باب ۹

1 ۱۔ جو خدمت مقدسوں کے واسطے کی جاتی ہے اُس کے بارے میں مجھے تمہیں لکھنے کی ضرورت نہیں۔ 2 ۲۔ میں تمہارے شوق کے بارے میں جانتا ہوں جس کے وسیلہ سے میں مکُد نیہ کے لوگوں کے سامنے فخر محسوس کرتا ہوں۔میں نے اُنہیں بتایا کہ اخیہ کے لوگ پچھلے سال سے تیار ہیں ، تمہارے شوق نے بہتوں کو عمل کے لئے تحریک بخشی ہے۔‬‬ 3 ۳۔ اب میں نے بھائیوں کوتمہارے پاس بھیجا ہے ،تاکہ ہمارا تم پر فخر بے کارنہ ہو،اورتاکہ تم تیار رہو جیسا کہ میں نے کہاتم ہو گے۔ ۔ 4 ۴۔ اِس کے علاوہ اگر کوئی مکدونی ہمارے ساتھ آئے اور تمہیں تیاری کے بغیر پائے تو یہ ہمارے لئے شرمندگی کا باعث ہو گا، میں تمہارے بارے میں کچھ نہیں کہتا اِس لئے کہ مجھے تم پربہت بھروسہ ہے ۔ 5 ۵۔ میں نے سوچا کہ یہ ضروری ہے کہ بھائیوں کو تمہارے پاس آنے کے لئے ابھارا جائے جو تحفے تم نے دینے کا وعدہ کیا تھا اُنہیں پہلے سے تیار رکھو ۔ یہ اِس لئے ہے کہ یہ برکت کے طور پر تیار ہوں نہ کہ زبردستی کی مانند لگیں۔‬‬ 6 ۶۔ بات یہ ہے کہ جو تھوڑا بوتا ہے وہ تھوڑا کاٹے گا اور جو برکت کے لئے بوتا ہے وہ برکت ہی کاٹے گا۔ 7 ۷ ۔اِس لئے جس نے اپنے دل میں جتنا ٹھہرایا اُسی کے مطابق دے ایسا نہ ہو کہ وہ غم یا مجبوری سے دے۔ کیونکہ خدا خوشی سے دینے والوں سے محبت کرتا ہے۔‬‬ 8 ۸۔ خدا اِس بات پر قادر ہے کہ تمہاری ہر برکت میں تمہارے لئے اضافہ کرے تاکہ ہمیشہ تمام چیزوں میں تمہیں وہ سب کچھ مہیا ہوجس کی تمہیں ضرورت ہے،یہ اس لئے ہو گا تاکہ تمہارے ہر نیک کام میں اضافہ ہوتا رہے۔ 9 ۹۔ کیونکہ جیسا کہ لکھا ہوا ہے ؛’’ وہ جو اپنی دولت غریبوں میں تقسیم کرتا ہےاُس کی راست بازی ہمیشہ تک قائم رہے گی‘‘۔‬‬ 10 ۱۰۔ وہ جو بونے والے کو بیج مہیا کرتا ہے اور کھانے کے لئے روٹی دیتا ہے۔وہی تمہیں بھی مہیا کر سکتا ہے اور تمہارے بیج کو بھی بڑھا سکتا ہے وہی تمہاری راست بازی کے پھلوں کوبڑھائے گا۔ 11 ۱۱۔ تم ہر طرح سے مالا مال کئے جاؤ گے تاکہ تم فراخ دل بن جاؤ، یہ ہماری طرف سے خدا کی شکر گزاری ہو گی۔‬‬ 12 ۱۲۔یہ خدمت صرف ایمان داروں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ہی نہیں بلکہ بہت سے لوگوں کی طرف سے خدا کی بڑی شکر گزاری ہوتی ہے۔‬‬ ‫ 13 ۱۳۔کیونکہ تمہارا امتحان لیا گیا اور تم اِس خدمت میں کامیاب ہوئے اور تم خدا کو بھی مسیح کی خوش خبری کا اقرار کرکے اپنی تابعداری سے جلال دو گے اور تم نے اپنی سخاوت اور اپنے تحائف کو فراخ دلی سے ہر ایک کو دے کر بھی خدا کو جلال دیا ہے۔ 14 ۱۴۔ وہ تمہارے آرزو مند ہیں اور تمہارے لئے دعا کرتے ہیں ،وہ یہ اِس لئے کرتے ہیں کیونکہ تم پر خدا کا بڑا ہی فضل ہے 15 ۱۵۔ اور خدا کے اِس بے بیان فضل کا شکر ہو۔‬‬