باب

1 احکام جنگ جب تُو اپنے دُشمنوں کے ساتھ جنگ کرنے کو خروج کرے اور تُو دیکھے کہ گھوڑے اور گاڑیاں لشکر سمیت تجھ سے زیادہ ہیں۔ تو تُو اُن سے خوف نہ کر ۔ کیونکہ خُداوند تیرا خُدا جو تجھے ملک ِمصر سے باہر نکال لایا تیرے ساتھ ہے۔ 2 اور جب جنگ ہونے کے قریب ہو تو کاہِن سامنے آکھڑا ہو اور لوگوں سے مخاطب ہو۔ 3 اور اُن سے کہے ۔سُن اے اِسرائیل ! آج تم اپنے دُشمنوں سے جنگ کرنے کے لئے آگے چلتے ہو ۔ تمہارا دِل ہراساں نہ ہو۔ اور تم خوف نہ کرو۔ اور نہ کانپو۔ اور اُن کے سامنے سے دہشت نہ کھاؤ۔ 4 کیونکہ خُداوند تمہارا خُدا تمہارے ساتھ چلتا ہے تاکہ تمہارے لئے تمہارے دُشمنوں سے جنگ کرے اور تمہیں چھڑائے ۔ 5 تب جو منصب دار ہیں وہ لوگوں سے کلام کر کے کہیں گے ۔ کہ اگر کسی آدمی نے نیا گھر بنایا ہو۔ اور اُسے مخصوص نہیں کیِا۔ تو وہ چلا جائے اور اپنے گھر کو واپس ہو۔ ایسا نہ ہو کہ وہ لڑائی میں مارا جائے اور دُوسر ا اُسے مخصوص کرے۔ 6 اگر کسی آدمی نے تاکستان لگایا ہو اور اُس کا پھل نہیں کھایا تو وہ چلا جائے ۔ اور اپنے گھر کو واپس ہو ایسا نہ ہو کہ وہ لڑائی میں مارا جائے اور دُوسرا آدمی اُسے کھائے ۔ 7 اور اگر کسی آدمی نے عورت سے منگنی کی ہو اور اُس سے بیاہ نہیں کیِا ۔ تو وہ چلا جائے اور اپنے گھر کو واپس ہو ایسا نہ ہو کہ وہ لڑائی میں مارا جائے اور دُوسرا مرَد اُس کی عورت کو لے۔ 8 تب منصب دار لوگوں سے دوبارہ مخاطب ہو کر کہیں۔ کہ اگر کوئی آدمی خوف زدہ اور بزدل ہو تو وہ چلاجائے اور اپنے گھر کو واپس ہو ایسا نہ ہو کہ اُس کے بھائیوں کے دِل اُس کے دِل کی طرح پگھل جائیں۔ 9 اور جب منصب دار لوگوں سے یہ کہہ چُکیں۔ تو لشکر کے سردار اپنے لوگوں کو جنگ کے لئے تیار کریں۔ 10 اور جب تُو جنگ کرنے کے لئے کسی شہر کے نزدیک جائے تو پہلے اُس سے صلح کی خواہش کر۔ 11 اگر وہ صلح منظور کریں اور پھاٹک تیرے لئے کھول دیں ۔ تو جتنے لوگ جو اُس میں رہتے ہیں وہ سب تیرے باجگزار ہوں گے اور تیری خدمت کریں گے۔ 12 اگر وہ تجھ سے صلح نہ کریں ۔ بلکہ تجھ سے جنگ شُروع کریں۔تب تُو اُس کا محاصرہ کرے۔ 13 اور خُداوند تیرا خُدا اُسے تیرے ہاتھ میں دے دے گا۔ اور تُو سب مرَدوں کو تلوار کی دھار سے قتل کر ۔ 14 مگر عورتیں اور بچے اور چوپائے اور اُس شہر کی سب لوُٹ کو اپنے لئے لے اور اپنے دُشمنوں کی تمام غنیمت کو لے لے جو خُداوند تیرے خُدا نے تجھے دی ہے۔ 15 اور اِسی طرح تُو اُن سب شہروں سے کر ، جو تجھ سے بہت دُور ہیں اور جو اِن قوموں کے شہروں میں سے نہیں۔ 16 لیکن اُن قوموں کے شہروں میں سے جِنہیں خُداوند تیر اخُدا تیری میِراث کر دے گا ۔ تُو کسی ذی روح کو زندہ نہ رہنے دے ۔ 17 بلکہ تُو اُنہیں ضُرور قتل کر یعنی حتیوں اور اموریوں اور کِنعانیوں اور فرزّیوں اور حویوں اور یبُوسیوں کو۔ جیسا کہ خُداوند تیرے خُدا نے تجھے حکم دِیا ۔ 18 ایسا نہ ہو کہ وہ اپنے مکرُوہ کاموں کی مانند جو اُنہوں نے اپنے معبُودوں کے لئے کئے ، تمہیں بھی کرنا سِکھائیں ۔ اور یُوں تم خُداوند اپنے خُدا کے خلاف گناہ کرو۔ 19 اور اگر تُو کسی شہر کا بہت مدت تک محاصرہ کئے رہے ۔تاکہ لڑائی کر کے اُسے فتح کرلے تُو کلہاڑا چلا کر اُس کے درختوں کو برباد نہ کر ۔ کیونکہ تُو اُن سے کھائے گا ۔ پس اُنہیں نہ کاٹ ۔ کیونکہ میدان کا درخت اِنسان تو نہیں کہ تُو اُس کا محاصرہ کرے ۔ 20 لیکن جس درخت کو کہ تُو جانتا ہے کہ وہ کھانے کے کام کا نہیں ۔ اُسے برباد کر اور کاٹ ڈال ۔ اور اس شہر کے خلاف جس کے ساتھ تُو لڑتا ہے ۔ محاصرہ کے لئے مورچہ بنا جب تک کہ تُو اُسے لے نہ لے۔