باب ۱۴

1 ۱۔اورمَیں نے نَظَر کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ وہ برّہ کوہِ صِیُّونؔ پر کھڑا ہَے اور اُس کے ساتھ ایک لاکھ چوالِیس ہزار اَشخاص ہَیں جِن کے ماتھوں پر اُس کا اور اُس کے باپ کا نام لِکھا ہُؤا ہَے۔ 2 ۲۔پِھر مَیں نے آسمان سے ایک آواز سُنی جو بہت سے پانِیوں کے شور اور بڑی گرج کی آواز کی مانِن٘د تھی اور جو آواز مَیں نے سُنی وہ اَیسی تھی گویا بہت سے بربط نواز بربط بجا رہے ہوں۔ 3 ۳۔اور وہ تَخْت کے سامنے اور اُن چاروں جانداروں اور بُزرگان کے آگے ایک نیا گِیت گارہے ہَیں اور اُن ایک لاکھ چوالِیس ہزار کے سِوا جو زمِین سے خرِیدے گَئے تھےکوئی اُس گِیت کو سِیکھ نہ سکا۔ 4 ۴۔یہ وہ ہَیں جو عَورتوں کے ساتھ آلُودہ نہ ہُوئے کیونکہ پاک اور خالِص ہَیں۔ یہ برّہِ کے پیچھے پیچھے چلتے ہَیں اور جہاں کہِیں وہ جاتا ہَے وہ بھی جاتے ہَیں۔ یہ خُدا اور بّرے کے لیے پہلے پَھل ہوکر آدمِیوں میں سے خرِید لیے گَئے ہَیں۔ 5 ۵۔اور اُن کے مُنہ میں کبھی جُھوٹ نہ پایا گیا وہ بے عَیب ہَیں۔ 6 ۶۔ اور مَیں نے ایک اَور فرِشتے کو اَبدی اِنجِیل لیے ہُوئے دیکھا جو آسمان کے بِیچ میں اُڑتے ہُوئے زمِین کے باشِن٘دوں اور ہر قَوم، قبِیلے، اہلِ زُبان اور اُمّت کو خُوشخبری سُنائے۔ 7 ۷۔اور اُس نے بڑی آواز سے کہا کہ خُدا سے ڈرو اور اُس کی تمجِید کرو کیونکہ اُس کی عدالت کا وَقْت آ پَہُن٘چا ہَے۔ اُسی کی پرستِش کرو جِس نے آسمان اور زمِین اور سمُندر اور پانی کے چشموں کو پَیدا کِیا ہَے۔ 8 ۸۔اُس کے بعد دُوسرا فرِشتہ یہ کہتا ہُوا آیا کہ گِر پڑا، وہ بڑا شہر بابلؔ گِر پڑا جِس نے اپنی حرام کاری کی غَضَب انگیز مَے میں سے تمام اَقوام کو پِلایا ہَے۔ 9 ۹۔پِھر اُس کے بعد تِیسرے فرِشتے نے آکر بڑی آواز سے یہ کہا کہ جو کوئی اُس حَیوان اور اُس کی مُورت کی پرستِش کرے اور اُس کی چھاپ اپنے ماتھے یا ہاتھ پر لےلے 10 ۱۰۔وہ خُدا کے قہر کی وہ خالِص مَے پِیئے گا جو اُس کے غَضَب کے جام میں ڈالی گَئی ہَے ۔ وہ پاک فرِشتگان کے رُو بَرُو اور برّے کے حضُور آگ اور گندھک کے عذاب میں مُبتلا ہو کر تڑپے گا۔ 11 ۱۱۔اور اُن کے عذاب کا دُھواں ابدُالٓاباد تک اُٹھتا رہے گا اور جو اُس حَیوان اور اُس کی مُورت کی پرستِش کرتے ہَیں اور جو کوئی اُس کے نام کی چھاپ لیتا ہَے، اُنھیں دِن رات آرام نہ مِلے گا۔ 12 ۱۲۔ مُقَدّسِین یعنی خُدا کے احکام پر عَمَل کرنے والوں اور یِسُوعؔ پر اِیمان رکھنے والوں کے صبْر کا یِہی مَوقع ہَے۔ 13 ۱۳۔ پِھر مَیں نے آسمان میں سے یہ آواز سُنی کہ لِکھ! مُبارک ہَیں وہ مُردے جو اَب سے خُداوَند میں مرتے ہَیں۔ رُوح فرماتا ہَے یَقیناً! کیونکہ وہ اپنی مَشَقَتوں سے آرام پائیں گے اور اُن کے اَعمال اُن کے ساتھ ساتھ رہتے ہَیں۔ 14 ۱۴۔پِھر مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک سفید بادل ہَے جِس پر کوئی شخْص بَیٹھا ہے جو اِبنِ آدم کا سا دِکھتا ہَے جِس کے سر پر سونے کا تاج اور ہاتھ میں تیز دَرانتی ہَے۔ 15 ۱۵۔ پِھر ایک اَور فرِشتے نے ہَیکل سے نِکل کر اُسے جو بادل پر بَیٹھا تھا بڑی آواز کے ساتھ پُکار کر کہا کہ اپنی دَرَانْتی لگا اور کاٹ کیونکہ کاٹنے کا وَقْت آ گیا ہَے اِس لیے کہ زمِین کی فصْل پَک چُکی ہَے۔ 16 ۱۶۔ پس جو بادَل پر بَیٹھا تھا اُس نے اپنی دَرَانْتی زمِین پر لگائی اور زمِین کی فصْل کَٹ گَئی۔ 17 ۱۷۔پِھر ایک اَور فرِشتہ آسمانی ہَیکل سے نِکلا۔ اُس کے پاس بھی تیز دَرَانْتی تھی۔ 18 ۱۸۔ پِھر ایک اَور فرِشتہ جِس کا اِختِیار آگ پر تھا قُربان گاہ سے نِکلا اور اُس نے اُسے جِس کے پاس تیز دَرَانْتی تھی بڑی آواز سے چِلّا کر کہا کہ اپنی تیز دَرَانْتی لگا اور زمِین کے تاکِستان کے گُچّھے کاٹ کیونکہ اُن کے اَنگُور پَک چُکے ہَیں۔ 19 ۱۹۔ تب اُس فرِشتے نے اپنی تیز دَرَانْتی زمین پر لگائی اور زمِین کے تاکِستان کو کاٹا اور غَضَبِ الٰہی کے کولُھو میں ڈال دِیا۔ 20 ۲۰۔ اور شہر کے باہِر اُس کولُھو میں اَنگُور رَوندے گَئے اور خُون کولُھو سے نِکل کر گھوڑوں کی لگاموں تک چڑھ گیا اور ایک ہزار چھ سَو فرلانگ تک بہہ نِکلا۔