باب

1 ۔ اسرائیل کا رجو ع لانااَے اِسرؔائیل خُداوند اپنے خُدا کی طرف رجوُع لا کیونکہ تیری بَد کرداری تیرے گِرنے کے سبب ہُوئی۔ 2 ۔اپنے گُناہ کر اِقرار کرو اَور خُداوند کی طرف رجوُع لاؤ اَور اُس سے کہو کہ ہماری تمام خطا کاری کو دُور کر اَور اپنے فضل سے قبول کر تب ہم اپنے لبوں سے قُربانیاں گُزرانیں گے۔ 3 ۔ اسور ہمیں نہیں بچائے گا۔ہم گھوڑوں پر سَوار نہ ہوں گے نہ ہی ہم اپنے ہاتھوں کی کاریگری سے پھر کہیں گے کہ تُم ہمارے معَبوُد ہو کیونکہ یتیموں پر رحم کرنے والا تُو ہی ہے۔ 4 ۔مَیں اُن کی برگشتگی کا عِلاج کُروں گا۔ مَیں دِل کی گہرائیوں سے اُنہیں پیار کرُوں گا کیونکہ میرا غُصّہ اُن پر سے ٹل گیا ہَے۔ 5 ۔ اَور مَیں اِسرؔائیل کے لئے اَو س کی مانند ہُوں گا۔ وہ سوسن کی طرح پھُولے گا اَور دِیودار کی طرح اپنی جڑیں پھیلائے گا۔ 6 ۔اُس کی کونپلیں پھُوٹیں گی اُس میں زیتُون کے درخت کی سی خوُبصوُرتی اَور لُبنؔان کی سی خُوشبو ہو گی۔ 7 ۔تب لوگ دوبارہ اُس کے زیرہ سایہ رہیں گے اَور گیہُوں کی مانند تر وتازہ ہوں گے اَور انگور کی بیل کی طرح پھوُلیں گے اَور اُن کی شُہرت لُبنانؔ کی مَے کی سی ہو گی۔ 8 ۔اِفرؔائیم کو بُتوں سے کیا کام ہوگا!مَیں اُس کی سُنوں گا اَور اُس پر نِگاہ کرُوں گا۔ مَیں اُس کے لئے سر سبز سرو کی مانند ہُوں گا کیونکہ مُجھ ہی سے تو پھل دار ہوگا۔ 9 ۔ جو دانشمند ہَے وہ اِن باتوں کو سمجھ لے۔ صاحبِ فہم اِنہیں جان لے۔ یعنی یہ کہ خُداوند کی راہیں راست ہیں۔ راستباز اُن میں چلیں گے لیکن خطاکار اُن میں گِر پڑیں گے۔