باب

1 ۔ اسرائیل خدا کی طرف سے مردود نرسِنگا اپنے مُنہ سے لگا! خُداوند کے گھر کے اُوپر عُقاب منڈلا رہا ہَے۔ کیونکہ اُنہوں نے میرے عہد کو توڑا ہَے۔ اَور میری شریعت سے باغی ہو گئے ہَیں۔ 2 ۔وہ مُجھے پُکاریں گے۔ کہ اَے میرے خُدا! ہم بنی اِسرؔائیل تُجھے پہچانتے ہَیں۔ 3 ۔اِسرؔائیل نے بھلائی کو ترک کر دِیا ہَے دُشمن اُس کا تَعاقُب کرے گا۔ 4 ۔۔ اُنہوں نے بادشاہ مقرر کیے ہیں لیکن میری طرف سے نہیں۔اُنہوں نے سردار ٹھہرائے ہَیں لیکن مُجھ سے نہیں پُوچھا ۔انہوں نے اپنی چاندی اَور سونے سے بُت بنا لئے ہَیں جِن سے وہ نیست و نابُود ہوں۔ 5 ۔اَسے سامریہ مَیں تیرے بچھڑے کو ردّ کرتا ہُوں۔ میرا غضب اُن پر بھڑکا ہَے۔ وہ کب تک پاک ہونے سے مُنکر رہیں گے؟ 6 ۔کیونکہ یہ بھی اِسرؔائیل کی کرتُوت ہَے۔ کاریگر نے اُسے بنایا ہَے۔ وہ خُدا نہیں۔ سامریہ کا بچھڑا یقیناًرِیزہ رِیزہ کر دِیا جائے گا۔ 7 ۔چُونکہ اُنہوں نے ہَوا بوئی ہَے۔ وہ بگُولا کاٹیں گے نہ اُن کی فصل بالیوں کی ہو گی نہ اُس اناج سے آٹانکلے گا۔ اَور اگر نکلے بھی تو پردیسی اُسے نگل جائیں گے۔ 8 ۔اِسرؔائیل نِگلا گیا ہَے۔ اَب وہ قوموں کے درمیان ناپسندیدہ برتن کی مانند ہَیں۔ 9 ۔کیونکہ وہ اُسور کو چلے گئے ہَیں اُس جنگلی گدھے کی مانند جو تنہا رہتا ہَے۔ اِفرؔائیم نے اُجرت پر عاشِق بُلائے ہَیں۔ 10 ۔اگرچہ اُنہوں نے قوموں کو اُجرت دی ہَے تو بھی مَیں اُنہیں اَب اِکٹّھا کرُوں گا۔ ہاں وہ بادشاہ اَور سرداروں کے ظُلم تلے پِس جائیں گے۔ 11 اِفرؔائیم نے گُناہ کی قربانی کے لئے بُہت سے مذَبحے بنائے ہَیں لیکن یہ مَذبح اُس کے گُناہ کرنے کا باعِث ہُوئےہَیں۔ 12 ۔اگرچہ میں نے اپنی شریعت کے احکام کو ہزارہا بار لکھا۔ لیکن وہ اجنبی بات سمجھی جاتی ہَیں۔ 13 ۔وہ میرے ہدیوں کی قُربانیوں کے لئے گوشت گُزرانتے اَور کھاتے ہَیں لیکن خُداوند اُن کو قبول نہیں کرتا۔ وہ اِس وقت اُن کی بَد کرداری یاد کرے گا اَور اُن کے گُناہوں کی سزا دے گا۔ وہ مِصؔر کو لُوٹ جائیں گے۔ 14 ۔اِسرؔائیل نے اپنے خالِق کو فراموش کر کے محل بنائے ہَیں اَور یہوداہ نے بُہت سے فِصیل دار شہر تعمیر کئِے ہَیں لیکن مَیں اُس کے شہرو ں پر آگ بھیجُوں گا اَور وہ اُس کے قلعوں کو بھسم کر دے گی۔