باب

1 پاک چیزیں کون کھائے اور خُداوند نے موسیٰ سے کلام کر کے فرمایا۔ 2 کہ ہارون اور اُس کے بیٹوں سے کہنا۔ کہ وہ بنی اِسرائیل کی مقدس کی ہوئی چیزوں کی بابت خبردار رہیں۔ اور میرے قدوس نام کو اُن چیزوں میں سے جو میرے لئے مقدس کرتے ہیں بے حُرمت نہ کریں۔ میَں خداوند ہوں۔ 3 تُو اُن سے کہنا ۔کہ تمہاری نسل میں سے تمہاری پُشتوں کے دوران میں اگر کوئی مرد ناپاکی کی حالت میں اُن پاک چیزوں کے نزدیک جائے۔ جنہیں بنی اِسرائیل خداوند کے لئے مقدس کرتے ہیں۔ تو وہ انسان میرے حضُور سے کاٹا جائے۔ مَیں خداوند ہوں۔ 4 ہارون کی نسل میں سے اگر کوئی آدمی کوڑھی یا جریان والا ہو تو جب تک وہ پاک نہ ہو لے۔ پاک چیزوں میں سے نہ کھائے اور اگر کوئی اُس چیز کو چھُوئے جو مُردہ کے سبب ناپاک ہے یا جس کی نسل کا بیج خارج ہوا۔ 5 یا اگر کوئی شخص کسی رینگنے والے جاندار کو جس سے ناپاک ہوتے ہیں یا انسان کو جس سے اُس کی نجاست کے باعث ناپاک ہوتے ہیں چھُوئے۔ 6 تو ہر ایک جوان میں سے کسی کو چھوئے وہ شام تک ناپاک رہے گا۔ اور وہ پاک چیزوں میں سے نہ کھائے بلکہ اپنا بدن پانی سے دھوئے۔ 7 اور جب سورج ڈُوب جائے تو وہ پاک ہو گا۔ بعد اُس کے وہ پاک چیزوں میں سے کھائے کیونکہ وہ اُس کا کھانا ہیں۔ 8 اور خود بخود مرے ہوئے یا درندوں کے پھاڑے ہوئے جانور کو نہ کھائے۔ تاکہ ناپاک نہ ہو۔ مَیں خداوند ہوں۔ 9 وہ میرے حکموں پر عمل کریں۔ تاکہ اِس سبب سے گناہ اُن کے سر پر نہ ہو۔ اور اُسے بے حرمت کرنے کے سبب سےہلاک نہ ہوں۔ میَں خُداوند اُن کا مقدس کرنے والا ہوں۔ 10 اور کوئی غیر شخص پاک چیز نہ کھائے اور کاہن کے گھر کا مسافر اور مزدور پاک چیز نہ کھائے۔ 11 لیکن جس انسان کو کاہن نے اپنا مال دے کر خریدا۔ وہ پاک چیزوں میں سے کھائے۔ ایسا ہی وہ جو اُس کے گھر میں پیدا ہواہو وہ اُس کے کھانے میں سے کھائے۔ 12 اور کاہِن کی بیٹی جو غیر شخص کے ساتھ بیاہی گئی ہو۔ وہ پاک چیزوں کی قُربانی میں سے نہ کھائے۔ 13 لیکن کاہن کی جو بیٹی جو بیوہ یا طلاق یافتہ ہو جائے اور اُس کی اولاد نہ ہو اور اپنے باپ کے گھر میں پھرآئے۔ جیسے کہ لڑکپن کے دنوں میں تھی۔ تو وہ اپنے باپ کے کھانے میں سے کھائے۔ مگر غیر شخص اُس سے نہ کھائے۔ 14 اگر کوئی انسان بھولے سے پاک چیزوں میں سے کھائے۔ تو اُس پر پانچواں حصّہ زیادہ کرے۔ اور کاہن کو پاک چیز واپس کرے۔ 15 اور وہ بنی اِسرائیل کی پاک چیزوں کو جو وہ خُداوند کی نذر کریں۔ بے حرمت نہ کریں۔ 16 اور پاک چیزوں کے کھانے کا گناہ اُن کے سر پر نہ ہو۔ کیونکہ میں خُداوند اُن کا مقدس کرنے والا ہوں۔ 17 نا قا بل نذر چیزیں اورخُداوند نے موسیٰ سے کلام کرکے فرمایا۔ 18 کہ ہارون اور اُس کے بیٹوں اور تمام بنی اسرائیل سے خطاب کر اور اُن سے کہہ۔ کہ اگر کوئی آدمی بنی اسرائیل میں سے اور اُن کے ساتھ رہنے والوں میں سے اپنی قُربانی لائے۔ خواہ وہ منت پوری کرنے کی یا خوشی کی ہو۔ جسے وہ سوختنی قُربانی کرکے خداوند کے لئے گزرانتا ہے۔ 19 تو تمہارے ہاتھ سے مقبول ہونے کے لئے وہ بیلوں میں سے یا بھیڑوں میں سے یا بکروں میں سے بے عیب نر ہو۔ 20 اور جو عیب دار ہو اُسے نزدیک نہ لاؤ۔ کیونکہ وہ تمہارے ہاتھ سے نہ مقبول نہ ہوگی۔ 21 اگر کوئی انسان خُداوند کے لئے سلامتی کی قُربانی لائے۔ خواہ وہ منَت پوری کرنے کی یا خوشی کی ہو۔ گائے بیل میں سے یا بھیڑ بکری میں سے۔ تو بے عیب ہو۔ مقبُول ہونے کے لئے چاہئے۔ کہ اُس میں کوئی عیب نہ ہو۔ 22 اندھا اور ٹوٹا ہوا اور زخمی اور پھڑیوں والا اور کھجلی والا اور دادوالا تم خُداوند کے لئے نہ گزرانو اور اُن میں سے خُداوند کے لئے مذبح پر آتشین قُربانی نہ چڑھاؤ۔ 23 اور کوئی بیل یا بھیڑ جس کا کوئی عضو زیادہ یا کم ہو۔ تم اپنی خوشی سے گزران سکتے ہو۔ لیکن اگر وہ منّت پوری کرنے کے لئے ہے تو نا مقبول ہوگی۔ 24 اور کوئی حیوان جس کے خضئیے کچلے گئے یا توڑے گئے یا نکالے گئے یا کاٹے گئے ہوں۔ تم اُسے خُداوند کے لئے قُربانی نہ گزرانو۔ اور اِن باتوں میں سے کوئی اپنی سر زمین میں نہ کرو۔ 25 اور اِن سب میں سے اپنے خُداوند کا کھانا اجنبی کے بیٹے کے ہاتھ سے نہ گزرانو۔ کیونکہ وہ سب خراب ہیں اور اُن میں عیب ہے وہ تمہارے ہاتھ سے مقبول نہ ہوں گے۔ 26 اور خُداوند نے موسیٰ سے کلام کرکے فرمایا۔ 27 کہ جب بچھڑا یا بّرہ حلوان پیدا ہو۔ تو وہ سات دن اپنی ماں کے ساتھ رہے۔ اور آٹھویں دن سے آگے کو وہ خداوند کے واسطے آتشین قُربانی کے لئے مقبول ہوگا۔ 28 اور گائے اور بھیڑکو ساتھ اُس کے بچےتم ایک ہی دن میں ذبح نہ کرو۔ 29 جب تم خداوند کےلئے شکرانے کا ذبیحہ ذبح کرو۔ تو ایسا ذبح کرو جو تمہارےہاتھ سے منظور کیا جاسکے۔ 30 اور وہ اُسی دن کھایا جائے۔ اگلے دن تک اُس میں سے باقی نہ رکھومیں خداوند ہوں۔ 31 سو تم میرے حکموں کو مانو اور اُن پر عمل کرو میں خداوند ہوں ۔اور میرے قدوس نام کو بے حرمت نہ کرو۔ بنی اسرائیل ؔکے درمیان میری تقدیس کی جائے۔ میں خداوند تمہارا مقدس کرنے والا ہوں۔ 32 جو تمہیں ملکِ مصر سے باہر نکال لایا ہوں۔ تاکہ تمہارا خُدا ہوں۔ میں خُداوند ہوں۔ 33