باب ۸

1 ۱۔اَب بُتوں کی قُربانِیوں کی بابَت یہ ہَے کہ ہم جانتے ہَیں کہ ہم سب عِلْم رکھتے ہَیں۔عِلْم غرُور پَیدا کرتا ہَےلیکِن مُحَبَّت ترقّی کا باعِث ہَے۔ 2 ۲۔اور اگر کوئی گُمان کرے کہ مَیں کُچھ جانتا ہُوں تو جَیسا جاننا چاہِیے وَیسا اَب تک نہیں جانتا۔ 3 ۳۔لیکِن اگر کوئی خُدا سے مُحَبَّت رکھتا ہَے تو خُدا اُسے جانتا ہَے۔ 4 ۴۔پس بُتوں کو نَذر کی گَئی چِیزیں کھانے کی نِسبت ہم جانتے ہَیں کہ بُت دُنیا میں کُچھ چِیز نہیں اور سِوا ایک کے اور کوئی خُدا نہیں ۔ 5 ۵۔ اگرچہ خواہ آسمان یا زمِین پر اَیسےکئی ہَیں جو خُدا کہلاتے ہَیں (چُنان٘چِہ یُوں تو بُہتیرے خُدا اور بُہتیرے خُداوَند ہَیں)۔ 6 ۶۔لیکِن ہمارے نزدِیک تو صِرْف ایک ہی خُداہَے یعنی باپ جِس کی طرف سے سب چِیزیں ہَیں۔ اور ہم بھی اُسی میں ہَیں ۔اور ایک ہی خُداوَندہَے یعنی یِسُوعؔ مسِیح جِس کے وسِیلے سے سب چِیزیں مَوجوُد ہُوئِیں اور ہم بھی اُسی کے وسِیلے سے ہَیں۔ 7 ۷۔لیکِن سب کو یہ عِلْم نہیں ۔ بلکہ بعض جِنھیں اَب تک بُت پرستی کی عادَت ہَے وہ اُن چِیزوں کو بُتوں کی قُربانی جان کر کھاتے ہَیں اور اُن کا ضمِیر کمزور ہونے کے سبب سے آلوُدہ ہوتا جاتا ہَے۔ 8 ۸۔کھانا ہمیں خُدا سے نہیں مِلائے گا۔ اگر نہ کھائیں تو ہمارا کُچھ نُقصان نہیں ۔اور اگر کھائیں تو کُچھ نَفْع نہیں۔ 9 ۹۔لیکِن ہوشیار رہو! اَیسا نہ ہو کہ تُمھاری یہ آزادی کمزوروں کے لیے ٹھوکر کا باعِث ہوجائے۔ 10 ۱۰۔کِیُونکہ اگر کوئی تُجھ صاحبِ عِلْم کو بُت خانے میں کھانا کھاتے دیکھے اور وہ کمزور شخْص ہو تو کیا اُس کا دِل بُتوں کی قُربانی کھانے پر دلیر نہ ہو جائے گا؟ 11 ۱۱۔غَرَض تیرے عِلْم کے سبب سے وہ کمزور شخْص یعنی وہ بھائی جِس کی خاطِر مسِیح مُؤا، ہلاک ہو جائے گا۔ 12 ۱۲۔پس تُم اِس طرح بھائِیوں کے گُنہگار ہو کر اور اُن کے کمزور ضمِی ر کو گھایل کر کے مسِیح کے گُنہگار ٹھہرتے ہو۔ 13 ۱۳۔اِس سبب سے اگر کھانا میرے بھائی کو ٹھوکر کھِلائے تو جب تک دُنیا قائِم ہَے مَیں ہر گز گوشت نہ کھاؤُں گا تا کہ اپنے بھائی کے لیے ٹھوکر کا باعِث نہ بَنُوں۔