باب

1 راستی کے قوانین اگر آدمیوں میں جھگڑا ہو۔ اور وہ اِنصاف کے لئے آئیں۔ تو قاضی اُن کا فیصلہ کریں ۔ تو وہ سچے کو راست ٹھہرائیں ۔ اور گنہگار پر فتویٰ دیں۔ 2 اورا گر وہ گنہگار کو ڑے کھانے کے لائق ہو۔ تو وہ نیچے لٹایا جائے ۔ اور اُس کے گناہ کے مطُابق شُمار کر کے اُسے قاضی کے سامنے کوڑے لگائے جائیں۔ 3 چالیس تک کوڑے اُسے لگائے جائیں ۔ اور زیادہ نہیں ۔ ایسا نہ ہو کہ اگر اِس سے زیادہ کوڑے لگائے جائیں۔ تو تیرا بھائی تیری نگاہ میں حقیر ہو۔ 4 تُو گاہتے وقت بَیل کا منُہ نہ باندھ۔ 5 اگر کئی بھائی اکٹھے رہتے ہوں اور ایک اُن میں سے مر جائے اور وہ بے اولاد ہو۔ تو مرحو م کی بیوی باہر کسی اجنبی مرد سے بیاہی نہ جائے ۔ مگر اُس کا بھائی اُس سے خلوت کرے اور اُسے اپنی بیوی بنائے ۔ اور اپنے بھائی کے لئے نسل پیدا کرے ۔ 6 جو پہلا بیٹا اُس سے پیدا ہو۔وہ اُس کے مرحوم بھائی کے نام کو قائم رکھے گا ۔ تاکہ اِسرائیل میں سے اُس کا نام مٹ نہ جائے ۔ 7 اگر وہ مرد راضی نہ ہو کہ اپنے بھائی کی بیوی سے بیا ہ کر ے ۔ تو اُس کے بھائی کی عورت بزرگوں کے پاس شہر کے پھاٹک پر جائے اور کہے کہ میرے شوہر کے بھائی نے اِسرائیل میں اپنے بھائی کے نام کو قائم رکھنے سے انکار کیا ہے اور مجھے اپنی بیوی بنانے کے لئے راضی نہیں۔ 8 تب شہر کے بزرگ اُسے بُلائیں اور اُس کی بابت اُس سے گفتگو کریں ۔ اگر وہ کھڑا نہ ہو اور کہے کہ میَں اُسے لینے کے لئے راضی نہیں ۔ 9 تو اُس کے بھائی کی بیوی بزرگوں کے سامنے اُس کے نزدیک آئے اور اُس کے پاؤں سے اُس کی جوُتی اُتارے اور اُس کے منُہ پر تھوکے ۔ اور یُوں کہے ۔ کہ اُس مرد کے ساتھ جو اپنے بھائی کا گھر نہ بنائے ایسا ہی کیِا جائے گا۔ 10 اور بنی اِسرائیل میں اُس کا نام جُوتی اُتارے کا خاندان رکھا جائے گا۔ 11 اگر وہ مرد آپس میں ایک دُوسرے کے ساتھ لڑتے ہوں۔ اور ایک کی بیوی نزدیک آئے ۔ کہ اپنے شوہر کو اُس کے ہاتھ سے جو اُسے مار ررہا ہے، چھڑائے اور ہاتھ بڑھا کر اُس کی شرمگاہ کو پکڑے ۔ 12 تو تُو اُس کا ہاتھ ڈال اور اُس پر ترس نہ کر۔ 13 تُو اپنے تھیلے میں دو باٹ چھوٹا اور بڑا نہ رکھنا ۔ 14 اور نہ تیرے گھر میں دو پیمانے ایک چھوٹا اور ایک بڑا ہو۔ 15 بلکہ تیرا باٹ پُورا اور ٹھیک اور تیرا پیمانہ پُورا اور ٹھیک ہو۔ تاکہ اُس ملک میں جو خُداوند تیرا خُدا تجھے عطا کرتا ہے۔ تیرے ایام دراز ہوں۔ 16 کیونکہ اُن سب سے جو ایسا کرتے ہیں یعنی اُن سب سے جو ناراست کام کرتے ہیں خُداوند تیرے خُدا کو نفرت ہے 17 تُو یاد رکھ ۔ کہ جب تُو مصر سے نکلا تو راہ میں عمالیق نے تیرے ساتھ کیا کیِا۔ 18 وہ کیسے راہ میں تجھ سے ملا۔ اور جس وقت تُو تھکا ماندہ تھا۔ اُس نے تیرے پیچھے کے کمزور آدمیوں کو کیسے ہلاک کیا ۔ اور خُدا کا خوف نہ کھایا۔ 19 پس جب اُس ملک میں جو خُداوند تیرا خُدا میِراث کے طور پر تجھے عطا کرتا ہے ۔ کہ تُو اُس کا مالک بنے ۔ خُداوند تیرا خُدا تیرے اِردگرد کے سب دُشمنوں سے تجھے آرام بخشے ۔ تو تُو عمالیق کا ذکر تک آسمان کے نیچے سے مِٹا دے۔ یہ مت بھُولنا۔