باب

1 ۔ تب یُوسف اپنے باپ کے مُنہ پر گر پڑا اور اُس پر رویا اور اُسے چوُما۔ 2 ۔اور یُوسف نے اپنے طبیبوں کو حکم دِیا کہ میرے باپ میں خُوشبو بھرو۔ سو طبیبوں نے اِسرائیل میں خُوشبُو بھریں۔ 3 ۔اور اُس میں چا لیس دِن پورے صرف کئے گئے ۔ کیونکہ خُوشبُو بھرنے میں اتنے دِن لگتے ہیں۔اور مصری اُ س کے لئے ستر دِن تک ماتم کرتے رہے ۔ 4 ۔اور جب اُس کے ماتم کے دِن گزُر گئے تو یُوسف نے فرعون کے گھرانے سے کہا کہ اگر میَں تمہارا منظورِ نظر ہوں تو فرعون کے کانوں میں کہہ دینا۔ 5 ۔کہ میرے باپ نے مجھ سے قسم لے کر کہا ۔ کہ دیکھ میَں قریب المرگ ہوں۔پس تُو مجھے میری قبر جو میَں نے کِنعان کی سرزمین میں کھدوائی، دفن کرنا چُنانچہ اب مجھے رُخصت دے کہ جاؤں اور اپنے باپ کو دفن کرُوں تب میَں لوٹ آؤں گا ۔ 6 ۔فرعون نے کہا ۔کہ جا اور اپنے باپ کو جیسے اُس نے تجھ سے قسم لی دفن کر ۔ 7 ۔چُنانچہ یُوسف اپنے باپ کو دفن کرنے چلا اور اُس کے ساتھ فرعون کے سارے درباری اور اُس کے گھر کے مشائخ اور مصر کے ملک کے سارے مشائخ۔ 8 ۔اور یُوسف کا تمام گھرانا اور اُس کے بھائی اور اُس کے باپ کا گھرانا اور اُنہوں نے اپنی بھیڑ بکریاں اور گائے بیل جشن کی سرزمین میں چھوڑے ۔ 9 ۔اور گاڑیاں اور سَوار اُس کے ساتھ گئے ۔ اور یہ نہایت بڑا انبوہ تھا ۔ 10 ۔اور وہ جو رین اطاد میں یردن کے پار ہے آئے او ر وہاں بہت بڑے درد آلود نالے کر کے ماتم کیا اور اُس نے اپنے باپ کے لئے سات دن سخت ماتم کیِا۔ 11 ۔اور سرزمین کِنعان کے باشندے جو رین اطاد میں یہ ماتم دیکھ کر بولے کہ مصریوں کے لئے یہ بڑا درد ناک ماتم ہے ۔اِس لئے وہ جگہ اَبیل مصرئیم کہلاتی ہے۔اور وہ یردن کے پار ہے۔ 12 ۔اور اُس کے بیٹوں نے جیسا اُس نے اُنہیں حکم دِیا ۔اُس کے ساتھ کیِا۔ 13 ۔اُس کے بیٹے اُسے ملکِ کِنعان میں لے گئے اور اُسے مکفیلہ کے کھیت میں غار میں جِسے ابرہام نے قبرستان کی ملکیت کے لئے عفرون حِتی سے ممرے کے مقُابل خریدا تھا دفن کیِا۔ 14 ۔اور یُوسف اور اُس کے بھائی اپنے باپ کو دفن کرنے کے بعد اور سب، جو اُس کے ساتھ اُس کے باپ کو دفن کرنے گئے تھے مصر کو واپس آئے۔ 15 ۔ اور جب یُوسف کے بھائیوں نے دیکھا ۔ کہ اُن کا باپ مر گیا ، تو اُنہوں نے کہا ۔کہ شاید یُوسف ہمیں دُکھ دے گا ۔ اور اُس ساری بدی کا جو ہم نے اُس سے کی پُورا بدلہ لے گا۔ 16 ۔تب اُنہوں نے یُوسف کو یُو ں کہلا بھیجا ۔ کہ تیرے باپ نے اپنے مرنے سے پہلے وصیت کی۔ 17 ۔کہ تم یُوسف سے کہنا اپنے بھائیوں کی خطا اور اُ ن کا گنُاہ بخش دے۔کیونکہ اُنہوں نے تجھ سے بدی کی تھی۔ اور ہم بھی تیری منت کرتے ہیں کہ اپنے باپ کے خُدا کے بندوں کے گنُاہ کو بخش دے۔ اور جب یُوسف سے یہ کہا گیا۔ تو وہ رویا۔ 18 ۔اور اُس کے بھائی بھی آئے اور اُس کے سامنے گر پڑے ۔ اور اُنہوں نے کہا دیکھ ہم تیرے غُلام ہیں۔ 19 ۔یُوسف نے اُن سے کہا ، ڈرو مت۔ کیا میَں خُدا کی جگہ پر ہُوں؟ 20 ۔تم نے مجھ سے بدی کرنے کا ارادہ کیِا۔لیکن خُدا نے اُس سے نیکی کا ارادہ کیِا۔ تاکہ جو تم آج کے دِن دیکھتے ہووہ کرے۔ اور بہت سے لوگوں کی جانیں بچ جائیں۔ 21 ۔اور اب تم نہ ڈرو میَں تمہاری اور تمہارے لڑکوں کی پرورش کرُوں گا۔ اور اُس نے اُنہیں تسلی دی اور اُن سے نرمی اور مہربانی سے باتیں کیں۔ 22 ۔اور یُوسف اور اُس کے باپ کی اولاد نے مصر میں سکونت کی۔ اور یُوسف ایک سو دس برس زندہ رہا۔ 23 ۔اور یُوسف نے بنی افرائیم کی پُشت دیکھی۔ اور منَسی کے بیٹے مکیر کے بیٹے بھی یُوسف کی گود میں رکھے گئے۔ 24 ۔اور یُوسف نے اپنے بھائیوں سے کہا۔ میَں قریبِ مرگ ہُوں۔ اور خُدا یقیناً تمہیں یاد کرے گا۔اور تمہیں اِس سرزمین سے اُس سرزمین میں جس کی بابت اُس نے ابرہام اور اضحاق اور یعقوب سے قسم کھائی لے جائے گا ۔ 25 ۔اور یُوسف نے بنی اِسرائیل سے قسم لے کر کہا ۔خُدا یقیناً تمہیں یاد کرے گا ۔اور تم میری ہڈیوں کو یہاں سے لے جانا ۔ 26 ۔پس یُوسف ایک سو دس برس کا ہو کر مر گیا ۔اور اُنہوں نے اُس میں خُوشبوئیں بھریں۔اور مصر میں ایک صندوق میں رکھا۔