باب

1 ۔ پانچویں نُبوّت بخلافِ مصر گیارہویں برس کے تیسرے مہینے کی پہلی تاریخ کو خداوند کا کلام مجھ پر نازل ہوا۔ اُس نے کہا کہ۔ 2 اے ابنِ بشر! شاہ مصر فرعون اور اُس کے انبوہ سے کہہ دے۔ تو اپنی بزرگی میں کس کی مانند ہے؟ 3 دیکھ۔ تو لبنان کا ایک دیودار تھا جس کی ڈالیاں خوبصورت تھیں اور قد بلند تھا اور جس کی چوٹی بادلوں کے درمیان پہنچی ہو ئی تھی۔ 4 پانی نے اُس کی پرورِش کی۔ اَور گہراؤ نے اُسے بڑھایا۔اُس کے دریا اُس جگہ کے چاروں طرف جاری تھے۔ جہاں کہ وہ لگایا گیا اَور اُس نے اپنے نالوں کو سَرزمین کے تمام درختوں تک پُہنچا دِیا۔ 5 اِس لئے سَرزمین کے تمام درختوں کی نِسبت اُس کا قد زِیادہ بُلند ہو گیا۔ اَور پانی کی فراوانی کے سبب سے اُس کی ڈالیاں دراز ہو گئیں۔ 6 اُس کی ڈالیوں میں ہَوا کے سب پرندوں نے اپنے گھونسلے بنائے۔ اَور اُس کی شاخوں کے نیچے سب دشتی حیوان بچّے دیتے تھے۔ اَور بُہت سی قوموں کے گروہ اُس کے سائے میں بستے تھے۔ 7 پس وہ اپنی عظمت میں اَور اپنی شاخوں کی درازی کے سبب سے خُوشنُما تھا کیونکہ اُس کی جڑوں کے پاس پانی کی کثرت تھی۔ 8 خُدا کے باغ کے دیودار بھی اُس کے ہم سَر نہ تھے۔ سَرو اُس کی شاخوں سے اَور بلُوط اُس کی ڈالیوں سے چھوٹے تھے۔ اَور خُدا کے باغ کا کوئی درخت خُوبصُورتی میں اُس کی مانند نہ تھا۔ 9 مَیں نے اُسے شاخوں کی فراوانی کے ذریعہ سے اِس قدر خُوبصُورت بنایا تھا کہ عدؔن کے جتنے درخت خُدا کے باغ میں تھے وہ سب اُس پر رَشک کرتے تھے۔ 10 اِس واسطے مالِک خُداوند فرماتا ہے۔ چُونکہ وہ قد آورہو گیا ہے اَور اپنی چوٹی بادلوں کے درمیان رکھ کر اپنی بُلندی پر مُتکبِّر ہو گیا ہے۔ 11 اِس لئے مَیں نے اُسے قوموں میں سے ایک زبردست کے ہاتھ میں کر دِیا ہے کہ وہ اُس کے ساتھ اچھّا سلُوک کرے۔ مَیں نے اُسے اُس کی شرارت کے سبب سے نِکال دِیا ہے۔ 12 اَور اجنبی لوگ جو قوموں میں ہَیبت ناک ہوں گے اُسے کاٹ ڈالیں گے اَور پھینک دیں گے۔ اُس کی شاخیں پہاڑوں پر اَور سب وادیوں میں گِر پڑیں گی۔ اَور اُس کی ڈالیاں مُلک کی تمام نہروں کے آس پاس توڑ دی جائیں گی۔ اَور دُنیا کی سب قومیں اُس کے سائے سے نِکل کر اُسے چھوڑ دیں گی۔ 13 ہَوا کے تمام پرندے اُس کے ٹُوٹے ہُوئے تنے میں بسیرا کریں گے۔ اَور سب دشتی جانور اُس کی شاخوں پر ہوں گے۔ 14 تاکہ کوئی درخت جو فراواں پانی پر لگا ہو اپنی بُلندی مر مغرُور نہ ہو ۔اَوراپنی چوٹی بادِلوں کے درمیان نہ رکھّے۔ اَور جو پانی سے پرورِش پاتا ہو وہ اپنی اُونچائی پر تکبُّر نہ کرے۔ کیونکہ وہ سب کے سب اُن بنی نوعِ اِنسان کے درمیان جو پاتال میں نیچے اُتر چُکے ہیں مَوت اَور زمین کے اَسفل کے حوالہ کِئے جائیں گے۔ 15 مالِک خُداوند یُوں فرماتا ہے۔ اُس کے عالم اَسفل میں اُترنے کے دِن مَیں نے گہراؤ سے اُس پر نَوحہ کروایا ۔ اَور اُس کی نہروں کو روک دِیا ۔ اَور پانی کی کثرت تھم گئی اَور مَیں نے اُس کے لئے لُبناؔن کو سِیاہ پوش کر دِیا۔ اَور میدان کے سب درخت اُس کے لئے غش میں آگئے۔ 16 جب مَیں نے اُسے پاتال میں اُترنے والوں کے ساتھ عالِم اَسفل میں ڈال دیا۔ تو اُس کے گِرنے کے شور سے مَیں نے قوموں کو لرزا دِیا۔ اَور عدؔن کے سب درخت اَور لُبناؔن کے چیدہ اَور نفیس درخت اَور جِتنے پانی جذب کرتے ہیں زمین کے اَسفل میں تسلّی کی تلاش میں جائیں گے۔ 17 وہ بھی اُس کے ساتھ عالِم اَسفل میں تلوار کے مقتُولوں کے درمیان چلے گئے۔ اَور یُونہی اُس کے مُعاہدین اَور وہ بھی جو قوموں کے درمیان اُس کے سائے میں بستے تھے۔ 18 تو شان اَور شوکت میں عدؔن کے درختوں کے درمیان کِس کی مانند ہے؟ دیکھ تُو عدؔن کےدرختوں کے ساتھ زمین کے اَسفل کے نیچے اُتارا گیا ہے۔ پس تو نامختون کے درمیان تلوار کے مقتُولوں کے ساتھ سوئے گا۔ یہی فِرعُونؔ اَور اُس کا تمام اَنبوہ ہے۔ (خُداوند کا فرمان ہے)۔