باب

1 اَیُّوبؔ کا جواب تب اَیُّوبؔ نے جَواب میں کہا کہ ۔ 2 آج بھی میری شِکایت تلخ ہے۔ باوجُود میرے کراہنے کے اُس کا ہاتھ مُجھ پر بھاری ہے۔ 3 کاش کہ مَیں جانتا کہ کہاں اُسے پاؤں اَور مَیں اُس کے تخت تک پُہنچتا۔ 4 تو مَیں اپنا دعویٰ اُس کے آگے مُسلسل بیان کرتا اَور اپنا مُنہ دِلائل سے بھر لیتا۔ 5 اَور مَیں اُس کے جَواب کے کلموں کو جان لیتا۔ اَور مَیں سمجھتا کہ وہ مُجھ سے کیا کہتا ہے۔ 6 کیا وہ اپنی قُدرت کی عظمت میں مُجھ سے لڑتا ۔نہیں۔ بلکہ وہ مُجھ پر مہربانی کرتا۔ 7 تب راستباز اُس کے ساتھ بحث کرتا۔ اَور مَیں ہمیشہ کے لئے اپنے مُنصِف کے ہاتھ سے رِہائی پاتا۔ 8 لیکن اگر مَیں مشرق کو جاتا ہُوں تو وہ نہیں ہوتا۔ اَور اگر مغرب کو تو اُسے نہیں دیکھتا۔ 9 مَیں شِمال میں اُس کی تلاش کرتا ہُوں اور اُسے نہیں پاتا۔ مَیں جنُوب کی طرف جاتا ہُوں اَور وہ مُجھے نظر نہیں آتا۔ 10 لیکن وہ میری راہ کو جانتا ہے۔ اگر وہ مُجھے آزمائے تو مَیں سونے کی مانند نکلُوں گا۔ 11 میرے قدموں نے اُسی کے نقش کی پیروی کی۔ مَیں نے اُس کی راہ اِختیار کی ہے اَور اُس سے نہیں پھِرا۔ 12 مَیں نے اُس کے لبوں کے حُکِم کی نافرمانی نہیں کی۔ اَور اُس کے مُنہ کی باتوں کو یاد رکھنا مَیں نے اپنا فرض جانا۔ 13 لیکن وہ ایک اِرادے والا ہے ۔ تو کون اُسے واپس لائے گا۔ اَور اگر وہ کُچھ چاہے تو اُسے کر کے رہے گا۔ 14 جو کُچھ میرے لئے مُقرّر کِیا گیا ہے وہ پُورا کرتا ہے اَور بُہت سی ایسی باتیں اُس کے پاس ہیں۔ 15 اِ س لئے مَیں اُس کے حضُور خوف زدہ ہوتا ہُوں۔ اَور اُس پر غور کر کے کانپتا ہُوں۔ 16 کیونکہ خُدا ہی نے میرے دل کو کمزور کر دِیا۔ اَور قادرِمُطلِق ہی نے مُجھے خوف زدہ کِیا۔ 17 کیونکہ مَیں تارِیکی کے سبب سے ہلاک نہ ہُؤا اَور نہ اُس ظُلمت ہی کے سبب سے جِس سے میرا چہرہ ڈھانپا گیا۔