باب

1 اگر تُو اپنے بھائی کے بَیل یا بھیڑ کو بھٹکا ہُؤا دیکھے ۔ تو اُس سے رُوپوشی نہ کر ۔ بلکہ اُسے اپنے بھائی کے پاس پہنچا دے ۔ 2 اگر تیرا بھائی تیرے نزدیک ہے نہ رہتا ہو ۔ یا تُو اُسے نہ جانتا ہو۔ تو تُو اُسے اپنے گھر میں لے آ اور وہ تیرے پاس رہے ۔ جب تک کہ تیرا بھائی اُس کی تلاش نہ کرے ۔ تب تُو اُسے واپس کر دے ۔ 3 ایسا ہی تُو اُس کے گدھے اور اُس کے کپڑے سے کر ۔ اور اپنے بھائی کی کسی گمشدہ چیز سے جِسے تُو پائے ۔ تجھ پر واجب نہیں کہ تُوا ُس سے رُوپوشی کرے ۔ 4 اور اگر تُو اپنے بھائی کے گدھے یا بَیل کو راہ میں گرا ہُؤا دیکھے ۔تو اُس سے روپوشی نہ کر ۔ بلکہ اُسے اُٹھانے میں اُس کی مدد کر۔ 5 کوئی عورت مرد کا لباس نہ پہنے اور نہ مرد عورت کا لباس پہنے ۔ کیونکہ جِتنے ایسا کرتے ہیں خُداوندتیرا خُدا اُ ن سب سے نفرت کرتا ہے۔ 6 اگر تُو راہ چلتے ہُوئے زمین پر یا درخت پر کسی پرندے کا گھونسلا پائے۔ اور اُس میں بچے یا انڈے ہوں اور ماں بچوں پر یا انڈوں پر بیٹھی ہُوئی ہو ۔ تو تُو بچوں کو ماں سمیت نہ پکڑ ۔ 7 بلکہ تو ماں کو چھوڑ دے اور بچوں کو اپنے لئے پکڑ۔تاکہ تیرا بھلا ہو۔ اور تُو بہت دِن زندہ رہے۔ 8 اگر تُو اپنا گھر بنائے تو چھت کی چاروں طرف دیوار بنا تاکہ تیرا گھر خُونی نہ ٹھہرے۔ جب کوئی وہاں سے گر پڑے۔ 9 تُو اپنے تاکستان میں دو طرح کا بیج نہ بو۔ ایسا نہ ہو۔ کہ جو بیج تُو نے بویا ہے اور تاکستان کا حاصل دونوں ناپاک ہو جائیں ۔ 10 تُو ہل میں بَیل کے ساتھ گدھا نہ جوت ۔ 11 تُو اُون اور سُوت کا مِلا ہُؤا کپڑا نہ پہن ۔ 12 تُو اپنے اُس پیراہن کے چاروں کونوں میں جِسے تُو اوڑھتا ہے ، جھالر لگا۔ 13 نکاح کے خلاف جرائم اگر کوئی کسی عورت کو بیوی بنائے ۔ اور اُس سے خلوت کرے۔ پھر اُس سے نفرت کرے۔ 14 اور اُس کی بابت شرم کی باتیں بولے اور اُسے بدنام کرے اور کہے ۔ میَں نے اِس عورت سے بیاہ کیِا ۔ مگر جب میَں اُس کے نزدیک گیا ۔ تو میَں نے اُسے کنُواری نہ پایا ۔ 15 تو اُس لڑکی کا باپ اور اُس کی ماں اُس کے کنُوارپن کی نِشانیاں لے کر شہر کے بزرگوں کے پاس پھاٹک پر نکل آئیں۔ 16 اور اُس کا باپ بزرگوں سے کہے ۔ کہ میَں نے اِ س مرد کو اپنی بیٹی بیِاہ دی اور یہ اُس سے نفرت کرتا ہے ۔ 17 اور اِس نے شرم کی باتیں اُس کے ذمے لگائیں اور کہا ۔ کہ میَں نے تیری بیٹی کو کنُواری نہیں پایا چُنانچہ میری بیٹی کے کنُوار پن کی یہ نِشانیاں ہیں۔ اور وہ اُس کپڑے کو شہر کے بزرگوں کے آگے بچھا دیں۔ 18 تب شہر کے بزرگ اُس مرد کو گرفتار کر کے کوڑے لگائیں۔ 19 اور وہ اُس پر چاندی کے سو مثقا ل تاوان لگائیں ۔ اور اُس لڑکی کے باپ کو دیں ۔ کیونکہ اُس نے ایک اِسرائیلی کنُواری کی بابت شرم کی باتیں مشہور کیں ۔ اور وہ اُس کی بیوی رہے گی۔ اور وہ اُسے اپنی عمر بھر طلاق نہ دے سکے گا۔ 20 پر اگر وہ بات سچ ہو ۔ اور لڑکی میں کنُوار پن نہ پایا گیا ۔ 21 تو وہ اُس لڑکی کو اُس کے باپ کے گھر کے پھاٹک پر نکال لائیں ۔ اور اُس شہر کے تمام رہنے والے اُسے سنگسار کریں ۔ یہاں تک کہ وہ مر جائے ۔ کیونکہ اُس نے اپنے باپ کے گھر میں بدکاری کرکے اِسرائیل کے درمیان شرارت کی۔ پس تُو اِس بدی کو اِسرائیل سے دُور کر۔ 22 اگر کوئی مرد کسی بیاہی ہوئی عورت سے صبحت کرتا ہؤاپکڑا جائے تو دونوں قتل کئے جائیں ۔ یعنی وہ مرد جس نے اُس عورت سے صحبت کی ۔ اور وہ عورت بھی۔تُو اِس بدی کو یُوں اِسرائیل سے دُور کر ۔ 23 اگر کوئی کنُواری لڑکی کسی مرد کے ساتھ بیاہی گئی ہے ۔ اور کوئی دُوسرا مرد اُسے شہر میں پاکر اُس سے صحبت کرے۔ 24 تو تم اُن دونوں کو اُس شہر کے پھاٹک پر نکال لاؤ ۔ اور اُنہیں سنگسار کرو ۔ یہاں تک کہ دونوں مر جائیں ۔ لڑکی کو اِس لئے کہ وہ شہر میں تھی اور نہ چِلائی ۔ اور مرد کو اِس لئے کہ اُس نے اپنے ہمسائے کی بیوی کو رُسوا کیِا ۔ تُو اِس بدی کو یُوں اپنے درمیان سے دُور کر ۔ 25 اور اگر کسی مرَد نے بیاہی ہُوئی لڑکی کو میدان میں پایا اور اُس سے جبراً صحبت کی ۔ تو صرف وہی مرد جس نے صحبت کی ، مار ڈالا جائے ۔ 26 اور لڑکی سے کچھ نہ کیِا جائے ۔ کیونکہ اُس کا گناہ واجب القتل نہیں ۔ اور یہ حال ایسا ہے ۔ جیسے کوئی مرد اپنے ہمسائے پر حملہ کرے اور اُسے مار ڈالے ۔ پس یہ امر بھی ویسا ہی ہے ۔ 27 کیونکہ اُس نے اُسے میدان میں پایا۔ اور وہ بیاہی ہُوئی لڑکی چِلائی ۔لیکن کوئی نہ تھا جو اُسے بچائے ۔ 28 اگر کوئی مرد کسی کنُواری لڑکی کو پائے جو بِیاہی ہوئی نہیں ۔ اور اُس سے جبراً صحبت کرے ۔ اور و ہ پکڑے جائیں۔ 29 تو یہ مرد لڑکی کے باپ کو پچاس مِثقال چاندی دے ۔ اور وہ اُس کے رُسوا ہونے کے بدلے میں اُس کی بیوی ہوگی اور وہ اُسے زندگی بھر طلاق نہ دے سکے گا۔ 30 کوئی مرد اپنے باپ کی بیوی سے بیاہ نہ کرے اور اپنے باپ کا پردہ نہ کھولے۔