زبُور خُدا کی حشمت اَور اِنسان کا رُتبہ

1 ۔ ( میر مغّنی کے لیے۔ بطرز " جِتّوت" زبور از داؤد) 2 ۔ اَے خُداوند میرے خُداوند۔ تمام زمین پر تیرا ہی نام کیا ہی عظیم اُلشان ہَے۔ 3 ۔تُو جس نے اپنی عظمت اَفلاک سے بُلند ترکی ہَے۔ تُو نے بچّوں اَور شیر خواروں کے مُنہ سے۔ اپنے مُخالِفوں کے باعِث اپنی حمد تیاّر کی ہَے۔ تاکہ تُو دُشمن اَور انتقام لینے والے کو خاموش کر دے۔ 4 ۔ جب مَیں تیرے اَفلاک کو دیکھتا ہُوں جو تیری دستکاری ہَیں۔ اَور چاند اَور سِتاروں کو جنہیں تُو نے قیام بخشا ہَے۔ 5 ۔ تو اِنسان کیا ہَےکہ تُو اُسے یاد فرمائے۔ یا آدم یاد کیا ہَے کہ تُو اُس کی خبر گیری کرے۔ 6 ۔ تُو نے اُسے فرشتوں سے کُچھ ہی کم تر بنایا ہَے۔ اَورشان اَور شوکت کا تاج اُس پر رکھّا ہَے۔ 7 ۔ تُو نے اُسے اپنے ہاتھ کے کاموں پر اختیار بخشا ہَے۔ تُو نے تمام چیزیں اُس کے قدموں کے نیچے کر دی ہَیں۔ 8 ۔ سب بھیڑ بکریاں اَور گائے بَیل۔ بلکہ سب جنگلی چو پائے۔ 9 ۔ آسمان کے پرندے ۔اَور دریا کی مچھلیاں ۔ اَور ہر ایک چیز جو سُمندروں کی راہوں میں چلتی پھِرتی ہَے۔ 10۔ اَے خُداوند ہمارے خُداوند۔ تمام زمین پر تیرا نام کیا ہی عظیم اُلشان ہَے۔