باب

1 طلاق کی بابت اگر کوئی مرد کسی عورت کو لے اور اُس کا شوہر بن جائے ۔ اور بعد اِزاں کسی عیب کے باعث اُس سے نفرت کرے۔ اور طلاق نامہ اُسے لکھ کر دے ۔ اور گھر سے اُسے نکالے ۔ 2 اور اُس کے گھر سے نکل کر دُوسرے مرد کی بنے۔ 3 اوروہ دوُسرا مرد بھی اُس سے نفرت کرے اور طلاق نامہ لکھ کر اُسے دے اور اپنے گھر سے اُسے نکالے ۔یا وہ دُوسرا مرد جس نے اُسے اپنی بیوی بنایا، مر جائے۔ 4 تو اُس کے پہلے شوہر کے لئے جس نے اُسے طلاق دی تھی ۔ یہ جائز نہیں کہ اُس عورت کو اُس کے ناپاک ہونے کے بعد پھر لے کر اپنی بیوی بنارکھے ۔ کیونکہ یہ خُداوند کے حضوُر مکرُوہ ہے۔ پس تُو اُس ملک میں جو خُداوند تیرا خُدا میِراث کے طور پر تجھے دیتا ہے ۔ گنُاہ نہ ہونے دے۔ 5 دردمندی کے فرائض اگر کسی مرد نے کسی عورت سے نیا بِیاہ کیا ہو۔ تو وہ فوج میں نہ جائے نہ اُس پر کسی کام کا بوجھ ڈالا جائے۔ بلکہ ایک برس تک وہ اپنے گھر میں فارغ رہے۔ اور اپنی بیوی کو جو اُس نے کی ہے ، خُوش رکھے۔ 6 کوئی شخص چکی یا اُس کے اُوپر کے پاٹ کو گروی نہ رکھے ۔ یہ تو گویا جان کو گروی رکھنا ہے۔ 7 اگر کوئی انسان پایا جائے جو اپنے بھائیوں یعنی بنی اِسرائیل میں سے کسی کو چُرا لے گیا اور اُسے غلام بنایا یا بیچ دِیا ۔ تو چُرانے والا مار ڈالا جائے تُو اِس شرارت کو اپنے درمیان سے دفع کر ۔ 8 برص کی بیماری کی بابت خبردار رہنا ۔لاویوں کے کاہِن جو کچھ تجھے سِکھائیں اُس سب پر کوشش سے عمل کر ۔ 9 یاد کر کہ جب تم مصر سے نکلے تو راہ میں خُداوند تیرے خُدا نے مریم سے کیا کیِا۔ 10 جب تُو اپنے ہمسائے کو کچھ قرض دے تو اُس سے گرو لینے کے لئے اُس کے گھر میں نہ گھُسنا ۔ 11 بلکہ باہر کھڑا رہ ۔ اور وہ تیرے پاس گرو باہر نکال لائے ۔ 12 اگر وہ آدمی غریب ہو ۔ تو اُس کا رہن تیرے پاس رات نہ رہے۔ 13 بلکہ جب سُورج غرُوب ہونے کو ہو تو اُسے واپس دے ۔ تاکہ وہ اپنے کپڑے میں سوئے اور تجھے برکت دے۔ تو یہ خُداوند تیرے خُدا کے آگے تیرے لئے راستبازی شُمار ہوگی۔ 14 تُو غریب اور مسکین کی مزدُوری دینے سے انکار نہ کر ۔ خواہ وہ تیرا بھائی ہو یا اُن پردیسیوں میں سے ہو۔ جو تیرے ملک میں پھاٹکوں کے اندر ہیں ۔ 15 بلکہ تُو اُس کی مزدُوری اُسی دِن سُورج دُوبنے سے پہلے اُسے دے ۔ کیونکہ وہ مسکین ہے اور اُسی سے اپنا گزُارہ کرتا ہے ۔ ایسا نہ ہو کہ وہ تیرے خلاف خُداوند کے آگے چلائے اور یہ تجھ پر گناہ ہو۔ 16 لڑکوں کے بدلے باپ نہ مارے جائیں اور نہ باپ کے بدلے بیٹے مارے جائیں۔ پر ہر ایک آدمی اپنے ہی گناہ کے بدلے مارا جائے ۔ 17 تُو پردیسی اوریتیم کا مقُدمہ مت بگاڑ ۔ اور نہ بیوہ کا کپڑا گروی لے۔ 18 اور یاد رکھ کہ تُو مصر میں آپ غلام رہا۔ اور خُداوند تیرے خُدا نے تجھے وہاں سے چھڑایا۔ اِس لئے میَں تجھے حکم دیتا ہوں کہ تُو یُوں ہی کر۔ 19 جب تُو اپنے کھیت میں غلہ کاٹے ۔ اور بھُول کر ایک پُولا کھیت میں چھوڑے ۔ تو اُسے لینے کے لئے مت جا ۔ وہ پردیسی اور یتیم اور بیوہ کے لئے رہے۔تاکہ خُداوند تیرا خُدا تیرے ہاتھ کے سارے کام میں برکت دے ۔ 20 جب تُو اپنے زیتون کے درخت کو جھاڑے تو جو شاخوں میں رہ جائے اُسے پھر نہ لے۔ وہ پردیسی اور یتیم اور بیوہ کے لئے رہے۔ 21 جب تُو اپنے انگوروں کو جمع کرے ۔ تو جو باقی رہے اُسے پھر نہ لے ۔ وہ پردیسی اور یتیم اور بیوہ کے لئے ہوگا۔ 22 اور یاد رکھ کہ تُو مصر میں غلام رہا ۔ اِس لئے میَں تجھے حکم دیتا ہوں۔ کہ تُو یُوں ہی کر۔