باب ۵

1 ۱۔ اب آؤ اَے امیرو! بلندآواز سے اُن دکھوں کے سبب سے جو تم پر آ رہے ہیں آنسو بہاؤ۔ 2 ۲۔ تمہاری دولت گل سڑ گئی ہے اور تمہارے کپڑوں کو کیڑاکھا گیا ہے۔ 3 ۳۔ تمہاراسونا اور چاندی بے کار ہو گئے او اُن کازنگ تمہارے خلاف گواہی دے گا اور تمہارے جسم کو آگ کی مانند جلا دے گا۔تم نے اپنا خزانہ آخری دنوں کے لئے جمع کر رکھا ہے۔‬‬ 4 ۴۔ دیکھومزدوروں کی اجّرت چلاتی ہے کہ یہ اُن کی اجرت ہے جنہوں نے تمہارے کھیتوں کی کٹائی اور تم نے اُن کی اجرت نہیں دی ۔ان کا چلانا رب الافواج کے خدا کے کانوں تک پہنچتا ہے۔ 5 ۵۔ تم نے دُنیا میں عیش و عشرت کی زندگی گزاری اور مزے اڑا لئے ہیں۔تم نے اپنے دلوں کو قربانی کے دن کے لئے موٹا تازہ کر دیا ہے۔ 6 ۶۔ تم نے راست باز آدمی کو جو تمہارا مقابلہ نہیں کرتا بُرا بھلا کہ کہہ کر مار ڈالا ہےوہ تمہارا مقابلہ نہیں کرتا۔‬‬ 7 ۷۔ اِس لئے اَے بھائیو خداوند کے آنے تک صبر کرو، جس طرح کسان صبر سے قیمتی فصل کی کٹائی کا انتظار کرتا ہے جب تک پہلی اور پچھلی بارش نہ ہو لے۔ 8 ۸۔ تم بھی صابر بنو اور دلوں کو مضبوط کرو کیونکہ خداوند کی بادشاہی قریب ہے۔ ‬‬ 9 ۹۔ اَے بھائیو ایک دوسرے کی شکایت نہ کرو تاکہ تمہاری عدالت نہ کی جائے ، دیکھو منصف دروازے پر کھڑا ہے۔ 10 ۱۰۔ مثال کے طور پر بھائیو نبیوں کے دکھوں اور صبر پر غور کرو جو خداوند کے نام میں بولتے تھے۔ 11 ۱۱۔ دیکھو، جو مصبیت کی برداشت کرتا ہے اُسے ’’با برکت‘‘کہتے ہیں۔ تم ایوب کے صبر کاحال تو سُن چکے ہو اور تم ایوب کے لئے خدا کا مقصد بھی جانتے ہو کہ خداوند کتنا ترس اور رحم سے بھرا ہوا ہے۔‬‬ 12 ۱۲۔ اَے میرے بھائیو، سب سے بڑھ کر یہ کہ نہ تو آسمان کی اور نہ زمین کی قسم کھاؤ نہ کسی اور چیز کی لیکن ہاں کی جگہ ہاں اور نہ کی جگہ نہ کہو تاکہ تم مشکل میں نہ پڑو۔‬‬ 13 ۱۳۔ تم میں اگر کوئی مصبیت میں ہو تو دعا کرے ،اگر کوئی خوش ہو تو وہ تمجید کے گیت گائے۔ 14 ۱۴۔ اگر کوئی تم میں بیمار ہو تو وہ کلیسیا کے بزرگوں کو بلائے اور وہ اُسے خداوند کے نام سے تیل سے مسح کرکے اُس کے لئے دعا کریں۔ 15 ۱۵۔ ایمان سے کی گئی دعا اُس بیمار کو شفا دے گی اور خداوند اُسے اٹھا کھڑا کرے گا۔اگر اُس نے گناہ کیے ہوں گے تو خدا سے معاف کر دے گا۔‬‬ 16 ۱۶۔ اِس لئے ایک دوسرے سے گناہوں کا اقرار کرو اور دوسروں کے لئے دعا کرو تاکہ تم شفا پاؤ۔راست باز کی دعا بہت موثر ہوتی ہے۔ 17 ۱۷۔ ایلیاہ ہماری طرح کاانسان تھا۔اُس نے سنجیدگی سے پُرجوش دعا کی کہ بارش نہ ہو اور ساڑھے تین برس بارش نہ ہوئی۔ 18 ۱۸۔ اور پھر ایلیاہ نے دعا کی تو آسمان سے بارش ہوئی اور زمین نے اپنی پیداوار دی۔ ‬‬ 19 ۱۹۔ میرے بھائیو!تم میں سے اگرکوئی سچی راہ سے بھٹک جائے لیکن کوئی اُسے واپس لے آئے۔ 20 ۲۰۔ وہ یہ جان لے کہ جو کوئی کسی گناہ گار کوبھٹکی راہ سے واپس لے جائے وہ اُس کی جان کو موت سے بچائے گا اور بڑے گناہوں سے بچ جائے گا۔‬‬