باب

1 مختلف قوانین اگر اُس ملک میں جو خُداوند تیراخُدا تجھے میِراث کے طور پر تجھے دے گا۔ کسی مقتُول کی لاش میدان میں پائی جائے ۔ اور معلوم نہ ہو کہ کس نے اُسے قتل کیِا ۔ 2 تب تیرے بزرگ اور قاضی باہر نکلیں ۔ اور وہاں سے اُن شہروں تک جو مقتُول کے گرد ہیں ناپیں۔ 3 تو جو شہر سب سے نزدیک ہو۔ اُس کے بزرگ ایک بچھیا لیں ۔ جس نے ہل نہیں کھینچا اور جوُئے کے نیچے نہیں آئی۔ 4 تو اُس شہر کے بزرگ اُسے ایک ایسی ناہموار پتّھریلی وادی میں جس میں ہل نہیں چلایا گیا اور بیج نہیں بویا گیا لے جائیں اور وہاں پر اُس بچھیا کی گردن توڑ ڈالیں ۔ 5 تب کاہِن بنی لاوی نزدیک آئیں ۔ کیونکہ خُداوند نے اُنہیں چُن لیِا ہے کہ اُس کی خدمت کریں اور خُداوند کے نام سے برکت دیں اور اُن کے کلام سے سب جھگڑا اور سب مار پیِٹ کا فیصلہ ہو ۔ 6 اور اُس شہر کے جو مقتُول کے قریب ہے سب بزرگ اُس بچھیا کے اُوپر جس کی گردن وادی میں توڑی گئی ہے اپنے ہاتھ دھوئیں۔ 7 اور سنجیدگی کے ساتھ اِقرار کریں کہ ہمارے ہاتھوں نے یہ خُون نہیں کیِا اور ہماری آنکھوں نے اُسے نہیں دیکھا ۔ 8 اَے خُداوند اپنی قوم اِسرائیل کو معُاف کر جِسے تُو نے چھڑایا ہے ۔ اور بے گناہ کے خُون کا جرم اپنی قوم اِسرائیل کے درمیان نہ رہنے دے ۔ تب وہ خُون اُنہیں بخشا جائے گا۔ 9 پس جب تُو وہی کرے جو خُداوند کی نگاہ میں راست ہے تو تُو بے گناہ کے خُون کا جرُم اپنے درمیان سے دُور کرے گا۔ 10 جب تُو اپنے دُشمنوں سے جنگ کرنے کے لئے خُروج کرے اور خُداوند تیرا خُدا اُنہیں حوالے کر دے ۔ اور تُو اُنہیں اسیر کر لائے۔ 11 اور تُو اسیروں میں کوئی خُوبصورت عورت دیکھے ۔ اور تیری خواہش ہو کہ تُو اُسے اپنی بیوی بنائے ۔ 12 تو تُو اُسے اپنے گھر میں لا۔ اُس کا سر منُڈوا اور اُس کے ناخن کٹوا ۔ 13 اور اپنی اسیری کے کپڑے اُتارے اور تیرے گھر میں رہے اور ایک مہینہ اپنے باپ اور اپنی ماں کے لئے ماتم کرے بعد اِس کے تُو اُس کے ساتھ خلوت کر ۔ اور اُس کا شوہر بن اور وہ تیری بیوی بنے ۔ 14 پھر اگر تُو اُس سے خُوش نہ ہو ۔ تو اُسے آزاد چھوڑ دے ۔ تُواُسے چاندی کے عوض نہ بیچ۔ اور نہ زبردستی سے اُس پر ظلم کر ۔ کیونکہ تُو نے اُسے ذلیل کیِا۔ 15 اگر کسی مرَد کی دو بیویاں ہوں۔ ایک محبُوبہ اور دُوسری غیر محبُوبہ۔ اور محبوبہ اور غر محبونہ دونوں کے لڑکے ہوں ۔ اور پہلوٹھا بیٹا غیر محبُوبہ سے ہو ۔ 16 تو جب اپنی میِراث اپنے بیٹوں میں تقسیم کرےتب اُسے جائز نہ ہوگا۔ کہ وہ پہلوٹھا ہونے کا حق محبُوبہ کے بیٹے کو دے ۔ بجائے غیر محبُوبہ کے اُس بیٹے کے جو پہلوٹھا ہے۔ 17 بلکہ وہ غیر محبُوبہ کے بیٹے کو پہلوٹھا تسلیم کرےاور اُسے اپنے سب مال میں سے دو حِصے دے۔ کیونکہ وہ اُس کی شہزوری کا پہلا پھل ہے اور پہلوٹھا ہونے کا حق اُسی کا ہے۔ 18 اگر کسی آدمی کا نافرمان اور سرکش بیٹا ہو۔ جو اپنے باپ کا حکم یا اپنی ماں کا حکم نہیں مانتا ۔ اوروہ اُس کی تادیب کرتے ہیں پر وہ اُن کی نہیں سُنتا۔ 19 تو اُس کا باپ اور اُس کی ماں اُسے پکڑیں ۔ اور اُس جگہ کے پھاٹک پر شہر کے بزرگوں کے پاس اُسے باہر لے جائیں۔ 20 اور وہ دونوں شہر کے بزرگوں سے کہیں ۔ کہ یہ ہمار ا نافرمان اور سرکش بیٹا ہے جو ہمار ا حکم نہیں مانتا اور پیٹُو اور شرابی ہے ۔ 21 تو شہر کے سب لوگ اُسے سنگسار کریں ۔یہاں تک کہ وہ مر جائے ۔ اور تُو اِس شرارت کو اپنے درمیان سے دفع کر ۔ تاکہ کل اِسرائیل سُنے اور خوف کھائے۔ 22 اگر کسی شخص نے واجب الموت جرُم کیِا ہو۔ اور اُسے قتل کیِا گیا ہو۔ اور وہ دار پر لٹکایا گیا ہو۔ 23 تُو اُس کی لاش دار پر رات نہ رہے ۔ بلکہ اُسی دِن اُسے دفن کر۔ کیونکہ جو لٹکایا گیا وہ خُدا کی طرف سے ملعون ہے۔ تُو اُس ملک کو جو خُداوند تیرا خُدا تجھے میِراث کے طور پر دیتا ہے ، ناپاک نہ کر۔