باب

1 قادس سے ارنون کا سفر تب ہم لوٹے اور بُحرِ قُلزم کی راہ بیِابان میں آئے۔جیسا کہ خُداوندنے مجھے فرمایا تھا اور بہت دِنوں تک کوہِ شیعر کے گرِد پھرتے رہے۔ 2 تب خُداوند نے مجھ سے کلام کر کے فرمایا۔ 3 کہ تم اِس پہاڑ کے گرِد کافی مدُت تک پھر چُکے ہو۔ اب شمال کی طرف جاؤ۔ 4 اور تو لوگوں کو حکم کراوراُن سے کہہ کہ تم اپنے بھائیوں بنی عیسو کی حد میں سے ، جو شیعر میں رہتے ہیں گزُرو گے۔ اور وہ تم سے خوفزدہ ہوں گے۔ لہٰذا تم بڑی خبر داری کرو۔ 5 تم اُنہیں نہ چھیڑو ۔ کیونکہ اُن کے ملک میں سے میَں تمہیں قدم بھر بھی نہیں دُوں گا ۔اِس لئے کہ کوہِ شعیر میَں نے عیسو کو میِراث میں دِیا ہے۔ 6 تم نقدی دے کر اُن سے خُوراک مول لو اور کھاؤ ۔ اور چاندی دے کر پانی خریدو اور پئیو۔ 7 کیونکہ خُداوند تیرے خُدا نے تیرے ہاتھ کے سارے کاموں میں تجھے برکت دی ۔ اُس نے اِس عظیم بیابان میں تیرا کوُچ کرنا جانا۔ اِن چالیس برسوں میں خُداوند تیرا خُدا تیرے ساتھ تھا اور تجھے کسی چیز کی کمی نہ ہوئی۔ 8 تب ہم اپنے بھائیوں بنی عیسو کے پاس سے جو شیعر میں رہتے ہیں ۔ عرابہ کی راہ ۔ایلات اور عصیون جابر سے ہو کر گزُرے ۔ پھر ہم لوٹے اور بیابان کی راہ میں کوُچ کیا ۔ 9 تب خُداوندنے مجھے فرمایا کہ موآبیوں کو دُکھ نہ دے اور نہ جنگ میں اُن کا مقُابلہ کر۔ کیونکہ اُن کی سرزمین میں سے میَں تجھے کچھ میِراث نہ دُوں گا ۔ کیونکہ میَں نے بنی لوط کو عار میِراث دے دِیا ہے۔ 10 اور پہلے وہاں ایمیم رہتے تھے اور وہ عناقیم کی طرح زور آور ۔ کثیر التعداد اور دراز قد تھے ۔ 11 اور وہ عناقیم کی مانند رفائیم سمجھے جاتے تھے ۔ لیکن موآبی اُنہیں ایمیم کہتے تھے ۔ 12 اور شیعر میں پہلے حوری رہتے تھے ۔ اُنہیں بنی عَیسو نے نکال دِیا اور اپنے سامنے سے نابُود کیِا اور اُن کی جگہ میں آپ بسے جیسے بنی اِسرائیل نے اپنی میِراث کی اُس سرزمین میں کیِا جو خُدوند نے اُنہیں عطا کی۔ 13 اب تم اُٹھو اور وادی زرد کے پار جاؤ۔ تب ہم وادی زرد کے پار گئے۔ 14 اور ہمارے قادس برنیع سے روانہ ہونے کے وقت سے لے کر وادی زرد کے پار جانے تک اَڑتیس برس کا عرصہ تھا اِس مدُت میں خیمہ گاہ میں سب جنگی مرد مرَ گئے ۔ جیسے خُداوند نے اُن کی بابت قسم کھائی تھی۔ 15 اور خُداوند کا ہاتھ اُن کے خلاف تھا ۔ تاکہ اُنہیں خیمہ گاہ سے فنا کرے ۔ یہاں تک کہ وہ خاتمہ کو پہنچے۔ 16 پس جنگی مرَد قوم میں سے جاتے رہے اور مرَ گئے ۔ 17 تو خُداوند نے مجھ سے کلام کر کے فرمایا کہ ۔ 18 تُو آج عار میں سے جو موآب کی سرحد ہے ، گزُرے گا۔ 19 جب تُو بنی عموُن کی سرَحد کے نزدیک پہنچے تو اُنہیں دُکھ نہ دینا اور نہ اُنہیں چھیڑنا ۔ کیونکہ بنی عمون کی سرزمین سے میَں تجھے کوئی میِراث نہ دُوں گا۔ کیونکہ میَں نے وہ بنی لوط کو میِراث دے دی ہے۔ 20 اور وہ بھی رفائیم کی سرَزمین سمجھی جاتی تھی۔ کیونکہ پہلے وہاں رفائیم رہتے تھے اور بنی عموُن اُنہیں زَمز میم کہتے تھے۔ 21 اور وہ لوگ عناقیم کی طرح زور آور کثیر التعداد اور دراز قد تھے ۔ خُداوند نے اُنہیں اُن کے سامنے سے ہلاک کر دِیا ۔ تو اُنہوں نے اُنہیں نکال دِیا اور اُن کی جگہ میں آپ رہنے لگے۔ 22 جس طرح اُس نے بنی عیسو کے لئے کیِا تھا جو شعیر میں مقُیم ہیں کہ اُن کے سامنے سے حوریوں کو ہلاک کر دِیا تو اُنہوں نے اُنہیں دفع کیِا۔اور اُن کی جگہ میں آج تک رہتے ہیں۔ 23 اور کفتوریوں نے کفتُورہ سے نکل کر عویم کو جو اپنے دیہات میں غزہ تک رہتے تھے ہلاک کردِیا ۔ اور اُن کی جگہ میں بسنے لگے ۔ 24 پس اُٹھو۔ کُوچ کرو اور وادی ارنوُن کے پار چلو۔ دیکھ۔ میَں نے سیِحون ، اموری، حسبُون کے بادشاہ اور اُس کی سرزمین کو تیرے ہاتھ میں دے دِیا ہے ۔ پس تُو اُس کی مملکت لینا شُرو ع کر۔ اور اُس کے ساتھ لڑائی کر ۔ 25 اور آج کے دِن میَں تیرا خوف اور رُعب آسمان کے نیچے کی قوموں پر ڈالنا شُروع کرُوں گا ۔ تاکہ جب وہ تیری خبر سُنیں گی تو تیرے سامنے ڈر جائیں گی اور کانپیں گی۔ 26 سیحون پر فتح تب میَں نے قدیمات کے بیابان سے حسبُون کے بادشاہ سیِحون کے پاس ایلچیوں کو بھیجا ۔ جو صُلح کی بات کر کے کہیں ۔ 27 کہ مجھے اپنی سرَزمین کی راہ سے گزُرنے دے۔ میَں رستے پر چلا جاؤں گا اور اپنے دہنے یا بائیں ہاتھ نہ مڑوں گا ۔ 28 تُو چاندی کے عوض مجھے خوراک بیچ تو میں کھاؤں گا اور چاندی کے بدلے پانی مجھے دے تو میَں پئیوں گا۔فقط مجھے پاؤں پاؤں نکل جانے دے۔ 29 جس طرح بنی عیسو نے جو شعیر میں رہتے ہیں۔ اور موآبیوں نے جو عار میں بستے ہیں ہمارے ساتھ کیِا ۔ یہاں تک کہ میں یردن کے پاس اُس ملک میں جاؤں جو خُداوند ہمارا خُدا ہمیں دے گا ۔ 30 مگر حسبُون کے بادشاہ سیِحون نے ہمیں اپنے ملک سے گزُر کر جانے دینے سے انکار کیِا ۔ کیونکہ خُداوند تیرے خُدا نے اُس کے مزاج کو کڑا اور اُس کے دِل کو سخت کیِا ۔ تاکہ اُسے تیرے ہاتھ میں دے دے۔ جیسا تُو آج دیکھتا ہے۔ 31 تب خُداوند نے مجھے فرمایا۔ دیکھ میَں نے سیِحون اور اُس کے ملک کو تیرے ہاتھ میں دیناشُروع کیِا ۔ تُو اِسے قبضہ میں لینا شُروع کر اوراُس کے ملک کا وارث بن۔ 32 تب سیِحون اپنی ساری قوم سمیت یہص پر ہمارے خلاف لڑنے کو نکلا۔ 33 اور خُداوند ہمارے خُدا نے اُسے ہمارے ہاتھوں میں کر دِیا ۔ تب ہم نے اُسے اوراُس کے بیٹوں کو اور اُس کی ساری قوم کو قتل کیِا ۔ 34 اور اُسی وقت ہم نے اُس کے تمام شہروں کو لے لیِا ۔ اور ہر ایک شہر کے آدمیوں اور عورتوں اور بچوں کو ہلاک کیِا ۔ ہم نے کسی کو باقی نہ چھوڑا ۔ 35 لیکن چوپایوں کو ہم نے اپنے لئے غنیمت کر کے پکڑا اُن شہروں کی لوُٹ سمیت جو ہم نے لئے تھے۔ 36 عروعیر سے لے کر جووادی ارنُون کے کنارے پر ہے اور اُس شہر سے لے کر جو وادی کے بیچ میں ہے ۔ جِلعاد تک کوئی ایسا شہر باقی نہ رہا جو ہمارے لئے دُشوار تھا بلکہ خُداوند ہمارے خُدا نے سب کو ہمارے ہاتھوں میں کر دِیا ۔ 37 لیکن بنی عمو ن کے ملک اور وادی یبّوق کی سب نواحی اور پہاڑکے شہروں اور اُن سب جگہوں کے جن کی بابت خُداوند ہمارے خُدا نے منع کیِا۔ تم نزدیک نہ گئے۔