باب

1 کیا زمین پر اِنسان کی زِندگی جنگی خدمت نہیں؟ کیا اُس کے دِن مزدُور کے دِنوں کی مانند نہیں؟ 2 غُلام کی طرح جو سایہ کا مشُتاق ہوتا ہے۔ یا مزدُور کی طرح جو اُجرت کا مُنتظر ہوتا ہے۔ 3 ایسے ہی دُکھ کے مہینے میرے لئے مخصُوص کئے گئے ہیں۔ اَور تکلیف کی راتیں میرے لئے مُقرّر ہُوئی ہیں۔ 4 جب مَیں لیٹتا ہُوں تو کہتا ہُوں کہ دِن کب آئے گا۔ جب مَیں اُٹھتا ہُوں تو کہتا ہُوں کہ رات کب آئے گی۔ اَور مَیں پَو پَھٹنے تک بے قراری سے لبریز ہُوں۔ 5 میرا گوشت کِیڑوں اَور مَٹّی کے گارے کو پہنے ہُوئے ہے۔ میری کھال جُڑ جاتی اَور پھِر پَھٹ جاتی ہے۔ 6 میرے دِن جُلاہے کی ڈھڑکی سے زیادہ جلدی چلتے ہَیں۔ وہ اُمّید کے بغیر گزُر جاتے ہیں۔ 7 یاد رکھّ کہ میری زِندگی ہَوا کی مانند ہے۔ میری آنکھیں پھر خُوشی نہ دیکھیں گی۔ 8 مُجھ پر نظر کرنے والے کی نِگاہ مُجھے پِھر نہ دیکھے گی۔ تیری آنکھیں مُجھ پر ہوں گی مگر مَیں نہ ہُوں گا۔ 9 جیسے بادل گزُر کر غائب ہو تا ہے۔ ویسے ہی قبر میں نیچے اُترنے والا اُوپر نہ چڑھے گا۔ 10 وہ اپنے گھر کی طرف نہ لَوٹے گا۔ اَور بعد اَزاں اُس کا مقام اُسے نہ پہچانے گا۔ 11 اِس لئے مَیں اپنا مُنہ بند نہ کُروں گا بلک اپنی رُوح کے دُکھ میں بولُوں گا۔ مَیں اپنی جان کی تلخی میں شِکایت کرُوں گا۔ 12 کیا مَیں سمُندر یا اژدہائے عُمق ہُوں۔ کہ تُو میرے گرِد روک لگاتا ہے؟ 13 جب مَیں نے کہا۔ کہ پلنگ پر میرے غم کو آرام مِلے گا۔ اَور میرا بِستر میری شِکایت کو کم کرے گا۔ 14 تب تُو مُجھے خوابوں میں ڈراتا ہے اَور رُؤیتوں سے مُجھے دہشت دِلاتا ہے۔ 15 یہاں تک کہ میری جان پھانسی کو اَور دُکھ کی نِسبت مَوت کو پسند کرتی ہے۔ 16 مَیں نا اُمّید ہو گیا۔ میرے لئے ہمیشہ تک زِندگی نہیں۔ مُجھے چھوڑ دے۔ کیونکہ میرے دِن فقظ دَم ہی ہَیں۔ 17 اِنسان کیا ہے کہ تُو اُس کی بزُرگی کرے؟ اَور اُس کی طرف اپنا دِل مائِل کرے؟ 18 اَور ہر صُبح کو اُس کی خبر رکھّے اَور ہر لمحہ اُسے آزمائے۔ 19 تُو کب تک اپنی نِگاہ میری طرف سے نہ پھیرے گا۔ اَور مُجھے مُہلت نہ دے گا۔ کہ اپنا تُھوک نِگلُوں؟ 20 اگر مَیں گُناہ کرتا تو تیری نِگاہ میں کیا کر سکتا۔ اَے اِنسان کے نِگہبان۔ تُو نے کیوں مُجھے اپنا ہدف بنا لِیا ہے۔ یہا ں تک کہ مَیں تُجھ پر بوجھ بن گیا ہُوں۔ 21 اَور تُو کیوں میرا گُناہ مُعاف نہیں کرتا؟ اَور کیوں میری بَدی مُجھ سے دُور نہیں کرتا؟ کیونکہ دیر نہ ہوگی۔ کہ مَیں خاک میں لیٹ جاؤں گا۔ اَور تُو مُجھے ڈُھونڈے گا۔ مگر مَیں نہ ہُوں گا۔