باب

1 ۔ اِن باتوں کے بعد خُدا نے ابرہام کو آزمایا اور اُس سے کہا ۔ اے ابرہام ۔ اور اُس نے جواب میں کہا۔ کہ میَں حاضر ہوُں۔ 2 ۔اُس نے اُسے کہا ۔تُوا پنے اکلوتے بیٹے اضحاق کو جسے تُو پیار کرتا ہے، لے۔ اور موریا کی سرزمین میں جا ۔اور اُسے وہاں پہاڑوں میں سے ایک پر جو میَں تجھے دِکھاؤں گا، سوختنی قُربانی کے لئے چڑھا۔ 3 ۔تب ابرہام نےصبح سويرے اُٹھ کراپنے گدھے پرچارجامہ کسا۔اور اپنے ساتھ دو نوکروں اوراپنے بيٹےاضحاق کو لِيا اَورسوختنی قُربانی کے ليےلکٹرياں چيريں۔ اوراُٹھ کر اُس جگہ کو جس کی بابت خُد ا نے اُسے فرمایا تھا روانہ ہؤا۔ 4 ۔اور تیسرے دِن ابرہام نے اپنی آنکھیں اُٹھا کر اُس جگہ کو دُور سے دیکھا ۔ 5 ۔تب اُس نے اپنے نوکروں سے کہا۔ تم یہاں گدھے کہ پاس ٹھہرو ۔ میَں اور لڑکا وہاں جائیں گے اور سجدہ کر کے تمہارے پا س واپس آئیں گے ۔ 6 ۔اور اُس نے سوختنی قُربانی کی لکڑیاں لے کر اپنے بیٹے اضحاق پر رکھیں۔اور اپنے ہاتھ میں آگ اور چھری لی۔اور دونوں چل پڑے۔ 7 ۔تب اضحاق نے اپنے باپ سے کہا ۔کہ اے میرے باپ ! اُس نے جواب میں کہا ۔ اے میرے بیٹے! کیاہے؟اُس نے کہا کہ دیکھ آگ اور لکڑیاں تو ہیں لیکن سوختنی قُربانی کے لئے برہ کہا ں ہے؟ 8 ۔ابرہام نے کہا ۔اے میرے بیٹے ! خُدااپنے واسطے سوختنی قُربانی کے لئے آپ ہی برہ مہیا کرے گا ۔چُنانچہ وہ دونوں اِکٹھے آگے بڑھے۔ 9 ۔ اور جب وہ اُس مقام پر جو خُدا نے اُسے دِکھایا تھا پہنچے ۔اُس نے وہاں ایک قُربان گاہ بنائی اور اُس پر لکڑیاں چُنیں ۔اور اپنے بیٹے اضحاق کو باندھ کر قُربان گاہ پر لکڑیوں کے اُوپر رکھا۔ 10 ۔اور اُس نے اپنا ہاتھ بڑھا کر چھری پکڑ لی ۔ کہ اپنے بیٹے کو ذَبح کرے ۔ 11 ۔اور خُداوند کے فرشتے نے آسمان سے پکارکر اُسے کہا ۔ اے ابرہام ! اے ابرہام ! وہ بولا میَں حاضر ہُوں۔ 12 ۔ اور اُس نے اُسے کہا تُو اپنا ہاتھ لڑکے پر نہ چلا ۔اور نہ اُسے کچھ کر۔اب میَں نے دیکھا کہ تُو خُداسے ڈرتا ہے ۔کیونکہ تُو نے اپنے اکلوتے بیٹے کو مجھ سے دریغ نہ رکھا۔ 13 ۔تب ابرہام نے اپنی آنکھیں اُٹھائیں ۔تو دیکھو اُس کے پیچھے ایک مینڈھا ہے جس کے سِینگ جھاڑی میں اَٹکے ہُوئے ہیں ۔ اور ابرہام اُس مینڈھے کے پاس گیا اور اُسے پکڑا اور اپنے بیٹے کے بدلے میں سوختنی قُربانی کے لئے چڑھایا۔ 14 اور اُس نے اُس مقام کا نام’ خُداوند مہیا کرتا ہے ‘ رکھا چُنانچہ آج تک یہ کہاوت ہے کہ ’پہاڑ پر خُداوند مہیا کرے گا‘۔ 15 ۔ اور خُداوند کے فرشتے نے دُوسری دفعہ آسمان پر سے ابرہام کو پکارا۔اور کہا۔ 16 ۔خُداوند یُوں فرماتا ہے۔اِس لئے کہ تُو نے یہ کام کیِا ۔ اور اپنے اکلوتے بیٹے کو دریغ نہ رکھا میَں اپنی ذات کی قسم کھاتا ہُوں کہ ۔ 17 ۔میَں تجھے برکت دُوں گا ۔اور تیری نسل بڑھاتے بڑھاتے آسمان کے ستاروں اور سمندر کے ساحل کی ریت کی مانند بناؤں گا ۔تیری نسل اپنے دُشمنوں کے دروازوں پر قابض ہوگی۔ 18 روئے زمین کی کل اقوام تیری نسل میں برکت پائیں گی ۔کیونکہ تُو نے میرا کہا مانا۔ 19 ۔تب ابرہام اپنے نوکروں کے پاس واپس آیا۔ تو وہ اُٹھے اور ایک ساتھ بیرسبع کو گئے اور وہ وہاں رہا۔ 20 ۔ اِن باتوں کے بعد ابرہام کو خبر پہنچی کہ ملکاہ کے بطن سے بھی تیرے بھائی نحور سے لڑکے پیدا ہُوئے ۔ 21 ۔عُوض اُس کا پہلوٹھا اور اُس کا بھائی بوُز اور قموایل ارام کا باپ۔ 22 ۔اور کسد اور حزو اور فلداس اور بتیوایل اور ادلاف۔ 23 ۔اور بتیوایل سے ربقہ پیدا ہُوئی ۔ ملکاہ سے یہ آٹھواں ابرہام کے بھائی نحور کےلئے پیدا ہوئے ۔ 24 ۔اور اُس کی حرم سے جس کا نام رومہ تھا ۔ طبخ اور جاحم اور تخص اور معکہ پیدا ہُوئے۔