُن کے ذَبیحے اُسے پسند آئیں گے بلکہ اُن کے لئے نَوحہ گروں کی روٹی کی مانند ہوں گے جِتنے اُسے کھائیں گے وہ سب ناپاک ہو جائیں گے کیونکہ اُن کی روٹی فقط اُنہی کی بھُوک کے واسطے ہو گی۔ وہ خُداوند کے گھر میں داخل ہونے کے قابل نہ ہوں گی۔ 5 ۔تُم مِحفل کے مُقرّرہ دِن اَور خُداوند کی عید کے دِن کیا کرو گے؟ 6 ۔کیونکہ دیکھ۔ اگرچہ وہ ہلاکت سے بچ نِکلیں۔ مِصؔر اُنہیں اِکٹھا کرے گا۔ اَور موؔف اُنہیں دفن کرے گا۔ بُچھو بُوٹی اُن کی مرغُوب چاندی پر قابض ہو گا اَور خاردار جھاڑیاں اُن کے مسکنوں میں اُگیں گی۔ 7 ۔سزا کے دِن آگئے ہَیں۔ اِنتقام کے ایّام آ پُہنچے ہَیں۔ اِسرؔائیل کو معلُوم ہو جائے گا۔ کہ نبی احمق ہَے اَور صاحبِ رُوح دِیوانہ ہَے۔ تیری بَدکرداری کی زِیادتی کے باعِث عداوت بھی زِیادہ ہَے۔ 8 ۔ اِفرؔائیم میرے خدا کی طرف سے محافظ ہَے۔ نبی کی تمام راہوں میں پرندے کا جال منتظر ہَے۔ اُس کے خُدا کے گھر میں بھی عداوت ہَے۔ 9 ۔وہ نہایت ہی خراب ہو گئے ہَیں جس طرح وہ جِبؔعہ کے دِنوں میں ہُوئے تھے۔ وہ اُن کی بَدکرداری کو یاد کرے گا اَور اُن کے گُناہوں کی سزا دے گا۔ 10 ۔مَیں نے اِسرؔائیل کو بیابانی انگُوروں کی مانند پایا۔ مَیں نے تُمہارے باپ دادا کو اِنجیر کے درخت کے پہلے موسم کے پہلے پَھل کی طرح پسند کِیا لیکن وہ بَعلؔ فِغور کے پاس گئے اَور اپنے آپ کو اُس رسوائی کے لئے سامنے پیش کیا اَور اپنے بُت کی طرح نہایت مکرُوہ ہو گئے۔ 11 ۔اِفرؔائیم کی شوکت پرندہ کی مانند اُڑ جائے گی نہ وِلادت ہو گی نہ حمل کا عمل ہو گااور نہ حمل۔ 12 ۔اگرچہ وہ اپنے بچّوں کی پرورِش کریں تو بھی مَیں اُنہیں اُن سے چِھین لُوں گا تاکہ وہ بنی آدم کے درمیان نابُود ہو جائیں۔ ہاں اُن پر افسوس جب مَیں اُن سے دُور ہو جاؤں۔ 13 ۔میں نے دیکھا ہے کہ اِفرؔائیم سدُوم کی طرح ایک چراگاہ میں لگایا گیا ہے۔ لیکن اِفرؔائیم اپنے بچّوں کو قاتل کے پاس لے جائے گا۔ 14 ۔اَے خُداوند اُنہیں دے ۔ تُو اُنہیں کیا دے گا؟ اُنہیں حمل کا گِر جانا اَور سوُکھی چھاتِیاں دے۔ 15 ۔اُن کی تمام شرارت جِلجاؔل میں ہَے۔ ہاں ۔ وہاں مَیں اُن سے مُتنفِر ہو گِیا مَیں اُن کی بَد اعمالیوں کے سبب سے اُنہیں اپنے گھر سے خارج کرُوں گا اَور پھِر اُن سے مُحبّت نہ رکھّوں گا اُن کے سب سردار باغی ہَیں۔ 16 ۔اِفرؔائیم تباہ ہو گیا۔ اُس کی جڑ سُوکھ گئی ہَے۔ وہ پَھل نہ لائے گا اَور اگر اُن سے اولاد ہو بھی تو مَیں اُن کے لاڈلے بچّوں کو قتل کرُوں گا۔ 17 ۔میرا خُدا اُنہیں رَدّ کرے گا کیونکہ وَہ اُس کے فرماں بردار نہ ہُوئے اَور وہ قوموں میں آوارہ پھریں گے۔