باب

1 الیفر کی دوسری تقریر تب اِلیفر تیمانی نے خطاب کر کے کہا۔ 2 کیا عقلمند آدمی جُھوٹے سے جَواب دے۔ اَور مذاق سے اپنا پیٹ بھرے؟ 3 اَور غیر مُفید کلام سے مذاق کرے اَور بے سُود باتیں بولے ۔ 4 بلکہ تُو تو خُدا ترسی کو دفع کرتا ہےاَور خُدا کی عِبادَت کو روکتا ہے۔ 5 کیونکہ تیرا مُنہ تیری بَدی کو ظاہر کرتا ہے۔ اَور تُو عَیاروں کی زُبان اِختیار کرتا ہے۔ 6 تیرا ہی مُنہ تُجھے گُنہگار ٹھہراتا ہے نہ کہ مَیں۔ اَور تیرے ہی ہونٹ تیرے خلاف گواہی دیتے ہَیں۔ 7 کیا تُو ہی وہ پہلا آدمی ہے جو پیدا ہُؤا؟ کیا تُو ہی پہاڑیوں سے پہلے بنایا گیا؟ 8 کیا تُو نے خُدا کی مشورت کو سُنا؟ کیا تُو حِکمَت کو اپنے ہی لئے محدُود رکھتا ہے؟ 9 تُو ایسا کیا جانتا ہے جو ہم نہیں جانتے؟ تُجھ میں ایسی کیا سمجھ ہے۔ جو ہم میں نہیں؟ 10 ہمارے درمیان بُہت سے سفید بالوں والے ہیں اَور ایسے بوُڑھے جو تیرے باپ سے بھی زیادہ عمر رسیدہ ہَیں۔ 11 کیا خُدا کی تسلّیاں تیرے نزدیک کُچھ کم ہَیں۔ اَور وہ باتیں بھی جو نرمی کے ساتھ تُجھ سے کہی جاتی ہیں؟ 12 تیرا دِل تُجھے کیوں باز رکھتا ہے۔ اَور کِس چیز پر تیری آنکھیں چمکتی ہَیں؟ 13 کہ تُو اپنی رُوح کو خُدا کے خلاف کھڑا کرتا ہے۔ اَور اپنے مُنہ سے ایسی باتیں نِکالتا ہے۔ 14 انسان کیا چیز ہے کہ پاک ہو۔ اَور وہ عورت سے پیدا ہوا کیا ہے۔ کہ صادِق ہو۔ 15 دیکھ ۔ وہ اپنے مُقدّسوں پر اِعتبار نہیں کرتا۔ اَور آسمان بھی اُس کی نِگاہ میں پاک نہیں۔ 16 تو ایسے گھِنونے اَور ناکارہ آدمی کا کِیا ذکر جو بَدی کو پانی کی طرح پِیتا ہے۔ 17 مَیں تُجھے سمجھاؤں گا۔ تُو میری سُن۔ اَور جو مَیں نے دیکھا ہے وہ تیرے لئے بیان کرُوں گا۔ 18 یعنی وہ جو دانشِمندوں نے بتایا ہے اَور جو اُن کے باپ دادا سے چھُپا نہیں رہا۔ 19 صرِف اُنہی کو مُلک دِیا گیا اَور اُن کے درمیان کوئی اجنبی نہ آیا۔ 20 شریر اپنے تمام دِنوں میں پریشان ہوتا ہے۔ یعنی سب برس جو ظالِم کے لئے رکھّے گئے۔ 21 ڈراونی آواز اُس کے کانوں میں ہے۔ صُلح ہی کے وقت میں ہلاک کرنے والا اُس پر آ پڑے گا۔ 22 اُسے یقین نہیں کہ وہ تارِیکی سے باہر نِکلے گا۔ اَور تلوار اُس کا انتظار کر رہی ہے۔ 23 وہ بطور گِدھ کی غذا کو پھینکا جاتا ہے۔ وہ جانتا ہے کہ تارِیکی کے دِن قریب ہَیں۔ 24 مُصِیبت اور سخت اُسے ایسے بادشاہ کی مانند ڈراتی ہیں جو لڑائی کے لئے تیاّر ہو اَور وہ اُس پر غالِب آتی ہیں۔ 25 کیونکہ اُس نے اپنا ہاتھ خُدا کے خلاف بڑھایا ہے۔ اَور قادرِ مُطلِق پر زور آزمائی کی ہے۔ 26 وہ اکڑّی گردن سے اپنی موٹی ڈھالوں سے مُسلَح ہو کر اُس کے مُقابلے میں دوڑتا ہے۔ 27 چُونکہ چربی نے اُس کا مُنہ ڈھانپا ہے۔ اَور چربی نے اُس کے گُردوں کو چُھپایا ہے۔ 28 اِس لئے وہ ویران شہروں میں بس گیا ہے اَور ایسے غیر آباد گھروں میں جو کھنڈر ہونے کو تھے۔ 29 وہ دولتمندنہ رہے گا۔ اَور نہ اُس کا مال باقی رہے گا۔ اَور نہ ایسوں کی مِلکیّت زمین پر پھیلے گی۔ 30 وہ تارِیکی سے کبھی نہ نِکلے گا۔ شُعلہ اُس کی شاخیں خُشک کر دے گا۔ اَور وہ خُدا کے مُنہ سے جاتا رہے گا۔ 31 وہ جھُوٹ پر بھروسا کر کے گمُراہ نہ ہو۔ کیونکہ جُھوٹ ہی اُس کا نفع ہوگا۔ 32 وقت سے پہلے اُس کی ڈالیاں مُرجھا جائیں گی۔ اَور اُس کی شاخیں سبز نہ رہیں گی۔ 33 وہ اُس تاک کی طرح ہے۔ جِس کے انگُور کچّے ہی جھڑ جاتے ہیں۔ اَور اُس زیتُون کی طرح جس کی کلیاں گِر جاتی ہَیں۔ 34 کیونکہ شریروں کی جماعت بے پَھل رہے گی۔ اَور رِشوَت کے خَیموں کو آگ کھا جائے گی ۔ 35 انہیں بدی کا حمل ٹھہرتا ہے۔ اَور شرارت جَنتے ہیں۔ اَور ان کے بطن میں فریب تیاّر ہوتا ہے۔