باب

1 ضوفر کی تقریرتب ضوفر نعماتی نے جَواب دیا۔ 2 کیا اِن بہت سی باتوں کا جَواب نہ دیا جائے۔ اَور کیا بکواسی آدمی راست ٹھہرایا جائے؟ 3 کیا تیری لاف زَنی سے لوگ چُپ رہیں اَور جب تُو ٹھٹّھا کرتا ہے تو تُجھے کوئی شرمِندہ نہ کرے۔ 4 تُو کہتا ہے۔ کہ میری تعلیم دُرست ہے اَور مَیں تیری نِگاہ میں پاک ہُوں۔ 5 لیکن کاش! خُدا ہی بولے۔ اَور تُجھے جَواب دینے کے لئے اپنے لب کھولے۔ 6 اَور حِکمَت کے راز تُجھے بتائے۔ کیونکہ اُس کی تاثِیر گو ناگُوں ہے۔ پس تُو جان لے۔ کہ خُدا نے تیرے گُناہوں کے لئے تیرے ساتھ نرمی کی ہے۔ 7 کیا تُو خُدا کی گہری باتوں کو سمجھتا ہے۔ یا قادرِ مُطلِق کے خیال کوپُہنچتا ہے۔ 8 وہ افلاک سے بلند ہے۔ پس تُو کیا کرے گا؟ وہ پاتال سے زیادہ گہرا ہے۔ پس تُو کیا جانے گا؟ 9 اُس کا اندازہ زمین سے زیادہ لمبا اَور سمُندر سے زیادہ چوڑا ہے۔ 10 اگر وہ گرِفتار کرے اَور قید میں ڈالے اَور ظاہراً فیصلہ کرائے تو کون اُسے روک سکتا ہے؟ 11 کیونکہ وہ بے ہودہ آدمیوں کو جانتا ہے اَور شرارت کو دیکھتا ہے۔ تو کیا اُس کے خیال نہیں کرتا۔ 12 لیکن بے عقل جان کو تب سمجھ آئے گی جب گورخر کا بچّہ اِنسان پیدا ہو گا۔ 13 لیکن اگر تُو اپنا دِل دُرست کرے اَور اپنے ہاتھ اُس کی طرف پھیلائے۔ 14 اگر اُس بَدی کو دُور کرے جو تیرے ہاتھ میں ہے۔ اَور ناراستی کو اپنے خَیمہ میں رہنے نہ دے۔ 15 تب تُو اپنے چہرہ کو بے عیب اُٹھائے گا۔ اَور تُو ثابت قدم ہو گا۔ اَور نہ ڈرے گا۔ 16 اَور اپنی خستہ حالی کو بُھول جائے گا۔ یا اُسے گُزرے پانی کی طرح یاد کرے گا۔ 17 تیری زِندگی دوپہر سے زیادہ روشن ہوگی اَور تیری تارِیکی فجر کی مانند ہو گی۔ 18 اَور تُو مُطمئین رہے گا کیونکہ اُمّید وہاں ہو گی۔ اَور اپنے چوگِرد دیکھ دیکھ کر چَین سے سوئے گا۔ 19 اَور تُو آرام کرے گا۔ اَور تُجھے کوئی نہ ڈرائے گا بلکہ بُہتیرے تیرے سامنے مِنّت و سماجت کریں گے۔ 20 لیکن شریروں کی آنکھیں دُھندلا جائیں گی۔ اُن کے لئے بھاگنے کو بھی رستہ نہ ہو گا۔ اَور دَم دے دینا ہی اُن کی اُمّید ہوگی۔