باب

1 ۔ نا شکری کی سزا جب اِفراؔئیم بات کرتا تھا تو لوگ ڈر جاتے تھے اَور وہ اِسرؔائیل میں سرفراز ہوتا رہا لیکن وہ بَعؔل کی پوُجا کے سبب سے گُنہگار ٹھہرا اَور مارا گیا۔ 2 ۔اَب وہ گناہ پر گناہ کرتے گئے۔ وہ اپنی چاندی سے اپنے لئے ڈھالی ہُوئی موُرتیں بناتے رہے۔وہ بڑی مہارت سے بُت بناتے رہے۔ اُن کی یہ کرتُوت جو سَراسَر کاریِگر کا کام ہَے۔ اُسے وہ مَعبُود کہتے ہَیں۔ اَور اُس کے آگے قُربانی گُزرانتے ہَیں۔ اِنسان بچھڑوں کو چُومتے ہَیں۔ 3 ۔اِس لئے وہ صُبح کے بادل کی مانند ہوں گے یا صُبح کی شبنم کی طرح جو جلد جاتی رہتی ہَے یا اُس بُھوسے کی مانند جِسے بِگولا کھَلیان پر سے اُڑا لے جاتا ہَے۔ یا اُس دُھوئیں کی مثِل جو چمنی سے نکِلتا ہَے۔ 4 ۔ لیکن مَیں خُداوند تیرا خُدا ہُوں جو تُجھے مُلکِ مِصؔر سے نِکال لایا۔ تُو میرے سِوا کِسی اَور کو خُدا نہ ماننا۔ کیو نکہ میرے سِوا اَور کوئی نجات دہندہ نہیں ہَے۔ 5 ۔مَیں نے بیابان میں یعنی نہایت خُشک زمین میں تیری خبر گیری کی۔ 6 ۔لیکن جب وہ اپنی چراگاہوں میں سیر ہوگئے اَور سیر ہو کر اُن کے دِل میں غرُور سمایا تو مُجھے بھُول گئے۔ 7 ۔اِسی سبب سے مَیں اُن کے لئے شیر کی مانند ہُوں گا اَور چیتے کی طرح راہ میں اُن کی گھات میں بیٹھوں گا۔ 8 ۔مَیں اُن پر اُس رِیچھنی کی مانند جِس کے بچّے چھِن گئے ہوں حملہ کروں گا۔ اَور اُن کے دِل کا پردہ چاک کر دُوں گا۔ تب مَیں جوان شیرنی کی طرح اُنہیں وَہیں نِگل جاؤں گا۔ وہ جنگلی درِندوں سے پھاڑ ڈالے جائیں گے۔ 9 ۔ اَے اِسرؔائیل مَیں تُجھے ہلاک کردُونگا۔ کیونکہ تُو میرے یعنی اپنے مددگار کا مخالف ہے۔ 10 ۔اَب تیرا بادشاہ کہاں ہَے کہ تیرے سب شہروں میں تُجھے بچائے؟ تیرے وہ قاضِی کہاں ہَیں جِن کی بابت تُو کہا کرتا تھا کہ مُجھے بادشاہ اور سردار عنایت کر؟ 11 ۔ مَیں نے اپنے غُصّے میں تُجھے بادشاہ دِیا اَور غضب سے اُسے اُٹھا لِیا۔ 12 ۔اِفرؔائیم کے گُناہ بُہت ہو گئے ہیں۔ اَور اُس کی خطا کاری ذخیرہ کی گئی۔ 13 ۔وہ گویا جننے کی درد میں مُبتلا ہوگا وہ بے عقل فرزند ہَے۔ وہ پیدائش کے وقت ماں کے پیٹ سے باہر نہیں آ سکے گا۔ 14 ۔ کیا مَیں اُنہیں پاتال کے قابُو سے رہائی دُوں گا اَور مَوت سے اُنہیں چھُڑاؤں گا اَے موت تیری وبا کہاں ہے؟ اَے پاتال تیری ہلاکت کہاں ہَے؟میں ہر گز رحم نہ کروں گا۔ 15 ۔اگر وہ اپنے بھائیوں میں سے خوشحال ہو تو بھی مشرقی ہَوا آئے گی۔ یعنی خُداوند کی ہَوا بیابان میں اُٹھے گی۔ تب اُس کا چشمہ خُشک ہو جائے گا اَور اُس کا کنواں سُوکھ جائے گا۔ اُس کے دُشمن اُس کے خزانے اور ہر قیمتی چیز لُوٹ لیں گے۔ 16 ۔سامریہ اپنے جُرم کی سزا پائے گا کیونکہ اُس نے اپنے خُدا سے بغاوت کی ہَے۔ وہ تلوار سے گِر جائیں گے۔ اُن کے بچّے ٹُکڑے ٹکُڑے کِئے جائیں گے۔ اُن کی حاملہ عورتیں چیر دی جائیں گی۔