باب

1 ۔پس آسمان اور زمین اور اُن کی کل بناوٹ تمام ہُوئی۔ 2 ۔ اور خُدا نے ساتویں دِن اپنے کام سے ، جو کر چُکا فارغ ہُؤا۔ اور اُس نے ساتویں دِن اپنے سب کام سے جو کر چُکا آرام کیِا۔ 3 ۔ اور خُدا نے ساتویں دِن کو برکت دی اور اُسے مقُدس ٹھہرایا ۔ اِس لئے کہ اُس میں خُدا اپنے سب کام سے جو بنایا اور خلق کیِا تھا فارغ ہُؤا۔ 4 یہ ہے آسمان اور زمین کا شُروع جب وہ ہستی میں لائے گئے۔جس دن خُداوند نے آسمان اور زمین کو بنایا تھا۔ 5 ۔تو زمین پر میدان کی اب تک کوئی جھاڑی نہ تھی ۔ اور نہ کھیت کی کوئی سبزی اُگی تھی ۔ کیونکہ خُداوند خُدا نے زمین پر پانی نہ برسایا تھا ۔ اور زمین کی کھیتی کرنے کے لئے اِنسان نہ تھا۔ 6 ۔مگر زمین سے نمی اُٹھتی تھی ۔ جو تمام رُوئے زمین کو سیراب کرتی تھی ۔ 7 ۔ اور خُداوند خُدا نے زمین کی مٹی سے اِنسان کو بنایا۔ اور اُس کے نتھنوں میں زِندگی کا دَم پھُونکا اور اِنسان جیتی جان ہُؤا۔ 8 ۔ اور خُداوند خُدا نے مشرق کی طرف عدن میں ایک باغ لگایا۔ اور اِنسان کو جسے اُس نے بنایا ۔ اِس میں رکھا۔ 9 ۔ اور خُداوند خُدا نے ہر طرح کے درخت جو دیکھنے میں خُوشنما اور کھانے کے لئے لذیذتھے۔ زمین سے اُگائے اور باغ کے وسط میں زندگی کادرخت اور نیک وبد کی پہچان کا درخت ۔ 10 ۔ اور عدن سے ایک دریا باغ کے سیراب کرنے کو نکلتا تھا۔ اور وہاں سے چار سروں میں تقسیم ہوتا تھا ۔ 11 ۔ پہلے کا نام فیسُون جو حویلہ کی ساری زمین جہاں سونا ہوتا ہے ، گھیرتا ہے۔ 12 ۔ اور اُس زمین کا سونا عُمدہ ہے۔ اور وہاں موتی اور سنگِ سلیمانی بھی ہوتے ہیں ۔ 13 ۔ اور دُوسرے دریا کا نام جیحون ہے جو کُوش کی ساری زمین کو گھیرتا ہے ۔ 14 ۔ اور تیسرے دریا کا نام دجلہ ہے ۔ وہ اسوُر کے مشرق میں جاتا ہے ۔ اور چوتھا دریائے فُرات ہے ۔ 15 ۔اور خُداوند خُدا نے اِنسان کو لے کر باغ عدن میں رکھا۔ کہ اُس کی باغبانی اور نگہبانی کرے۔ 16 ۔ اور خُداوند خُدا نے اِنسان کو حکم دے کر کہا کہ تُو باغ کے ہر درخت کا پھل کھا سکتا ہے۔ 17 ۔ لیکن نیک و بد کی پہچان کے درخت کا پھل نہ کھانا ۔ کیونکہ جس دِن تُو اُس سےکھائے گا ۔ تُو ضُرور مرَے گا۔ 18 ۔ اور خُداوند خُد انے کہا کہ اِنسان کا اکیلا رہنا اچھا نہیں ۔ ہم اُس کے لئے ایک مددگار اُس کی مانند بنائیں ۔ 19 ۔ اور خُداوند خُدا زمین کے سب جاندار اور آسمان کےسب پرندے مِٹی سے بنا کر اِنسان کے پاس لایا۔ تاکہ دیکھے کہ وہ اُن کے کیا نام رکھتا ہے ۔ پس آدم نے ہر ایک جاندار کو جو نام دِیا ۔ وہی اُس کا نام ہُؤا۔ 20 ۔ اور اِنسان نے سب چرندوں اور آسمان کے سب پرندوں اور زمین کے سب درندوں کا نام رکھا پر اِنسان کو اپنی مانند کا کوئی مددگار نہ ملا۔ 21 ۔ تب خُداوند خدا نے اِنسان پر گہری نیند بھیجی ۔ اور جب وہ سو گیا ۔ اُس نے اُس کی پسلیوںمیں سے ایک پسلی نکالی اور اُس کی جگہ گوشت بھر دِیا۔ 22 ۔ اور خُداوند خُدا نے اُس پسلی سے جو اُس نے اِنسان سے نکالی تھی ایک عورت بنائی اور اُسے اِنسان کے پاس لایا۔ 23 ۔ اور اِنسان نے کہا ۔ اب یہ میری ہڈیوں میں سے ہڈی اور میرے گوشت میں سے گوشت ہے وہ ناری کہلائے گی کیونکہ نر سے نِکالی گئی ۔ 24 اِس واسطے مرَد اپنے باپ اور اپنی ماں کو چھوڑے گا ۔ اور اپنی بیوی سے مِلا رہے گا ۔ اور وہ دونوں ایک تن ہوں گے ۔ 25 ۔اور آدم اور اُس کی بیوی دونوں ننگے تھے ۔ اور شرماتے نہ تھے۔