باب

1 دس قبیلوںکا الگ ہونا اَور رَحَبؔعَام سؔکم کو گیا۔ کیونکہ تمام اِسرؔائیل سکؔم کو جمع ہُوئے تھے۔ کہ اُسے بادشاہ بنائیں۔ 2 اَور یربعاؔم بن نباؔط نے جو مِصؔر میں تھا سُنا۔ کیونکہ وہ سُلیماؔن بادشاہ کے سامنے سے بھاگا ہُؤا تھا۔ تب یربعاؔم مِصؔر سے واپس آیا۔ 3 اَور اُنہوں نے اسے بُلوا بھیجا۔ تو یربعؔام ااَور تمام اِسرؔائیل آئے۔ اَور اُنہوں نے رَحَبؔعَام سے مُخاطب ہو کر کہا۔ 4 کہ تیرے باپ نے ہمارے جُوئے کو بھاری کِیا۔ سو تُو اَب اپنے باپ کی سخت خدمت اَور بھاری جُوئے کو ہلکا کر جو اُس نے ہم پر رکھّا تھا۔ تو ہم تیرے خدمت گُزار ہوں گے۔ 5 اُس نے اُن سے کہا۔ کہ تین دِن کے بعد میرے پاس پِھر آؤ۔ تب لوگ چلے گئے۔ 6 تب رَحَبؔعَام بادشاہ نے اُن بزُرگوں سے مشورت کی جو اُس کے باپ سُلیماؔن کے حضُور اُس کی زِندگی میں کھڑے ہوتے تھے اَور اُن سے کہا۔ تُم مُجھے کیا صلاح دیتے ہو کہ مَیں اُن لوگوں کو جَواب دُوں؟ 7 اُنہوں نے جَواب میں کہا۔ کہ اگر تُو اُن لوگوں کے ساتھ نرمی کرے۔ اَور اُنہیں راضی کرے۔ اَور اُن سے مہربانی کی باتیں کرے۔ تو وہ ہمیشہ کے لئے تیرے خادِم ہوں گے۔ 8 پر اُس نے اُن بزُرگوں کی مشورت کو ترک کر دِیا۔ جِنہوں نے اُسے صلاح دی تھی۔ اَور اُن جوانوں کے ساتھ مشورت کی جِنہوں نے اُس کے ساتھ تربیت پائی تھی اَور جو اُس کے سامنے کھڑے رہتے تھے۔ 9 اَور اُن سے کہا۔ کہ تُم مُجھے کیا صلاح دیتے ہو؟ کہ مَیں اُن لوگوں کو جَواب دُوں۔ جِنہوں نے مُجھ سے بات کر کے کہا۔ کہ ہمارے اُس جُوئے کو ہلکا کر جو تیرے باپ نے ہم پر رکھّا تھا۔ 10 تو اُن جوانوں نے جِنہوں نے اُس کے ساتھ تربیت پائی تھی اُس سے کلام کرکے کہا کہ اُن لوگوں کو جِنہوں نے تُجھ سے خطاب کر کے کہا۔ کہ تیرے باپ نے ہماراجُوا بھاری کِیا۔ اَور تُو اُسے ہم پر ہلکا کر۔ تُو اُن سے اِس طرح کہہ۔ کہ میری چھوٹی اُنگلی میرے باپ کی کمَر سے موٹی ہَے۔ 11 میرے باپ نے تو تُمہیں بھاری جُوئے سے لادا۔ پر مَیں تُمہارے جُوئے کو اور بھی بھاری کُروں گا۔ میرے باپ نے کوڑوں سے تُمہاری تادِیب کی پر مَیں بچھُوؤں سے کرُوں گا۔ 12 اَور تیسرے دِن یربعؔام اَور سب لوگ رَحَبؔعَام کے سامنے آئے۔ جیسا کہ بادشاہ نے اُن سے بات کر کے کہا تھا کہ تیسرے دِن میرے پاس پھرآؤ۔ 13 تو بادشاہ نے اُنہیں سخت کلامی سے جَواب دِیا۔ اَور رَحَبؔعَام بادشاہ نے بزُرگوں کی مشورت کو ترک کِیا۔ 14 اَور بُمطابِق جوانوں کی مشورت کے اُنہیں جَواب دِے کر کہا۔ کہ میرے باپ نے تُمہارا جُوا بھاری کِیا پر مَیں اُسے اَور بھی بھاری کُروں گا میرے باپ نے تو تُمہاری تادِیب کوڑوں سے کی پر مَیں بُچھوؤں سے کرُوں گا۔ 15 اَور بادشاہ نے لوگوں کی نہ سُنی کیونکہ اُس کا سبب خُدا کی طرف سے تھا۔ تاکہ خُداوند اپنے اُس کلام کو پُورا کرے جو اُس نے اَخیاہ سیلانی کی زُبان سے یربعاؔم بِن نبؔاط کو فرمایا تھا۔ 16 جب سب اِسرؔائیل نے دیکھا۔ کہ بادشاہ نے اُن کی نہیں سُنی۔ تو لوگوں نے بادشاہ کو جَواب دے کر کہا۔ کہ داؔؤد کے ساتھ ہمارا کیا حِصّہ ہَے اَور یِسّؔی کے بیٹے کے ساتھ کِیا مِیرَاث ہَے؟ اَے اِسرؔائیل اپنے خیموں کو چلو۔ اَور اَب اَے داؔؤد اپنے گھرانے کو دیکھ۔ اَور تمام اِسرؔائیل اپنے خَیموں کو چلے گئے۔ 17 لیکن بنی اِسرؔائیل جو یہُودؔاہ کے شہروں میں رہتے تھے۔ اُن پر رَحَبؔعَام بادشاہ ہُؤا۔ 18 اَور رَحَبؔعَام بادشاہ نے خراج کے داروغہ ہدو رام کو بھیجا۔ تو بنی اِسرؔائیل نے اُسے سنگسار کِیا اَور وہ مَر گیا۔ تب رَحَبؔعَام بادشاہ جلدی کرکے اپنے رتھ پر سَوار ہُؤا اَور یرُو شلیِؔم کو بھاگ گیا۔ 19 اَور اِسرؔائیل داؔؤد کے گھرانے سے آج تک باغی ہیں۔