باب ۲۰

1 ۱۔ پِھر مَیں ایک فرشتے کو آسمان سے اُترتے دیکھا جِس کے ہاتھ میں اَتھاہ گڑھے کی کُن٘جی اور ایک بڑی زِنجیر تھی۔ 2 ۲۔اور اُس نے اُس اَژدہا کو پکڑا جو پُرانا سانپ یَعنی اِبلیس اور شَیطان ہَے اور اُسے ہزار برسوں کے لیے باندھ دِیا۔ 3 ۳۔اور اُسے اَتھاہ گڑھے میں ڈال دِیا اور بند کر کے اُس پر مُہر کر دی تاکہ وہ ہزار برسوں تک اَقوام کو پِھر گُمراہ نہ کرے۔اِس کے بعد ضرُور ہَے کہ تھورے عرصے کے لیے کھولا جائے۔ 4 ۴۔پِھر مَیں نے تَخْت دیکھے اور جو اُن پر بیٹھے تھے اُنھیں عدالت دی گَئی اور مَیں نے اُن کی اَرواح کو بھی دیکھا جِن کے سر یِسُوعؔ کی گَواہی اور خُدا کے کلام کی خاطِر تن سے جُدا کیے گَئے تھے اور جِنھوں نے نہ اُس حَیوان کی اور نہ اُس کی مُورت کی پرستِش کی تھی اور نہ اُس کی چھاپ اپنے ماتھوں یا ہاتھوں پر لی تھی وہ زِندہ ہُوئے اور مسِیحؔ کے ساتھ ہزار برسوں تک بادشاہی کرتے رہے۔ 5 ۵۔باقی مُردے جب تک ہزار برس پُورے نہ ہُوئے زِندہ نہ ہُوئے یہ پہلی قیامت ہَے۔ 6 ۶۔مُبارَک اور مُقدّس وہ ہَے جو پہلی قِیامَت میں شرِیک ہو۔ اَیسے اَشخْاص پر دُوسری مَوت کا کُچھ اِختِیار نہیں بلکہ وہ خُدا اور مسِیحؔ کے کاہِن ہوں گے اور اُس کے ساتھ ہزار برسوں تک بادشاہی کرتے رہیں گے۔ 7 ۷۔اور جب ہزار برس مُکَمَّل ہو چُکیں گے تو شَیطان قید سے چھوڑ دِیا جائے گا۔ 8 ۸۔اور اُن اَقوام کو جو زمِین کی چاروں اَطْراف ہوں گی یَعنی جُوج و ماجُوج کو گُمراہ کر کے لڑائی کے لیے جمع کرنے کو نِکلے گا جِن کا شُمار سمُندر کی ریت کے برابر ہو گا۔ 9 ۹۔اور وہ تمام زمِین کی وُسعَت پر پھَیل جائیں گی اور مُقَدّسِین کی لشکرگاہ اور عزِیز شہر کو چاروں اَطْراف سے گھیر لیں گے لیکِن آسمان پر سے آگ نازِل ہو کر اُنھیں کھا جائے گی۔ 10 ۱۰۔اور شَیطان جِس نے اُنھیں گُمراہ کِیا تھا وہ آگ اور گندھک کی جِھیل میں ڈال دِیا گیا جہاں وہ حَیوان اور وہ جُھوٹا نبی دونوں ہَیں اور وہ اَبدُلآباد تک دِن رات عذاب میں پڑے رہیں گے۔ 11 ۱۱۔پِھر میں نے ایک بڑا سفید تَخْت اور اُسے دیکھا جو اُس پر بیٹھا ہُوا تھا ۔ زمِین اور آسمان اُس کے حضُور سے بھاگ گَئے اور اُنھیں کہِیں جگہ نہ مِلی۔ 12 ۱۲۔پِھر مَیں نے چھوٹے بڑے سب مُردوں کو اُس تَخْت کے سامنے کھڑے ہُوئے دیکھا اور کُتُب کھولی گَئیں۔ پِھر ایک اور کِتاب یَعنی کِتابِ حَیات کو کھولا گیا۔اور مُردوں کا اِنصاف کُتُب میں لِکھے ہُوئے اُن کے اَعمال کے مُطابِق کِیا گیا۔ 13 ۱۳۔ اور سمُندر نے اپنے اندر کے مُردے دے دِئیے اور مَوت اور عالَمِ ارواح نے بھی اپنے اندر کے مُردے دے دِیئے اور پِھر ہر ایک کا اِنصاف اُس کے اَعمال کے مُوافِق کِیا گیا۔ 14 ۱۴۔پِھر مَوت اور عالَمِ اَرواح کو آگ کی جِھیل میں ڈالا گیا۔ یہی دُوسری مَوت ہَے۔ 15 ۱۵۔اور جِس کِسی کا نام کِتابِ حَیات میں لِکھا ہُوا نہ مِلا اُسے بھی آگ کی جِھیل میں ڈالا گیا۔