باب ۱۰

1 ۱۔پس اَےبھائِیو! مَیں نہیں چاہتا کہ تُم اِس بات سے لاعِلْم رہو کہ ہمارے باپ دادا سب بادِل کے نِیچے تھے اور سب کے سب سَمَندر میں سے گُزر کر گَئے۔ 2 ۲۔ اور سب ہی نے اُس بادَل اور سَمَندر میں مُوسیٰؔ کا بَپتِسمہ لِیا۔ 3 ۳۔اور سب نے ایک ہی رُوحانی خُوراک کھائی۔ 4 ۴۔اور سب نے ایک ہی رُوحانی پانی پِیا کِیُونکہ وہ اُس رُوحانی چٹان میں سے پِیتے تھے جو اُن کے ساتھ ساتھ چلتی تھی اور وہ چٹان مسِیح تھا۔ 5 ۵۔ مگر خُدا اُن میں سے زیادہ تَر سے راضی نہ ہُوا۔ چُنان٘چِہ وہ بَیابان میں ڈھیر ہو گَئے۔ 6 ۶۔یہ باتیں ہمارے واسطے عِبرت ٹھہریں تا کہ ہم بُری چِیزوں کی خواہِش نہ کریں جَیسے اُنھوں نے کی۔ 7 ۷۔اور تُم بُت پرَست نہ بنو جِس طرح اُن میں سے کئی ایک بن گَئے تھے۔چُنان٘چِہ لکِھا ہَے کہ لوگ کھانے پِینے کو بَیٹھے۔ پِھر ناچنے کُودنے کو اُٹھے۔ 8 ۸۔اور ہم حرام کاری نہ کریں جِس طرح اُن میں سے بَعض نے کی اور ایک ہی دِن میں تَیئِس ہزار مارے گَئے۔ 9 ۹۔اور ہم مسِیح کی آزمائِش نہ کریں جَیسے اُن میں سے بعض نے کی اور سانپوں نے اُنہیں ہلاک کِیا۔ 10 ۱۰۔اور تُم مَت بُڑبُڑاؤ جِس طرح اُن میں سے بعض بُڑبُڑائے اور ہلاک کرنے والے کے ہاتھوں ہلاک کیے گَئے۔ 11 ۱۱۔اُن پر یہ باتیں عِبْرَت کے لیے واقِع ہُوئِیں اور ہم آخری زمانہ والوں کی نَصِیحَت کے واسطے لِکھی گَئِیں۔ 12 ۱۲۔پس جو کوئی اپنے آپ کو قائِم سمجھتا ہَے وہ خبردار رہے کہ گِر نہ پڑے۔ 13 ۱۳۔تُم کِسی ایسی آزمائِش میں نہیں پڑے جو دُوسروں پر کبھی نہ آئی ہو۔ لیکِن خُدا وفادار ہَے۔ وہ تُمھیں تُمھاری برداشت سے زیادہ آزمائِش میں پڑنے نہ دے گا بلکہ آزمائِش کے ساتھ نِکلنے کی راہ بھی پَیدا کر دے گا تا کہ تُم برداشت کر سکو۔ 14 ۱۴۔لِہٰذا اَے میرے پیارو! بُت پرستی سے بھاگو۔ 15 ۱۵۔مَیں تُمھیں عَقْل مَند جان کر ہم کلام ہُوں۔ پس جو مَیں کہتا ہُوں تُم آپ اُسے پرکھو۔ 16 ۱۶۔برکت کا وہ پِیالہ جِس پر ہم برکت چاہتے ہَیں کیا وہ مسِیح کے خُون کی شِراکت نہیں؟ وہ روٹی جو ہم توڑتے ہَیں کیا مسِیح کے بدَن کی شِراکت نہیں؟ 17 ۱۷۔چُونکہ روٹی ایک ہی ہَے، اِس لیے ہم جو بہت سے ہَیں ایک بدَن ہَیں کِیُونکہ ہم سب اُسی ایک روٹی میں شرِیک ہوتے ہَیں۔ 18 ۱۸۔اُن پر نظر کرو جو جِسْم کے اِعتِبار سے اِسرائیلی ہَیں۔کیا قُربانی کا گوشت کھانے والے قُربان گاہ کے شرِیک نہیں؟ 19 ۱۹۔پس کیا میرے کہنے کا یہ مطلب ہَے کہ بُتوں کی قُربانی کوئی چِیز ہَے، یا بُت کُچھ چِیز ہَے؟ 20 ۲۰۔نہیں ۔بلکہ یہ کہ جو قُربانی غَیر قَومیں گُزر انتی ہَیں وہ شَیاطِین کے لیے ہَیں نہ کہ خُدا کے لیے۔اور مَیں نہیں چاہتا کہ تُم شَیاطِین کے شرِیک ہو۔ 21 ۲۱۔ تُم خُداوَند کے پیالے اور شَیاطِین کے پیالے دونوں میں سےنہیں پی سکتے۔خُداوَند کے دستَر خوان اور شَیاطِین کے دستَر خوان دونوں میں شرِیک نہیں ہو سکتے۔ 22 ۲۲۔کیا ہم خُداوَند کی غَیرت کو جوش دِلاتے ہَیں؟ کیا ہم اُس سے زور آور ہَیں؟ 23 ۲۳۔سب چِیزیں رَوا تو ہَیں مگر سب چِیزیں مُفِید نہیں ۔سب چِیزیں رَوا تو ہَیں مگر ہر بات سب کی ترقی کا باعِث نہیں ہوتی۔ 24 ۲۴۔کوئی اپنی بہتری نہ ڈُھونڈے بلکہ دُوسرے کی۔ 25 ۲۵۔جو کُچھ قَصّـابوں کی دُکانوں میں بِکتا ہَے وہ کھاؤ اور دِینی تَجَسُّس کے سبب سے کُچھ نہ پُوچھو۔ 26 ۲۶۔کِیُونکہ زمِین اور اُس کی مَعمُوری خُداوَند کی ہَے۔ 27 ۲۷۔اگر بے اِیمانوں میں سے کوئی تُمھاری دَعوَت کرے اور تُم جانے پر راضی ہو تو جو کُچھ تُمھارے آگے رکھّا جائے اُسے کھاؤ اور دِینی تَجَسُّس کے سبب سے کُچھ نہ پُوچھو۔ 28 ۲۸۔لیکِن اگر کوئی تُم سے کہَے کہ یہ بُتوں کی قُربانی کا گوشت ہَے تو اُس کے جَتا دینے اور دِینی اِمتِیاز کے سبب سے نہ کھاؤ ۔ کِیُونکہ زمِین اور اُس کی مَعمُوری خُداوَند کی ہَے۔ 29 ۲۹۔دِینی اِمتِیاز سے میرا مطلب تیرا اِمتِیاز نہیں بلکہ اُس دُوسرے کا۔ بھَلا میری آزادی دُوسرے شخْص کے اِمتِیاز سے کِیُوں پرکھی جائے؟ 30 ۳۰۔پس اگر مَیں شُکْر کر کے کھاتا ہُوں تو جِس کھانے پر شُکْر کرتا ہُوں اُس کے سبب سے بدنام کِیُوں کِیا جاتا ہُوں؟ 31 ۳۱۔پس تُم کھاؤ یا پِیو یا جو کُچھ کرو سب خُدا کے جَلال کے لیے کرو۔ 32 ۳۲۔تُم نہ تو یہوُدِیوں کے لیے ٹھوکر کا باعِث بنو نہ یوُنانِیوں کے لیے اور نہ ہی خُدا کی کلِیسِیا کے لیے۔ 33 ۳۳۔چُنان٘چِہ مَیں بھی سب باتوں میں سب کو خُوش کرتا ہُوں اور اپنا نہیں بلکہ بہتیروں کا فائِدہ ڈُھونڈتا ہُوں تا کہ وہ نجات پائیں۔